کرناٹک میں بھی جلد ہی شروع ہوگا بجلی کے 'پری پیڈ' میٹر نصب کرنے کا سلسلہ
بھٹکل 27 / نومبر (ایس او نیوز) ریاست میں بجلی کے 'پری پیڈ' میٹرس لگانے کا سلسلہ جلد ہی شروع کیا جائے گا جس کے تحت صارفین کو موبائل فون اور انٹرنیٹ کنکشن کی طرح اپنے بجلی کے میٹرس کو پیشگی طور پر ریچارج کرنا ہوگا، جس کے بعد ہر مہینے خرچ ہونے والی بجلی کی رقم اس میں سے منہا ہو جائے گی ۔
ریاستی سرکار نے سال 2018 میں پری پیڈ الیکٹرک میٹرس کی تجویز منظور کی تھی ۔ اب بینگلورو الیکٹرک سپلائی کمپنی (بیسکام) اس پر عمل در آمد کے سلسلے میں غور کر رہی ہے ۔ بیسکام کی طرف سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ پہلے مرحلے میں یہ پری پیڈ میٹرس بینگلورو میں لگائے جا رہے ہیں ۔ اس کے بعد چیسکام، میسکام، ہیسکام جیسی دیگر بجلی سپلائی کمپنیوں کے تحت اپنے اپنے بجلی صارفین کے لئے یہ میٹرس نصب کیے جائیں گے ۔
اخباری بیان کے مطابق سب سے پہلے نئی تعمیر شدہ عمارتوں کے لئے بجلی کنکشن طلب کرنے والوں کے ایسے میٹرس لگانا لازمی کیا جائے گا ۔ اس کے آنے والے دنوں میں مرحلہ وار پرانے مکانات اور عمارات کے لئے پرانے میٹرس ہٹا کر نئے پری پیڈ میٹرس لگائے جائیں گے ۔
بیسکام کا کہنا ہے کہ برسوں سے پوسٹ پیڈ میٹرس کے ذریعے بجلی صارفین سے بل وصول کیا جاتا رہا ہے ، لیکن بل کی ادائیگی نہ ہونے کی وجہ سے ہر سال بیسکام کو سیکڑوں کروڑ روپوں کا خسارہ ہو رہا ہے ۔ جرمانہ لگانے، بجلی کنکشن کاٹ دینے جیسے کٹھن اقدامات کے باوجود بعض صارفین بل ادا نہیں کرتے ۔ اس لئے اب لازمی طور پر پری پیڈ میٹرس لگانے کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔
کرناٹکا میں اب شروع کیا جا رہا پری پیڈ بجلی میٹرس کا سسٹم ملک کی کچھ دیگر ریاستوں میں عملاً نافذ ہو چکا ہے ۔ اس سسٹم کا ایک فائدہ یہ ہے کہ صارفین کو ہر ماہ جتنے یونٹس کی ضرورت ہوگی اتنی ہی رقم ریچارج کروائی جا سکتی ہے ۔ اگر کسی مہینے زیادہ یونٹس خرچ ہوتے ہیں اور بیلنس ختم ہوتا ہے تو آن لائن ہی اسے مزید ریچارج کیا جا سکتا ہے ۔
محکمہ بجلی کے افسران نے واضح کیا ہے کہ پری پیڈ میٹرس لگانے کے بعد بھی ریاستی حکومت کی گروہہ جیوتی اسکیم جاری رہے گی اور اس اسکیم سے استفادہ کرنے والے صارفین کو مفت بجلی ملتی رہے گی ۔ اس کا طریقہ کار کیا ہوگا اس کے بارے میں آئندہ لائحہ عمل طے کیا جائے گا ۔