کرناٹک: مسلم ریزرویشن پر کوئی غور نہیں ہو رہا، وزیر اعلیٰ دفتر کا بیان
بنگلورو،13/نومبر (ایس او نیوز /ایجنسی) کرناٹک حکومت نے حال ہی میں اپوزیشن جماعتوں کے اس دعوے کو مسترد کر دیا کہ وہ مسلمانوں کے لیے 4 فیصد ریزرویشن پر غور کر رہی ہے۔ وزیر اعلیٰ کے دفتر سے جاری ایک بیان میں کہا گیا کہ حکومت کے سامنے ایسی کوئی تجویز نہیں ہے۔ بیان میں مزید کہا گیا کہ اگرچہ ماضی میں مسلم ریزرویشن کے مطالبات مختلف اوقات میں کیے گئے ہیں، مگر اس وقت حکومت کے پاس اس کے بارے میں کوئی باضابطہ منصوبہ نہیں ہے۔
اس معاملے پر اپنا موقف واضح کرتے ہوئے ریاستی حکومت نے کہا کہ مسلم کمیونٹی کے لیے ریزرویشن کا مسلسل مطالبہ کیا جا رہا ہے، لیکن فی الحال اس سمت میں کوئی ٹھوس قدم نہیں اٹھایا جا رہا ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ فی الحال حکومت کے پاس ایسی کوئی تجویز نہیں ہے اور نہ ہی اس پر بات ہو رہی ہے۔
اس دوران میڈیا رپورٹس میں دعویٰ کیا گیا کہ کانگریس پارٹی مسلم ٹھیکیداروں کے لیے ایک کروڑ روپے تک کے عوامی کاموں میں ریزرویشن کا منصوبہ بنا رہی ہے۔ اس رپورٹ کے بعد کئی سیاسی جماعتوں نے اس حوالے سے سوالات اٹھائے اور یہ الزام بھی لگایا کہ حکومت اس معاملے پر خاموش ہے۔
وزیراعلیٰ کے دفتر نے ان تمام الزامات اور میڈیا رپورٹس کی مکمل تردید کی۔ انہوں نے کہا کہ میڈیا میں پھیلائی جانے والی یہ خبریں کسی سرکاری ذریعے کے بغیر ہیں اور ان کا حکومت کے کام کاج سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ حکومت نے کہا کہ وہ ایسی افواہوں پر توجہ نہیں دے گی اور اپنے کام کو مکمل شفافیت کے ساتھ انجام دے گی تاکہ ریاست میں امن برقرار رہے۔