کرناٹک ضمنی انتخاب: تین سیٹوں پر 81.84 فیصد ووٹنگ، چن پٹن میں سب سے زیادہ رائے دہی
بنگلورو، 14/نومبر (ایس او نیوز /ایجنسی) کرناٹک میں تین اسمبلی سیٹوں پر ہونے والے ضمنی انتخابات میں 81.84 فیصد ووٹنگ ہوئی۔ یہ انتخابات شگاؤں، سندور اور چن پٹن اسمبلی حلقوں میں منعقد ہوئے تھے۔ تقریباً 770 پولنگ اسٹیشنوں پر سات لاکھ سے زائد ووٹرز کو اپنے حق رائے دہی کا استعمال کرنے کا موقع ملا۔ ان حلقوں میں مجموعی طور پر 45 امیدواروں نے اپنی قسمت آزمایا۔
انتخابی عہدیداروں کے مطابق چن پٹن میں سب سے زیادہ 88.48 فیصد ووٹنگ ہوئی، اس کے بعد شگاؤں میں 80.48 فیصد اور سندور میں 76.24 فیصد ووٹ ڈالے گئے۔ یہ ضمنی انتخابات ضروری تھے کیونکہ ان سیٹوں پر کانگریس کے ای تکارام، بی جے پی کے سابق وزیر اعلیٰ بسواراج بومائی اور جے ڈی (ایس) کے مرکزی وزیر ایچ ڈی کمار سوامی کے لوک سبھا کے لیے منتخب ہونے کے بعد سیٹیں خالی ہو گئی تھیں۔
چن پٹن میں 31 امیدواروں نے اپنی قسمت آزمائی جبکہ سندور اور شگاؤں میں بالترتیب چھ اور آٹھ امیدوار میدان میں تھے۔ پولس نے ان علاقوں میں امن و امان برقرار رکھنے کے لیے سخت حفاظتی انتظامات کیے تھے۔ سندور اور شگاؤں میں کانگریس اور بی جے پی کے درمیان سیدھا مقابلہ دیکھنے کو ملا، جبکہ چن پٹن میں این ڈی اے اتحاد کے حصہ جے ڈی (ایس) نے کانگریس کے خلاف مقابلہ کیا۔
چن پٹن کی سیٹ کو ہائی پروفائل سمجھا جا رہا ہے جہاں پانچ بار کے ایم ایل اے سی پی یو گیشور اور اداکار سے سیاستدان بنے ایچ ڈی کمار سوامی کے بیٹے نکھل کمار سوامی کے درمیان مقابلہ تھا۔ گیشور نے ووٹ ڈالنے کے بعد کہا کہ یہاں کا ماحول اچھا ہے اور ان کا خیال ہے کہ چن پٹن کے لوگ کانگریس حکومت کے ساتھ ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ کانگریس کے ساتھ ان کی ذاتی دلچسپی ہے کیونکہ یہ نائب وزیر اعلیٰ ڈی کے شیو کمار کا آبائی ضلع ہے۔
شیگاؤں میں بی جے پی کے بھرت بومائی کا مقابلہ کانگریس کے یاسر احمد خان پٹھان سے تھا۔ بھرت بومائی، جو بی جے پی کے سابق وزیر اعلیٰ بسواراج بومائی کے بیٹے ہیں، نے انتخابی مہم کے دوران کانگریس پر الزام لگایا تھا کہ وہ سرکاری وسائل کا استعمال کر رہی ہے۔ سندور میں کانگریس کی ای انا پورنا اور بی جے پی کے بنگار وہ نو منتھو کے درمیان سخت مقابلہ تھا۔ انا پورنا بیلاری کے ایم پی تکا رام کی بیوی ہیں، جبکہ ہنو منتھو سابق کان کنی تاجر جی جنار دھن ریڈی کے قریبی ہیں۔
وزیر اعلیٰ سدارامیا نے میسور میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا، "ہم تینوں سیٹوں پر جیتیں گے، میں نے ان تینوں حلقوں میں انتخابی مہم چلائی ہے اور لوگوں کے ردعمل سے مجھے یقین ہے کہ ہم تینوں سیٹیں جیتیں گے۔" پولس نے ان تینوں حلقوں میں ووٹنگ کے عمل کو پُرامن رکھنے کے لیے سخت حفاظتی انتظامات کیے تھے۔