کرناٹک کی گرہ لکشمی یوجنا: خواتین کے معاشی استحکام کے لیے اہم قدم

Source: S.O. News Service | Published on 28th November 2024, 7:21 PM | ریاستی خبریں |

بنگلورو، 28/نومبر (ایس او نیوز )   کرناٹک حکومت نے خواتین کو معاشی طور پر خود مختار بنانے کے لیے گرہ لکشمی یوجنا کا آغاز کیا ہے، جو ملک بھر میں چلائی جانے والی مختلف اسکیموں کی ایک اور کڑی ہے۔ اس اسکیم کا مقصد غریب خواتین کو مالی امداد فراہم کرنا ہے تاکہ وہ اپنے خاندان کی مالی حالت کو بہتر بنا سکیں اور خود روزگاری کی طرف قدم بڑھا سکیں۔ گرہ لکشمی یوجنا کے تحت ریاستی حکومت ہر ماہ 2000 روپے کی مالی امداد فراہم کرتی ہے، جو خواتین کو ان کی معاشی حالت کو بہتر کرنے اور خود انحصار بنانے میں مدد دے گی۔

اس اسکیم کا فائدہ ان خواتین کو ملے گا جو اے پی ایل (غربت کی لکیر سے اوپر) یا بی پی ایل (غربت کی لکیر سے نیچے) خاندانوں سے تعلق رکھتی ہوں اور جن کا نام خاندان کے سربراہ کے طور پر راشن کارڈ میں درج ہو۔ اس اسکیم میں ایک خاندان میں صرف ایک خاتون ہی فائدہ اٹھا سکتی ہے۔ اس اقدام سے ریاست کی لاکھوں خواتین کو فائدہ پہنچے گا، اور انہیں مالی طور پر خود کفیل ہونے میں مدد ملے گی۔

گرہ لکشمی یوجنا میں درخواست دینا نہایت آسان ہے۔ درخواست دینے کے لیے خواتین کو سب سے پہلے سیواسندھ گارنٹی اسکیم کے پورٹل پر جانا ہوگا، وہاں گرہ لکشمی یوجنا کا آپشن منتخب کرنا ہوگا، پھر ایک نیا فارم کھلے گا جس میں ضروری معلومات فراہم کرنی ہوں گی اور مطلوبہ دستاویزات کی سافٹ کاپی اپ لوڈ کرنی ہوگی۔ فارم جمع کرانے کے بعد ایک حوالہ نمبر ملے گا، جسے محفوظ رکھنا ضروری ہوگا۔

اس اسکیم کے ذریعے کرناٹک حکومت خواتین کی معاشی حالت کو بہتر بنانے میں مدد کرے گی اور انہیں اپنے خاندان کی مالی ذمہ داریوں کو پورا کرنے میں آسانی ہوگی۔ گرہ لکشمی یوجنا سے نہ صرف خواتین کی زندگیوں میں بہتری آئے گی، بلکہ ریاست کی مجموعی اقتصادی حالت میں بھی بہتری متوقع ہے۔

ایک نظر اس پر بھی

سرکاری اسکیموں پر قائم رہیں گے: کرناٹک کے وزیر پر میشور کا اعلان

 کرناٹک کے وزیر داخلہ جی پر میشور نے حالیہ تنازعہ پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ کانگریس ایم ایل اے ایچ آر گویپا کی جانب سے گارنٹی اسکیموں کو چھوڑنے کے مشورے پر پارٹی نے اپنی وضاحت پیش کی ہے۔ گویپا کے بیان پر ہنگامہ آرائی کے درمیان، وزیر داخلہ نے کہا کہ ایم ایل اے نے صرف اپنی ذاتی ...

بو مئی نے ضمنی انتخابات کے نتائج کو حکومت کے مینڈیٹ سے الگ قرار دیا

سابق وزیر اعلیٰ اور ایم پی بسواراج بو مئی نے کہا کہ حالیہ ضمنی انتخابات کے نتائج ریاستی حکومت کے حق میں کسی بھی طرح کا مینڈیٹ ثابت نہیں ہوتے۔ منگل کو نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ریاست میں ترقی کا عمل سست ہو چکا ہے اور یہاں تک کہ حکمراں جماعت کے ممبران اسمبلی بھی ...

بہت نکلے میرے ارمان لیکن پھر بھی کم نکلے، کرناٹک میں مسلمانوں کے ووٹ پر تنازعہ: کیا وقف بورڈ اور سیاسی بیانات ذمہ دار ہیں؟۔۔۔۔۔ از: عبدالحلیم منصور

کرناٹک، جو کبھی اپنی فرقہ وارانہ ہم آہنگی اور بھائی چارے کے لیے مشہور تھا، آج سیاسی بیانات، وقف بورڈ کے تنازعات، اور اقلیتوں کے حقوق پر سوالیہ نشانوں کی زد میں ہے۔ حالیہ دنوں میں کرناٹکا وشوا وکلیگا مٹھ کے سربراہ، کمارا چندر شیکھر ناتھا سوامی جی، کے متنازع بیان نے ریاست میں ...

آل انڈیامسلم پرسنل لابورڈکاانتخابی اجلاس، دوسری میقات کے لیے مولاناخالدسیف اللہ رحمانی صدراورمولانافضل الرحیم مجددی جنرل سکریٹری منتخب

آل انڈیامسلم پرسنل لابورڈکے انتخابی اجلاس میں دوسری معیادکے لیے فقیہ العصراورممتازعالم دین حضرت مولاناخالدسیف اللہ رحمانی کوباتفاق رائے صدراورحضرت مولانافضل الرحیم مجددی کوجنرل سکریٹری منتخب کرلیاگیا۔

بینگلور میں منعقدہ آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کے دو روزہ اجلاس کا مولانا خالد سیف اللہ رحمانی کے ہاتھوں افتتاح؛ کہا : مرکزی حکومت کھلے عام اقلیتوں کے حقوق سلب کر رہی ہے  

شہر کے دارالعلوم سبیل الرشاد میں منعقدہ آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کے دو روزہ 29 ویں سالانہ اجلاس کا افتتاح کرتے ہوئے بورڈ کے صدر مولانا خالد سیف اللہ رحمانی نے کہا کہ مرکزی حکومت اپنی پالیسیوں کے ذریعے کھلے عام اقلیتوں کے حقوق سلب کر رہی ہے ۔