کرناٹک حکومت کا نیا حکم: دفتر میں سگریٹ اور تمباکو کے استعمال پر پابندی
بنگلورو، 10/نومبر (ایس او نیوز /ایجنسی) کرناٹک حکومت نے اپنے سرکاری ملازمین کے لیے ایک اہم فیصلہ کیا ہے۔ ریاستی حکومت نے سرکاری دفاتر اور ان کے احاطوں میں سگریٹ پینے اور تمباکو کی مصنوعات استعمال کرنے پر مکمل پابندی عائد کر دی ہے۔ اس حوالے سے ڈپارٹمنٹ آف پرسنل اینڈ ایڈمنسٹریٹو ریفارمز (DPAR) کی جانب سے ایک سرکلر جاری کیا گیا ہے، جس میں واضح طور پر کہا گیا ہے کہ اگر کوئی ملازم تمباکو استعمال کرتا ہوا پایا گیا تو اس کے خلاف تادیبی کارروائی کی جائے گی۔
سرکلر میں DPAR نے کہا ہے کہ حالیہ عرصے میں قانونی انتخابات کے باوجود سرکاری دفاتر اور ان کے احاطوں میں تمباکو کی مصنوعات کے استعمال کی رپورٹس سامنے آئی ہیں۔ اس صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے، ملازمین کی صحت کی بہتری اور عوام و سرکاری ملازمین کو تمباکو نوشی سے بچانے کے لیے فیصلہ کیا گیا ہے کہ اب سرکاری دفاتر اور ان کے احاطوں میں تمباکو نوشی سمیت تمام تمباکو کی مصنوعات کا استعمال مکمل طور پر ممنوع ہوگا۔
سرکلر میں کہا گیا ہے کہ تمباکو نوشی اور دیگر تمباکو کی مصنوعات کا استعمال صحت کے لیے انتہائی نقصان دہ ہے اور عوامی مقامات پر ایسی مصنوعات کا استعمال قانوناً ممنوع ہے۔ اس میں خاص طور پر سگریٹ اور دیگر تمباکو کی مصنوعات کا استعمال 2003 کے سگریٹ اور تمباکو مصنوعات (تجارت اور اشتہارات، پیداوار، فراہمی اور تقسیم) ایکٹ کے تحت مکمل طور پر پابندی کے دائرہ میں آتا ہے۔
سرکلر میں بتایا گیا ہے کہ دفاتر کے مختلف مقامات پر تمباکو نوشی اور تمباکو کی مصنوعات کے استعمال کے حوالے سے وارننگ بورڈز نصب کیے جائیں گے۔ اس کے علاوہ، اگر کوئی سرکاری ملازم ان ہدایات کی خلاف ورزی کرتے ہوئے دفتر یا دفتر کے احاطے میں تمباکو نوشی یا تمباکو کی مصنوعات جیسے گٹکا، پان مسالہ وغیرہ استعمال کرتا ہوا پایا گیا، تو اس کے خلاف تادیبی کارروائی کی جائے گی۔
اس میں مزید کہا گیا ہے کہ کرناٹک اسٹیٹ سول سروسز (کنڈکٹ) رولز 2021 کا قاعدہ 31 عوامی مقامات پر کسی بھی نشہ آور مشروب یا مواد کے استعمال پر پابندی عائد کرتا ہے۔