خواتین کے لئے 33 فیصد ریزرویشن - کیا اتر کنڑا میں بھٹکل سمیت دو حلقوں میں خواتین کو ملے گا ایم ایل اے بننے کا موقع ؟
بھٹکل 20 / ستمبر (ایس او نیوز) اسمبلی اور پارلیمانی انتخابات میں خواتین کے لئے 33 فیصد سیٹیں ریزرویشن دینے کے لئے قانون کا مسودہ لوک سبھا میں پیش ہونے کے بعد اگر یہ دونوں ایوانوں میں منظور ہو جاتا ہے تو کرناٹکا اسمبلی میں بھی خواتین کی تعداد میں اضافہ ہوگا ۔ ایک اندازے کے مطابق اگر تمام سیاسی پارٹیوں نے اس 33 فیصد ریزرویشن کے قانون پر عمل کیا تو ریاستی اسمبلی کے 224 ارکان اسمبلی میں خواتین کی تعداد 74-75 ہوجائے گی ۔ اس طرح ضلع اتر کنڑا میں اسمبلی کی جو 6 سیٹیں ہیں ان میں سے 2 سیٹیں خواتین کے لئے مختص ہو جائیں گی ۔
ریاستی اسمبلی کے انتخابات میں اپنا حق دہی استعمال کرنے کے اہل 1000 مردوں کے مقابلے میں خواتین ووٹرس کی تعداد 989 ہے ۔ جبکہ پولنگ میں بھی خواتین کی تعداد مردوں کے برابر رہی ہے ۔ یعنی مردوں کے 73.68 فیصد کے مقابلے میں خواتین کا فی صد 72.7 رہا ہے ۔ لیکن حالیہ اسمبلی انتخابات میں خواتین ارکان کی تعداد صرف 4 فیصد ہے اور وزارت میں صرف ایک خاتون کو شامل کیا گیا ہے ۔
اس پس منظر میں ضلع اتر کنڑا کی موجودہ صورتحال کا جائزہ لیں اور خواتین ووٹرس کی تعداد اور پولنگ پیٹرن کودیکھیں تو کاروار، کمٹہ ، بھٹکل اور سرسی حلقے میں سے دو سیٹیں مختص ہونے کے امکانات نظر آ رہے ہیں ۔ جس کا مطلب یہ ہوا کہ آئندہ اسمبلی انتخابات میں بھٹکل حلقہ سے کسی خاتون امیدوار کا رکن اسمبلی بننا یقینی دکھائی دیتا ہے ۔