شراب گھوٹالہ: کیجریوال کا ہائی کورٹ سے انصاف کا مطالبہ
نئی دہلی، 20/نومبر (ایس او نیوز /ایجنسی)دہلی کے سابق وزیر اعلی اروند کیجریوال نے دہلی ہائی کورٹ سے رجوع کیا ہے اور شراب گھوٹالہ سے متعلق کیسز کو ختم کرنے کی درخواست کی ہے۔ انہوں نے ٹرائل کورٹ کے اس فیصلے کو چیلنج کیا ہے جس میں انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کی شکایت پر نوٹس لیا گیا تھا۔ کیجریوال نے مؤقف اختیار کیا ہے کہ اس کارروائی کے لیے مناسب منظوری نہیں لی گئی۔ ساتھ ہی انہوں نے نچلی عدالت کی جانب سے ای ڈی کی چارج شیٹ پر نوٹس لینے کے فیصلے کو بھی عدالت میں چیلنج کیا ہے۔
وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال نے مطالبہ کیا ہے کہ ان کے خلاف ٹرائل کورٹ میں جاری کارروائی کو فوری طور پر روکا جائے۔ درخواست میں کہا گیا ہے کہ ٹرائل کورٹ کے جج نے مذکورہ حکم میں پی ایم ایل اے کی دفعہ 3 کے تحت جرم کا نوٹس لینے میں غلطی کی ہے۔ مقدمہ چلانے کے لیے سی آر پی سی کی دفعہ 197 (1) کے تحت پیشگی منظوری حاصل کرنا ضروری ہے۔ لیکن ای ڈی نے ان کے معاملے میں ایسا نہیں کیا ہے۔ عرضی میں کہا گیا ہے کہ یہ خاص طور پر ضروری ہے کیونکہ اروند کیجریوال مبینہ جرم کے وقت سرکاری ملازم (وزیر اعلیٰ) تھے۔
ای ڈی اور سی بی آئی کا الزام ہے کہ اروند کیجریوال اور ان کے ساتھیوں نے شراب کے تاجروں کو ناجائز فائدہ پہنچایا اور بدلے میں ان سے رشوت لی۔ یہ رقم پنجاب اور گوا کے انتخابات کے لیے استعمال کی گئی۔ کیجریوال کو اس معاملے میں اس سال 21 مارچ کو گرفتار کیا گیا تھا۔ 12 جولائی 2024 کو سپریم کورٹ نے ای ڈی سے متعلق کیس میں اروند کیجریوال کو عبوری ضمانت دی تھی۔ لیکن سی بی آئی کیس میں وہ جیل سے باہر نہیں آسکے۔ بعد میں 13 ستمبر کو سپریم کورٹ نے انہیں سی بی آئی کیس میں بھی ضمانت دے دی۔
اروند کیجریوال کے علاوہ سابق ڈپٹی سی ایم منیش سسودیا، آپ کے راجیہ سبھا ایم پی سنجے سنگھ اور پارٹی لیڈر وجے نائر کو بھی اسی معاملے میں جیل جانا پڑا۔ ان تمام رہنماؤں کو عدالت نے ضمانت دے دی ہے۔ اس معاملے کی اگلی سماعت 21 نومبر کو دہلی ہائی کورٹ میں ہوگی۔