پی ایم مودی کو سڑکوں پر احتجاج کیے بغیر او بی سی زمرہ کا درجہ مل گیا، راہل کے بعد کھرگے نے نشانہ بنایا
نئی دہلی،9/فروری (ایس او نیوز/ایجنسی) کانگریس لیڈران مسلسل وزیر اعظم نریندر مودی کو ان کی ذات کی بنیاد پر نشانہ بنا رہے ہیں۔ راہل گاندھی کے بعد اب کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے نے بھی پی ایم مودی پر ان کی ذات کو لے کر تنقید کی ہے۔ کھرگے نے کہا کہ پی ایم مودی کو سڑکوں پر احتجاج کیے بغیر او بی سی کیٹیگری کا درجہ مل گیا ہے، وہیں ملک کے کروڑوں لوگ او بی سی کی فہرست میں شامل ہونے کے لیے مسلسل جدوجہد کر رہے ہیں۔
کھرگے سے پہلے راہل گاندھی نے بھی پی ایم مودی پر طنز کیا تھا اور ان کی ذات پر سوال اٹھائے تھے۔ سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ایک خبر شیئر کرتے ہوئے راہل نے کہا تھا، ’’مودی جی پیدائشی طور پر او بی سی نہیں بلکہ کاغذ پر او بی سی ہیں۔ وہ اپنی پیدائش کے 5 دہائیوں تک او بی سی نہیں تھے۔ میری اس سچائی کی تصدیق کرنے کے لیے بی جے پی حکومت کا شکریہ۔‘‘ خبر میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ پی ایم مودی کی او بی سی کی حیثیت کو 1999 میں تسلیم کیا گیا تھا۔
ملکارجن کھڑگے نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر راہل کے ٹوئٹ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا، ’’آج کل مودی جی پورے ملک کو سماجی انصاف کا سبق پڑھا رہے ہیں۔ ان کی ذات کو او بی سی کا درجہ مل گیا۔ انہوں نے خود کو 'سب سے بڑا او بی سی' بھی کہنا شروع کر دیا۔‘‘
کھڑگے نے مزید کہا، ’’مودی جی کو سڑکوں پر احتجاج کیے بغیر او بی سی کیٹیگری کا درجہ مل گیا لیکن ملک کے کروڑوں لوگ او بی سی کی فہرست میں شامل ہونے کے لیے مسلسل جدوجہد کر رہے ہیں۔ ملک میں بہت سی ایسی پسماندہ ذاتیں ہیں، جو ذات پر مبنی مردم شماری کی مودی جی کی مخالفت کی وجہ سے او بی سی کا درجہ حاصل نہیں کر پائیں گی۔‘‘
پی ایم مودی پر طنز کرتے ہوئے کانگریس صدر نے مزید کہا، ’’مہاراشٹر، ہریانہ اور گجرات میں لاکھوں لوگ اپنی ذات کے لیے او بی سی کا درجہ حاصل کرنے کے لیے کئی سالوں سے سڑکوں پر اتر رہے ہیں۔ مودی جی او بی سی میں عالمی رہنما بن گئے ہیں لیکن وہ یہ نہیں بتا رہے کہ مردم شماری کب ہوگی؟ سماجی انصاف کے نفاذ کے لیے ذات پر مبنی مردم شماری سب سے اہم ہے۔ کانگریس پارٹی نے وعدہ کیا ہے کہ ہم ذات پر مبنی مردم شماری ضرور کرائیں گے۔‘‘