ڈرینیج کے سنگین مسئلے کے حل اور فنڈز کے نفاذ کے لیے کاروار ٹیم کی بھٹکل میں میٹنگ ؛ کونسلروں نے پیش کیں تجاویز
بھٹکل، 11 اکتوبر (ایس او نیوز): بھٹکل غوثیہ اسٹریٹ کے پمپنگ اسٹیشن سے ڈرینیج کا گندہ پانی سرابی ندی میں چھوڑے جانے اور سینکڑوں کنویں آلودہ ہونے کی مسلسل شکایات کے بعد، اترکنڑا ڈسٹرکٹ اربن ڈیولپمنٹ سیل کی پروجکٹ ڈائریکٹر اسٹیلا ورگیس کی قیادت میں ایک ٹیم بھٹکل پہنچی۔ ٹیم نے میونسپل میٹنگ ہال میں بھٹکل میونسپل اور جالی پٹن پنچایت کونسلرز کے ساتھ میٹنگ منعقد کرتے ہوئے مسائل کے حل کے لئے تجاویز طلب کیں۔
اسٹیلا ورگیس نے بتایا کہ غوثیہ اسٹریٹ کے پمپنگ اسٹیشن سے ڈرینیج کا گندہ پانی بغیر ٹریٹ کیے سرابی ندی اور کنوؤں میں داخل ہو رہا ہے، جس کی وجہ سے عوام کو شدید مشکلات کا سامنا ہے اور پورے علاقے میں گندگی پھیل رہی ہے۔ اس مسئلے کے فوری حل کے لیے تجویز کیا گیا کہ غوثیہ اسٹریٹ میں ایک منی STP (سیویج ٹریٹمنٹ پلانٹ) قائم کیا جائے، جس کے لیے قریب سو کروڑ روپے درکار ہوں گے، جبکہ حکومت نے فی الحال 82 لاکھ روپے منظور کیے ہیں۔
میٹنگ کے دوران میونسپل اسٹینڈنگ کمیٹی کے چیئرمین قیصر محتشم نے تجویز پیش کی کہ منظور شدہ رقم سے 80 ایچ پی اور 50 ایچ پی کے دو دو پمپ سیٹ خریدے جائیں۔ اس کے علاوہ، ویٹ ویل کی صفائی اور مرمت کی جائے اور جو گندہ پانی لیک ہو رہا ہے، اس کو بند کیا جائے۔ قیصر محتشم نے پمپنگ اسٹیشن میں گندگی کو صاف کرنے اور سسٹم کو اپ گریڈ کرنے پر بھی زور دیا۔
اسٹیلا ورگیس کی صدارت میں ہوئی میٹنگ میں قیصر محتشم کی تجویز کو منظور کرتے ہوئے فوری طور پر کام شروع کرنے کا فیصلہ کیا گیا، اور ایک ایکشن پلان تیار کرتے ہوئے منی ٹریٹمنٹ پلانٹ کے قیام پر بھی غور کیا گیا۔ اسٹیلا ورگیس نے کہا کہ حکومت کی جانب سے دیے گئے فنڈ کا درست استعمال ہونا چاہیے اور عوام کو ان مسائل سے نجات دلانا چاہیے۔
نالیوں میں بہنے والے گندے پانی کو صاف کرنے کے لئے سیویج ٹریٹمنٹ پلانٹ (ایس ٹی پی) کی تعمیر کی مد میں موصولہ 3.5 کروڑ روپیوں کا جو فنڈ تھا اسے ٹی ایم سی کے حدود میں نئی چیمبرلائن اور ٹریٹمنٹ پلانٹ تعمیر کرنے کے لئے استعمال کیا جانا تھا ۔ اس ضمن میں اسٹیلا ورگیس نے کہا کہ ٹی ایم سی کے ماحولیاتی انجینئر اور انڈر گراونڈ ڈرینیج انجینئر معائنہ کرنے کے بعد جہاں ضروری ہوگا وہاں پر دوبارہ تعمیراتی کام انجام دینے کا منصوبہ تیار کیا جائے ۔
اسٹیلا ورگیس نے جب بتایا کہ جالی پٹن پنچایت کی حدود میں انڈر گراونڈ ڈرینیج کے کام کے لئے 6.46 کروڑ روپئے کا فنڈ موصول ہوا ہے ، تو پٹن پنچایت کے نائب صدر عمران لنکا نے کہا کہ جالی پٹن پنچایت کے حدود میں فی الحال یو جی ڈی کا کام جاری ہے ۔ لیکن ٹاون میونسپالٹی حدود میں یو جی ڈی کی ناکامی کی وجہ سے جو نشیبی علاقوں کا جو حال ہوا ہے اگر ایسی صورتحال ہمارے علاقے میں بھی پیش آئی تو پھر اس کی دیکھ بھال کرنا ہمارے لئے بھی ناممکن ہوجائے گا، انہوں نے کہا کہ غوثیہ اسٹریٹ میں گندہ پانی قریبی ندی میں بہایاجارہا ہے، مگر جالی پنچایت حدود میں کوئی ندی نالہ بھی نہیں ہے کہ پانی کو کہیں بہایاجاسکے۔ اس لئے ضروری ہے کہ اس منصوبے کو ٹھیک ٹھاک طریقے سے انجام دیا جانا چاہئے اور اس معاملے میں اراکین سے صلاح و مشورے کے ساتھ منصوبہ تیار کیا جانا چاہئے۔
میٹنگ میں بھٹکل ٹاون میونسپل کونسل کے انچارج صدر الطاف کھروری، جالی پٹن پنچایت کی صدر افشاں قاضیا، ٹی ایم سی کے چیف آفیسر نیل کنٹھ میستا، جالی پٹن پنچایت چیف آفیسر منجپّا این، واٹر اینڈ سیوریج انجینئر سدانندا باندیکر، اربن ڈیولپمنٹ سیل کے اسسٹنٹ ایکزی کوٹیو انجینر بھاسکر گوڑا، اجئے بھنڈارکر، ٹی ایم سی انجینئر اروند، ماحولیاتی انجینئر وینکٹیش ناوڈ ا، کونسلرس مصباح الحق، کرشنانند پائی، اِمشاد مختصر و دیگر کئی سرکاری اہلکار موجود تھے۔
میٹنگ کے بعد الطاف کھروری نے ساحل آن لائن سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ سرابی ندی میں گندہ پانی چھوڑے جانے کی شکایات کے بعد اس مسئلے کو حل کرنے کے لیے وہ کئی بار کاروار جا کر اسٹیلا ورگیس سے ملاقات کر چکے تھے، جس کے نتیجے میں محترمہ ورگیس اپنی ٹیم کے ساتھ بھٹکل پہنچیں اور صورتحال کا جائزہ لیتے ہوئے میٹنگ کا انعقاد کیا۔
یاد رہے کہ سرابی ندی ہوراٹا سمیتی نے اس مسئلے کے حل کے لیے ایک ماہ کی مہلت دیتے ہوئے میونسپل حکام سمیت ضلع کے اعلیٰ حکام کو بھی میمورنڈم پیش کیا تھا۔