’ایک ملک، ایک انتخاب‘ پر ایس وائی قریشی کی تنقید: ووٹروں کے لیے مسائل کا خدشہ

Source: S.O. News Service | Published on 21st September 2024, 11:32 AM | ملکی خبریں |

نئی دہلی، 21/ستمبر (ایس او نیوز /ایجنسی) سابق چیف الیکشن کمشنر ایس وائی قریشی نے ’ایک ملک، ایک انتخاب‘ کے حوالے سے کچھ اہم اندیشے ظاہر کیے ہیں۔ انہوں نے اس کی عملیت اور ممکنہ اثرات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پیش کردہ سفارشات میں متعدد خامیاں موجود ہیں۔ قریشی نے اس معاملے میں پارلیمنٹ میں بحث کی ضرورت پر زور دیا، یہ کہتے ہوئے کہ بغیر کسی پارلیمانی گفتگو کے ان خامیوں کا حل نہیں نکالا جا سکتا۔

واضح رہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی صدارت میں مرکزی کابینہ کی ہوئی میٹنگ کے دوران بدھ کے روز کوود کمیٹی کی سفارشات کے مطابق ’ایک ملک، ایک انتخاب‘ کی تجویز کو منظوری دے دی گئی۔ سابق صدر جمہوریہ رام ناتھ کووند کی صدارت والی اس کمیٹی نے پہلے قدم کی شکل میں لوک سبھا اور ریاستی اسمبلیوں کے لیے ایک ساتھ انتخاب کرانے، اور پھر اس کے بعد 100 دن کے اندر مقامی بلدیاتی انتخابات کرانے کی سفارش کی ہے۔

’ایک ملک، ایک انتخاب‘ پر بنی کمیٹی نے اپنی رپورٹ میں دعویٰ کیا ہے کہ اس تجویز سے متعلق موصول 21558 مشوروں میں 80 فیصد سے زائد مشورے حمایت پر مبنی ہیں۔ حالانکہ ایس وائی قریشی نے اس رپورٹ میں کئی موجود کئی اہم سفارشات کو خامیوں سے بھرا ہوا بتا دیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ایک ساتھ ہونے والے انتخابات میں پنچایت انتخاب باہر ہو جائیں گے، جبکہ پنچایت میں ہی بڑی تعداد میں مقامی منتخب افسران ہوتے ہیں۔

خبر رساں ایجنسی ’پی ٹی آئی‘ کے ساتھ بات چیت کے دوران قریشی نے بتایا کہ ’’مقامی سطح پر 30 لاکھ سے زائد منتخب نمائندوں کو نظر انداز کرتے ہوئے ایک ساتھ انتخاب کرانے کو لے کر پورے ملک میں ہلچل والی حالت بنائی جا رہی ہے۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ کچھ ہی مہینوں کے وقفہ پر الگ الگ انتخاب کرانے سے بڑے لاجسٹک چیلنجز سامنے آئیں گے اور ووٹرس کو پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑے گا۔ کووند کمیٹی رپورٹ میں مشورہ دیا گیا ہے کہ پنچایت انتخاب 100 دنوں کے اندر الگ سے ہوں گے، اس مشورہ کے بارے میں سابق چیف الیکشن کمشنر کا کہنا ہے کہ یہ ایک ساتھ انتخابات کے بنیادی عنصر کے برعکس ہے۔

قابل ذکر ہے کہ انتخابی کمیشن نے اشارہ دیا ہے کہ اسے ایک ساتھ انتخابات کرانے کے لیے موجودہ الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں (ای وی ایم) اور ووٹر ویریفائیڈ پیپر آڈٹ ٹریلس (وی وی پی اے ٹی) کے مقابلے تین گنا زیادہ کی ضرورت ہوگی۔ اس پر ایس وائی قریشی کا کہنا ہے کہ اس کے لیے تقریباً 40 لاکھ اضافی مشینوں کی ضرورت پڑے گی، جس سے مالی اور ساز و سامان سے متعلق رخنات پیدا ہوں گے۔ اس لیے حساب لگائیے تو ہزاروں کروڑ روپے کی ضرورت ہوگی۔

ان چیلنجز کے مدنظر ایس وائی قریشی نے پارلیمنٹ میں بحث کی اہمیت پر زور دیا اور اراکین پارلیمنٹ سے ان فطری عملی ایشوز کو حل کرنے کی گزارش کی۔ انھوں نے کہا کہ ’’دیہی عوام قومی پالیسیوں کے مقابلے میں مقامی ایشوز کی زیادہ پروا کرتے ہیں۔ اگر وہ لاجسٹک ایشوز کے سبب ووٹنگ نہیں کر سکتے ہیں تو ان کی آواز کو خاموش کرا دیا جائے گا۔‘‘

ایس وائی قریشی نے ’ایک ملک، ایک انتخاب‘ سے متعلق تجویز کو نافذ کرنے کے بعد پیش آنے والی آئینی ضروریات پر بھی روشنی ڈالی۔ انھوں نے کہا کہ کسی بھی ترمیم کے لیے پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں اکثریت کی ضرورت ہوگی، ساتھ ہی کم از کم نصف ریاستوں سے منظوری کی ضرورت ہوگی۔ انھوں نے کہا کہ یہ عمل پیچیدہ اور متنازعہ ثابت ہو سکتا ہے۔

ایک نظر اس پر بھی

آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کی جوائنٹ پارلیمانی کمیٹی سے ملاقات ، وقف ترمیمی بل پر بورڈ نے تفصیل سے اپنا مؤقف پیش کیا

وقف ترمیمی بل پر اپنا مؤقف رکھنے کے لئے جوائنٹ پارلیمنٹ کمیٹی نے آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کو موقع دیا تھا۔ یہ میٹنگ   جمعرات  کو پارلیمنٹ کے کمیٹی روم میں ہوئی۔ آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے وفد کی قیادت بورڈ کے صدر مولانا خالد سیف اللہ رحمانی نے کی۔ وفد میں جنرل سکریٹری ...

وادی کشمیر: بڈگام میں بی ایس ایف کی گاڑی کے حادثے میں 4 اہلکار ہلاک، 36 زخمی

جموں و کشمیر کے ضلع بڈگام کے وترہیل علاقے میں جمعہ کی شام بی ایس ایف کی ایک گاڑی الیکشن ڈیوٹی کے دوران حادثے کا شکار ہو گئی، جس کے نتیجے میں 4 جوان ہلاک اور 36 دیگر زخمی ہو گئے۔ یو این آئی اردو کے مطابق، زخمیوں میں سے 12 اہلکاروں کی حالت نازک بتائی جا رہی ہے، جنہیں بہتر علاج کے لیے ...

بی جے پی حکومتیں پولیس کو ’محافظ‘ سے ’حیوان‘ میں تبدیل کرنے کی کوشش کر رہی ہیں؛ پرینکا گاندھی کا الزام

اڈیشہ میں بی جے پی حکومت کے تحت پولیس کے ہاتھوں ایک فوجی افسر اور اس کی منگیتر کے ساتھ بدسلوکی کا واقعہ زیر بحث ہے۔ اس معاملے پر کانگریس کی جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی نے شدید تنقید کی ہے۔ انہوں نے اڈیشہ میں پیش آنے والے اس شرمناک واقعے کا ذکر کرتے ہوئے کہا، "جب فوجی افسر مدد کے ...

اروند کیجریوال کا دعویٰ: ہریانہ میں عام آدمی پارٹی کے بغیر کوئی حکومت نہیں بنے گی

دہلی کے وزیر اعلیٰ عہدے سے استعفیٰ دینے کے بعد اروند کیجریوال پہلی بار ہریانہ پہنچے اور یمنا نگر میں ایک روڈ شو کا انعقاد کیا۔ اس دوران انہوں نے واضح کیا کہ ہریانہ میں جو بھی حکومت بنے گی، وہ عام آدمی پارٹی کے بغیر نہیں بنے گی۔

اجے ماکن نے 60 سال کی عمر میں جدید ٹیکنالوجی میں مہارت حاصل کرتے ہوئے پوسٹ گریجوایٹ ڈپلومہ حاصل کیا

کانگریس پارٹی کے سینئر رہنما اجے ماکن نے 60 برس کی عمر میں ہندوستانی شماریاتی ادارہ (آئی ایس آئی) کولکاتا سے ڈیٹا اینالیٹکس میں پوسٹ گریجوایٹ ڈپلومہ حاصل کر لیا ہے۔ انہوں نے اپنی اس کامیابی کی خبر ایکس پر شیئر کی، جہاں انہوں نے اسے اپنے لیے ایک ذاتی سنگ میل قرار دیا۔ ماکن نے اس ...