بھٹکل 14/ستمبر (ایس او نیوز) پڑوسی ریاست کیرالہ کے ضلع کالیکٹ میں نیپاہ وائرس پھیلنے کی مصدقہ اطلاعات کےبعد حکومت کرناٹک نے اپنے سرحدی اضلاع میں نگرانی کو مضبوط بنانے کے لیے فوری اقدامات کیے ہیں۔ اور عوام الناس پر زور دیا ہے کہ وہ نیپاہ سے متاثرہ علاقوں میں جانے سے گریز کریں۔ یاد رہے کہ پڑوسی ریاست کیرالہ کے کالی کٹ میں نیپاہ وائرس کے پانچ معاملے سامنے آئے ہیں، جن میں سے دو کی موت بھی واقع ہوچکی ہے۔
حالات کی سنگینی کو دیکھتے ہوئے حکومت کرناٹک نے ایک سرکلر جاری کیا ہے، جس میں بتایا گیا ہے کہ کیرالہ میں نیپاہ کے چارتصدیق شدہ کیسزاورکوزی کوڈ میں دو اموات کی وارداتوں کے بعد نیپاہ کے انفیکشن کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے کیرالہ سے متصل اضلاع میں سخت نگرانی کی ضرورت ہے۔
حکومت کرناٹک نے محکمہ صحت کی طرف سے جاری کردہ نیپاہ سے بچاؤ کے رہنما خطوط پرعمل کرتے ہوئے کیرالہ سے کرناٹک میں داخلے کے مقامات پربخار کی نگرانی کے چیک پوسٹ قائم کرنے کا منصوبہ بنایا ہے۔ چار سرحدی اضلاع میسورو، چامراج نگر، دکشن کنڑا اور کورگ میں بخار کی نگرانی کی کوششیں تیز کی جائیں گی۔البتہ سفری پابندیاں عائد نہیں کی جائیں گی، عوام کو مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ کوزی کوڈ کی طرف رُخ نہ کریں، جہاں نیپاہ کے کیسس کی تصدیق ہوئی ہے اور9 دیہاتوں کوانفیکشن سے متاثرہ ژون قرار دیا گیا ہے۔
حکومت کرناٹک نے احتیاطی اقدامات کے طور پرکیرالہ کے سرحدی اضلاع کے اسپتالوں کو ہدایت دی ہے کہ وہ اپنے اسپتالوں میں کم ازکم دو بستروں کوکورنٹائن کے لئے ریزرو رکھیں اور منفی دباؤ والے آئی سی یو (جس کے ذریعے آئی سی یو کے باہر انفیکشن کے پھیلاؤ کو روکا جاتا ہے) کی نشاندہی کرکے مختص کیا جائے۔ اس بات کی بھی ہدایت دی گئی ہے کہ ضرورت کے مطابق بستروں کی گنجائش بڑھائی جائے۔ یہ بھی کہا گیا ہے کہ ممکنہ معاملات سامنے آنے کی صورت میں اسپتال میں ضروری ادویات، آکسیجن، ذاتی حفاظتی سامان (پی پی ای) اور نمونے جمع کرنے اور نقل و حمل کے لیے درکار مواد کی مناسب فراہمی کو یقینی بنایا جائے۔
احتیاطی اقدامات کے طور پر مشتبہ کیسوں کی شناخت اور ان سے نمٹنے کے لیے، بنیادی مرکز صحت کی سطح تک، صحت کے عملے کو تربیت دینے کے لیے ضلعی صحت کے افسران (DHOs) کے ساتھ ایک ورچوئل مشاورت کی گئی ہے۔ ڈسٹرکٹ ریپڈ رسپانس ٹیموں کو الرٹ پر رکھا گیا ہے، اور تمام نجی صحت کے اداروں سے کہا گیا ہے کہ وہ کسی بھی مشتبہ نیپاہ کیس کی اطلاع ملنے پر متعلقہ ڈی ایچ او کو فوری خبر دیں۔
معاملات کا پتہ لگانے کے لیے نیشنل سینٹر فار ڈیزیز کنٹرول (NCDC) کی طرف سے جاری کردہ رہنما خطوط پر سختی سے عمل کرنے پر زور دیا گیا ہے۔ نیپاہ کے مشتبہ مریضوں اور ان کے رابطوں کی نگرانی کرنے کی بھی ہدایات دی گئی ہے۔
چاروں سرحدی اضلاع کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ بغیر کسی تاخیر کے ان احتیاطی اقدامات کے حوالے سے تعمیلی رپورٹ پیش کریں۔
خیال رہے کہ نیپا وائرس کے انفیکشن میں بخار، سر درد، گلے میں سوزش، کھانسی، قئے، پورے بدن کے عضلات میں درد، غنودگی، بدن میں کمزوری اور سستی جیسی علامات پائی جاتی ہیں۔ مریض کے جسم میں نیپا وائرس ہونے کا اگر شبہ ہو تو اس کی جانچ کے لئے خون، گلے سے تھوک اور پیشاب کے نمونے پونے میں موجود ویرولوجی لیباریٹری میں بھیجے جاتے ہیں۔
Karnataka Issues Guidelines for Districts Bordering Kerala for Nipah Prevention