وزیر نہ بنائے جانے پر کرناٹک بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ رمیش جیگاجناگی ناراض، پارٹی کو 'دلت مخالف' قرار دیا

Source: S.O. News Service | Published on 10th July 2024, 5:00 PM | ریاستی خبریں |

بنگلورو، 10/جولائی (ایس او نیوز /ایجنسی) کرناٹک سے بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ اور دلت لیڈر رمیش جیگاجناگی نے کھل کر پارٹی کے خلاف اپنی ناراضگی ظاہر کی ہے اور دعویٰ کیا ہے کہ مرکزی وزراء میں سے زیادہ تر اعلیٰ ذات سے ہیں۔ جبکہ دلتوں کو کنارہ کش کر دیا گیا ہے۔ رمیش جیگاجیناگی سات بار ایم پی رہ چکے ہیں اور 2016 سے 2019 تک وزیر مملکت بھی رہ چکے ہیں۔ فی الحال وہ وجے پورہ سیٹ سے الیکشن جیت چکے ہیں۔

منگل کو میڈیا سے بات کرتے ہوئے ایم پی رمیش نے کہا، بہت سے لوگوں نے مجھے بی جے پی میں شامل نہ ہونے کا مشورہ دیا تھا کیونکہ یہ (پارٹی) 'دلت مخالف' ہے۔ ان سے پوچھا گیا کہ کیا وہ کابینہ وزیر بننا چاہتے ہیں؟ اس پر انہوں نے کہا کہ مجھے مرکزی وزیر کے عہدے کا مطالبہ کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ میرے لیے عوام کی حمایت اہم ہے لیکن جب میں (انتخابات کے بعد) واپس آیا تو لوگوں نے مجھے بہت ڈانٹا۔ بہت سے دلتوں نے مجھ سے بحث کی کہ بی جے پی دلت مخالف ہے اور مجھے پارٹی میں شامل ہونے سے پہلے یہ جان لینا چاہیے تھا۔

انہوں نے کہا، مجھ جیسا دلت شخص واحد شخص ہے جس نے جنوبی ہندوستان میں سات انتخابات جیتے ہیں۔ تمام اونچی ذات کے لوگ کابینہ کے عہدوں پر ہیں۔ رمیش نے پوچھا کہ کیا دلتوں نے کبھی بی جے پی کی حمایت نہیں کی؟ ان کا مزید کہنا تھا کہ اس سے مجھے بہت تکلیف ہوئی ہے۔

72 سالہ رمیش جیگاجیناگی پہلی بار 1998 میں لوک سبھا کے لیے منتخب ہوئے تھے اور اس کے بعد سے تمام انتخابات جیت چکے ہیں۔ وہ 2016 اور 2019 میں پینے کے پانی اور صفائی ستھرائی کے وزیر مملکت رہ چکے ہیں۔

کرناٹک میں کل 28 سیٹیں ہیں اور بی جے پی نے اس بار 17 سیٹیں جیتی ہیں۔ این ڈی اے کی حلیف جے ڈی ایس نے 2 سیٹیں جیتی ہیں۔ کانگریس نے 9 سیٹیں جیتی ہیں۔ کرناٹک سے مودی کابینہ میں چار چہرے ہیں۔ ان میں پرہلاد جوشی کے علاوہ جے ڈی ایس کے شوبھا کراندلاجے، وی سومنا اور ایچ ڈی کمارسوامی کے نام شامل ہیں۔ مودی حکومت میں 29 او بی سی، 28 جنرل، 10 ایس سی، 5 ایس ٹی اور 7 خواتین کو وزیر بنایا گیا ہے۔

ایک نظر اس پر بھی

وجے پور میں پیش آئے المناک سڑک حادثہ میں چار کی موت ؛ راستہ پار کرنے کے دوران تیز رفتار بائیک نے ماری ٹکر

سڑک پار کرنے کے دوران تیز رفتار بائک کی ٹکر میں بائک سوار سمیت چار لوگ ہلاک ہوگئے جبکہ تین دیگر شدید زخمی ہوگئے جنہیں قریبی اسپتال میں داخل کیا گیا ہے۔ حادثہ جمعرات کی دیر رات  مُدے بِہال تعلقہ کے کونٹوجی دیہات میں پیش آیا۔

ریاستی حکومت کر رہی ہے وزارتی قلمدانوں میں رد و بدل پر غور - کیا دیشپانڈے کو وزارت ملنے کا امکان ہے ؟

ریاستی کابینہ میں رد و بدل کی سرگوشیاں سنائی دینے کے کانگریس پارٹی کی طرف سے ساتھ سینئر اراکین اسمبلی کے تعلق سے جائزہ لینے کی خبریں عام ہوگئی ہیں ۔ اسی کے ساتھ وزارت اعلیٰ کی کرسی جمائے ہوئے ہلیال کے رکن اسمبلی آر وی دیشپانڈے کو وزارتی قلمدان سونپنے کی بات زیر غور آنے کا ...

کنداپور سرکاری کالج پرنسپل کا ایوارڈ روک لیا گیا

آج ٹیچرس ڈے کے موقع پر ریاستی حکومت کی طرف سے کنداپور سرکاری پی یو کالج کے پرنسپل رام کرشنا بی جی کو جو بیسٹ پرنسپل کا ایوارڈ دیا جانے والا تھا اسے ترقی پسند گروپوں اور دیگر سماجی حلقوں کے اعتراضات کو دیکھتے ہوئے روک لیا گیا ہے ۔

کنداپور میں حجابی طالبات کو کالج گیٹ پر روکنے والے پرنسپل کو کانگریسی حکومت سے ملا ایوارڈ    

گزشتہ مرتبہ بی جے پی کی قیادت والی ریاستی حکومت کے دوران جب کالجوں میں حجاب پر پابندی کا مسئلہ سامنے آیا تھا، اُس وقت کنداپور کے ایک کالج میں جس پرنسپل نے خود ہی کالج کا مین گیٹ بند کرکے حجابی مسلم طالبات کو اندر آنے سے روکا تھا اور ان کا تعلیمی سفر روکنے کی کوشش کی تھی اسے ...

آل انڈیا آئیڈیل ٹیچرس ایسوسی ایشن کرناٹک کی ریاستی مشاورتی کمیٹی کے اراکین کا تقرر

آل انڈیا آئیڈیل ٹیچرس ایسوسی ایشن (آئیٹا) کرناٹک کے لیے 28-2025 کی چار سالہ میعاد کے لئے ریاستی مشاورتی کمیٹی کے اراکین کے انتخابات بروز اتوار ایکم ستمبر 2024 کو اُڈپی کے صالحات کیمپس میں منعقد ہوئے۔

بی زیڈ۔ ضمیر احمد خان کا ہبلی دورہ؛ بی جے پی کے ذریعہ ختم کئے گئے اقلیتی اسکالرشپ اسکیم کو بحال کرنے کا کیا اعلان

کرناٹک کابینی وزیر برائے ہاوسنگ، وقف اور میناریٹی آفئیر بی زیڈ ضمیر احمد خان نے اتوار کو ہبلی کا دورہ کرتے ہوئے  اعلان کیا کہ  بی جے پی کے ذریعے ختم کئے گئے اقلیتی اسکالر شپ اسکیم کو  کرناٹک کی سدرامیا حکومت نے بحال کردیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ  اب ہم تقریباً 1,300 میڈیکل طلباء کو 5 ...