کوڈاکارا بلیک منی اسکینڈل: بی جے پی کو کمل کی جگہ 'بورا' نشان اپنانے کا مشورہ، سی پی آئی ایم کا مذاق

Source: S.O. News Service | Published on 2nd November 2024, 5:52 PM | ملکی خبریں |

پلکڑ ، 2/نومبر (ایس او نیوز /ایجنسی)تقریباً تین سال پرانے بلیک منی کیس کے حوالے سے ہفتہ کو کیرالہ کی حکمراں جماعت سی پی آئی ایم کے رہنما اور کیرالہ کے پبلک ورکس ڈپارٹمنٹ (پی ڈبلیو ڈی) کے وزیر پی اے محمد ریاس نے کہا کہ "نئے انکشافات نے بہت سی چیزیں واضح کر دی ہیں، جن میں سے ایک یہ ہے کہ بی جے پی کو اپنے انتخابی نشان کمل کی جگہ 'بورا' اپنانا چاہیے۔" اس کے ساتھ ہی ریاس نے ریاستی اسمبلی میں حزب مخالف جماعت کانگریس پر بھی سخت تنقید کی، اور الزام لگایا کہ وہ بلیک منی کے معاملے میں انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کی عدم کارروائی پر خاموش ہیں۔

سی پی آئی ایم کے الزام کے جواب میں ریاستی کانگریس صدر ممکُٹ تھل نے دعویٰ کیا کہ سمجھوتہ کانگریس۔بی جے پی کے درمیان نہیں بلکہ سی پی آئی ایم اور بی جے پی کے درمیان ہوا ہے۔ ریاستی صدر نے مزید کہا کہ تقریباً 3 سال پرانے معاملے کو ضمنی انتخاب سے عین قبل اٹھا کر سی پی آئی ایم یہ ثابت کرنا چاہتی ہے کہ اس کا بی جے پی کے ساتھ کوئی تعلق نہیں ہے۔ انہوں نے سوال کیا کہ دوبارہ تفتیش کیوں کی جا رہی ہے؟ حکومت کو بتانا چاہئے کہ ابتدائی تحقیق کا کیا ہوا؟ دوبارہ تحقیق کرانا یہ ثابت کرتا ہے کہ پہلے کرائی گئی تحقیقات ناکام رہی ہے۔

اس معاملہ میں بی جے پی کی طرف سے پلکڑ سیٹ سے ضمنی انتخاب کے لئے امیدوار کرشن کمار نے کہا کہ کوڈاکارا بلیک منی معاملہ ان کی پارٹی کے لئے باعث تشویش نہیں ہے۔ یہ شور شرابہ 13 نومبر کو ہونے والی ضمنی انتخاب کے بعد ختم ہو جائے گا۔ سی پی آئی ایم ایک سوچی سمجھی پالیسی کے مطابق یہ سب کر رہی ہے، اور یہ امید کے مطابق ہی ہے۔

قابل ذکر ہے کہ بی جے پی کے تریشور ضلع دفتر میں سکریٹری رہے تِرور ستیش نے حال ہی میں پارٹی پر سنسنی خیز الزام لگایا تھا۔ انہوں نے کہا تھا کہ کوڈاکارا بلیک منی معاملہ سے جڑا بے حساب رقم پارٹی کے انتخابی فنڈ کا حصہ ہے۔ ستیش کے مطابق مبینہ طور پر دھرم راجن نامی شخص نے 6 بوریوں میں رقم بھر کر بی جے پی کے دفتر میں پہنچایا ہے۔ ستیش کے مطابق انتخابی مہم کی آڑ میں رقم دفتر تک لائے گئے اور اس نے پارٹی دفتر پر بھی نظر رکھی۔ اس معاملہ پر بی جے پی کے تریشور ضلع صدر نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ ستیش کو 2 سال قبل ہی عہدے سے ہٹا دیا گیا تھا۔ اب سی پی آئی ایم نے بی جے پی کے خلاف مہم چلانے اور آئندہ ضمنی انتخاب کے پیش نظر ستیش کو کام پر رکھا ہے۔

واضح ہو کہ کالا دھن کا معاملہ 3 اپریل 2021 کو تریشور کے کوڈاکارا میں ہائیوے پر ہوئی ڈکیتی کے واقعہ سے متعلق ہے، جو اس سال کیرالہ اسمبلی انتخاب سے 3 دن پہلے ہوا تھا۔ پولیس کی تفتیش کے مطابق انتخابی مہم کے لیے مبینہ طور پر 3.5 کروڑ روپے ایک کار میں ایرناکولم لے جائے جا رہے تھے، لیکن ایک گروہ نے فرضی حادثہ کا ڈرامہ کر کے لوٹ کو انجام دیا تھا۔

ایک نظر اس پر بھی

اکتوبر میں جی ایس ٹی وصولی 1.87 لاکھ کروڑ روپے کی ریکارڈ سطح پر پہنچ گئی

اکتوبر میں گڈز اینڈ سروسز ٹیکس (جی ایس ٹی) کی وصولی 1.87 لاکھ کروڑ روپے تک پہنچ گئی، جو پچھلے چھ ماہ میں سب سے زیادہ ہے۔ سرکاری اعداد و شمار کے مطابق، یہ مسلسل آٹھویں مہینے 1.7 لاکھ کروڑ روپے کے نشان سے اوپر رہی ہے۔ یکم نومبر کو جاری کردہ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ستمبر کے مقابلے میں ...

مہاراشٹر میں بی جے پی کی ’واشنگ مشین‘ سب سے زیادہ سرگرم، اجیت پوار کے معاملے پر جئے رام رمیش کا طنز

مہاراشٹر اسمبلی انتخاب کی گہما گہمی میں کئی لیڈران کے بیانات سرخیوں میں ہیں۔ انہی میں این سی پی لیڈر اجیت پوار کا معاملہ بھی زیرِ بحث ہے، جس پر کانگریس کے جنرل سکریٹری جئے رام رمیش نے سخت رد عمل دیا ہے۔ انہوں نے اجیت پوار کو این ڈی اے میں شامل کرنے کے لیے مبینہ طور پر دباؤ اور ...

مایوسی اور ناکامی کا اظہار منفی نعروں میں، 'خوفزدہ' لوگ ہی خوف پھیلاتے ہیں: اکھلیش یادو کا بی جے پی پر سخت وار

اتر پردیش میں سیاسی گہما گہمی عروج پر ہے، جہاں پارٹیاں ایک دوسرے پر پوسٹر بازی کے ذریعے نشانہ سادھ رہی ہیں۔ وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کے متنازعہ نعرے "بٹیں گے تو کٹیں گے" پر سیاسی تنازعہ کھڑا ہو گیا ہے۔ اس کا جواب دیتے ہوئے سماج وادی پارٹی نے بھی لکھنؤ کی سڑکوں پر پوسٹر لگائے ...

سپریم کورٹ متھرا شاہی عیدگاہ معاملے کی سماعت کرے گا

سپریم کورٹ 5 نومبر کو متھرا میں واقع شری کرشنا جنم بھومی اور عیدگاہ مسجد کے معاملے کی سماعت کرے گا۔ شاہی عید گاہ کمیٹی نے اس کیس میں تین عرضیاں دائر کی ہیں، جن پر عدالت سماعت کرے گی۔ مسلم فریق کی جانب سے داخل کی گئی ان درخواستوں میں الہ آباد ہائی کورٹ کے فیصلے کو چیلنج کیا گیا ہے، ...

مہاراشٹر اسمبلی انتخابات: 288 سیٹوں پر 7994 امیدواروں کے کاغذات نامزدگی کی منظوری

مہاراشٹر اسمبلی انتخابات کے لیے 288 نشستوں پر امیدواروں کے کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال کا عمل مکمل ہو گیا ہے۔ انتخابی کمیشن کے مطابق، اس بار 7994 امیدواروں کے کاغذات کو درست قرار دیا گیا، جبکہ 921 امیدواروں کے کاغذات مسترد کر دیے گئے ہیں۔ نامزدگی جمع کروانے کا عمل 22 اکتوبر سے شروع ...