پی یو سی دوم نتائج؛ بھٹکل میں لیکھا،آشیِتا اور رملا نے پائی ٹاپ پوزیشن؛ سدھارتھا اور نیو انگلش کے ساتھ انجمن کا بھی شاندار پرفارمینس

Source: S.O. News Service | By I.G. Bhatkali | Published on 12th April 2024, 1:41 AM | ساحلی خبریں |

بھٹکل 11/اپریل (ایس او نیوز) کرناٹک میں بدھ کو آن لائن کے ذریعے  پی یو سی دوم کے نتائج کے اعلان  کے بعد بھٹکل  کے طلبہ و طالبات  نے بھی شاندار پرفارمینس پیش کیا ہے  جس میں نیو انگلش پی یو کالج اور سدھارتھا کالج سمیت بعض کالجس  نے صدفیصد نتائج بھی درج کئے ہیں۔

گذشتہ سالوں کی طرح اِمسال بھی انجمن کی طالبات کا پرفارمینس تعلقہ بھر میں شاندار رہا اور اِن طالبات نے آرٹس، سائنس اور کامرس تینوں شعبوں کے ٹاپ تھری میں اپنا نام درج کرانے میں کامیاب رہیں۔ اِس بار انجمن بوائز کے نتائج بھی کافی بہتر رہے بالخصوص سائنس اسٹریم میں  83 میں صرف ایک طالب علم ناکام ہونے کی وجہ سے  کامیابی کی شرح   سو فیصد ہوتے ہوتے رہ گئی۔

سائنس اسٹریم میں، سدھارتھ پی یو  کالج، بھٹکل کی لیکھا کرشنا بھنڈاری نے 97.83 فیصد کے ساتھ پورے بھٹکل تعلقہ میں  اول مقام  حاصل کرنے میں کامیاب رہی۔ کامرس اسٹریم میں، دی نیو انگلش پی یو  کالج کی آشیتا اننت موگیر 97.66 فیصد کے ساتھ ٹاپر بن کر ابھری، اسی طرح   آرٹس اسٹریم میں انجمن پی یو  کالج فار ویمن کی رملا اِرم نے 95.5 فیصد نمبر ات کے ساتھ اول مقام حاصل کیا۔

انجمن پی یو کالج برائے خواتین بھٹکل کی 369 طالبات میں سے 357 کامیاب ہوئیں، جس کے ساتھ ہی اس کالج  کی کامیابی کی شرح  96.74 فیصد  درج کی گئی۔  100 طالبات   امتیازی نمبرات  سے     کامیاب ہوئیں،  212  فرسٹ کلاس رہیں۔کالج کے  کامرس اور سائنس ڈیپارٹمنٹ کی کامیابی کی شرح  97 فیصد  جبکہ آرٹس کی کامیابی کی شرح 96.4 فیصد رہی۔

ٹاپ پرفارمرس  میں  ضیاء انجم بنت عبدالغفور نے سائنس اسٹریم میں 97.66 فیصد،   رمین کرانی بنت ریاض احمد کرانی نے   کامرس میں 97.16 فیصد  اوررملا اِرم بنت  عبدالوارث  نے آرٹس میں 95.5 فیصد نمبر ات کے ساتھ کالج میں ٹاپ کیا۔ اسی طرح انجمن  پی یو کالج (انجمن آباد)  کے  شعبہ سائنس سے   صوئبہ فاطمہ بنت ابراہیم شیخ نے   97 فیصد نمبرات کے ساتھ اول نمبر  پررہیں۔ اس کالج سے سُندوس بنت  سید عبدالرحیم نے 96.60 فیصد اور شہربانو ھانیہ نے95 فیصد مارکس کے ساتھ امتیازی کامیابی درج کیں۔

انجمن پری یونیورسٹی کالج فور بوائز  کے نتائج گذشتہ سالوں کے مقابلے کافی بہتر رہے اور کامیابی کی شرح  97.42 فیصد ریکارڈ کی گئی۔ کامرس سیکشن میں کامیابی  کی شرح 97.77%، سائنس 98.85% اور آرٹس میں 81.81% رہی۔ 233 طلبہ میں سے 227 پاس ہوئے۔ چالیس طلباء نے امتیازی مقام حاصل کیا، اور 162 نے فرسٹ کلاس سے کامیابی پائی۔  عبدالحنان ابن  محمد حفیظ عسکری نے 95.33 فیصد کے ساتھ کامرس اسٹریم میں اول مقام حاصل کیا۔ جبکہ سید معاذ ابن  سید مزمل برماور نے 95 فیصد کے ساتھ سائنس اسٹریم میں ٹاپ کیا ۔

نیو انگلش پی یو  کالج نے 100% کامیابی درج کی اور اس کالج کےتینوں اسٹریم کے جملہ  307 طلباء کامیاب رہے۔ اس کالج کے 122 طلبہ نے امتیازی نمبرات سے کامیابی درج کی اور 185 نے فرسٹ کلاس سے کامیابی   حاصل کی۔  آشیتا اننت  موگیر نے 97.66% کے ساتھ کامرس اسٹریم میں ٹاپ کیا، جبکہ ہرشیتا ایم نائک نے 96.16% کے ساتھ سائنس اسٹریم میں اول مقام حاصل کیا۔ آرٹس اسٹریم سے پوجا ایم کھاروی اور چندر شیکر این گونڈا  دونوں نے 95.5 فیصد مارکس کے ساتھ اول نمبر پرر ہے۔

آر این ایس پری یونیورسٹی کالج، مرڈیشور کی کامیابی کی شرح  ر 96.07 فیصد  رہی۔ اس کالج کے شعبہ سائنس کی کامیابی کی شرح  98.33فیصد اور کامرس کی  95 فیصد رہی۔ اس کالج سے  102 طلباء میں  98 کامیاب رہے۔  نرنجن بھٹ نے شعبہ سائنس میں 97.16% اور رکشیتا کُومبر نے کامرس میں 95.16% نمبرات حاصل کیے ۔

سدھارتھا پی یو  کالج کے نتائج بھی حسب سابق اِس بار بھی  کافی بہترین رہے اورسبھی 382 طلبہ نے شاندار کامیابی درج کرتے ہوئے  کالج کو صد فیصد نتائج دینے میں کامیاب رہے۔  لیکھا کرشنا بھنڈاری نے 97.83% کے ساتھ سائنس اسٹریم میں پہلا مقام حاصل کیا، اور انکیتا اومکار موگیر نے 96.16% کے ساتھ کامرس میں ٹاپ کیا۔

بینا ویدیا پری یونیورسٹی کالج، مرڈیشور کے 41 طلباءبشمول  سات سائنس اور 34 کامرس  سبھی کامیاب رہے، اس طرح اس کالج کے نتائج بھی سو فیصد رہے۔ کالج میں  پرجنا ہیگڑے نے  96 فیصد کے ساتھ کامرس اسٹریم سے  اپنی کالج میں  ٹاپ  کیا۔

آنند آشرم  پی یو کالج  سے اِمسال سائنس اسٹریم سے 44 میں 43 کامیاب رہے جبکہ کامرس میں سبھی  37 طلبہ کامیاب رہے، اس طرح اس کالج  کی کامیابی کی شرح  98.76 فیصد درج کی گئی۔  سُومیترا  دنیش نائیک  نے سائنس میں 97.5 فیصد اور الفیدہ نے کامرس میں 95.33 فیصد نمبر ات کے ساتھ کالج میں ٹاپ کیا۔اس کالج کے شعبہ سائنس سے 22 اور کامرس سے 9 طلبہ نے امتیازی نمبرات سے کامیابی درج کی۔

نیشنل  پی یو  کالج، مرڈیشورکی کامیابی کی شرح ،سو فیصد رہی ا ور اس کالج کے  تمام 26 طلباء  کامیاب رہے ۔ فاطمہ عریج بنت  محمد ناصر گوڑا  نے 97.16 فیصد کے ساتھ کالج میں ٹاپ کیا۔

گورنمنٹ پری یونیورسٹی کالج، ہاڈین کا نتیجہ 95.48 فیصد رہا۔ مُوندر۔  وی نائک نے 93.5 فیصد کے ساتھ کامرس میں، دکشا کے نے 91.66 فیصد کے ساتھ آرٹس میں  اور جے شری پی گونڈا نے 88.16 فیصد کے ساتھ سائنس میں اول نمبر سے کامیاب ہوئیں۔

جنتا ودیالیہ پی یو  کالج، شرالی کی کامیابی کی شرح  88 فیصد رہی۔ آرٹس اسٹریم میں کامیابی  کی شرح 86%  اور کامرس میں  92%  رہا۔ لکشمی کرشنا نائر نے آرٹس میں 93% نمبر ات حاصل کیے، اور دھنش ناگپا نائک نے 88.16% کے ساتھ کالج میں ٹاپ کیا۔

بھٹکل تعلقہ کے  تین ٹاپ اسکوررس:
بھٹکل تعلقہ میں آرٹس، سائنس اور کامرس میں سب سے زیادہ نمبر ات حاصل کرنے والوں کے نام  درج ذیل ہیں:

آرٹس اسٹریم:
اول: رملا اِرم عبدالوارث (انجمن پی یو کالج)، پوجا منجوناتھ کھاروی، اور چندر شیکر ناگپا گونڈا (دونوں نیو انگلش پی یو کالج ) 95.50 فیصد
دوم: آمنہ افتخار احمد (انجمن پی یو کالج)  95 فیصد
سوم: حفصہ ترنم (انجمن پی یو کالج) 94.16 فیصد

سائنس اسٹریم:
اول : لیکھا کرشنا بھنڈاری (سدھارتھا پی یو کالج) 97.83 فیصد 
دوم: ضیا انجم عبدالغفور (انجمن پی یو کالج) 97.66 فیصد
سوم: سمترا دنیش نائک (آنند آشرم  پی پی یو کالج)، ایس سدیش، اور شیوانی ستیانارائن شیٹ (دونوں سدھارتھا پی یو کالج ) 97.50 فیصد

کامرس اسٹریم:
اول: اشیتا اننت موگر (نیو انگلش پی یو کالج) 97.66 فیصد ۔
دوم :  فاطمہ عریج بنت  محمد ناصر گوڑا   (نیشنل پی یو کالج، مرڈیشور)،  ارجن آر بی اور سنت کینی  (دونوں نیو انگلش پی یو کالج ) اور رامین کرانی (انجمن پی یو کالج) 97.16فیصد
سوم: سندیش آچاریہ (نیو انگلش پی یو کالج) اور طُرفہ طیبہ (انجمن پی یو کالج) دونوں 97 فیصد

انجمن پی یو کالج کے ٹاپرس:

سائنس اسٹریم:
ضیاء انجم بنت عبداالغفور 97.66  فیصد
اِفا جُوکّا بنت محمد فتح اللہ جُوکّا 96.66  فیصد
فاطمہ رِفاع بنت  رئیس احمد 96 فیصد

انجمن  پی یو کالج (انجمن آباد)، سائنس اسٹریم
صوئیبہ فاطمہ بنت ابراہیم شیخ  97 فیصد
سُندوس بنت سید عبدالرحیم  96.60 فیصد
شہر بانو ھانیہ  95 فیصد

کامرس اسٹریم:
رمین کرانی بنت ریاض احمدکرانی 97.16  فیصد
طُرفیٰ طیبہ بنت محمد خالد جوپا 97 فیصد
عائشہ افراح بنت محمد جمیل سعیدی 96 فیصد

آرٹس اسٹریم:
رملا اِرم بنت عبدالوارث 95.50  فیصد
آمنہ بنت افتخار احمد 95 فیصد
حفصہ ترنم بنت عبدالوارث 94.16 فیصد

انجمن کالج فور ویمن کی جانب سے فراہم کی گئی معلومات کے مطابق مندرجہ ذیل طالبات نے  مختلف مضامین میں سو میں سو مارکس حاصل کئے ہیں:

اُردو( مضمون) میں سو میں سو مارکس حاصل کرنے والوں کے نام یہ  ہیں: عائشہ رِدا، دانیہ فرحین شیخ،  خیرالنساء حنین جوشیدی، ضیاء انجم اور بی بی آمنہ
کمپوٹر سائنس میں  فاطمہ رِفاء اور فاطمہ محتشم
اکاونٹینسی میں حفصہ گوائی،  لبیبا موٹیا اور رمین کرانی۔
ایجوکیشن میں  آمنہ افتخار احمد
ایکنامکس میں فاطمہ العین

Karnataka 2nd PUC Result 2024: Lekha, Ashita and Ramla emerge as top scorers in Bhatkal

ایک نظر اس پر بھی

کاروار : بی پی ایل کارڈ کا فائدہ اٹھانے والوں کو لگا جھٹکا - سیکڑوں کارڈ ہوگئے اے پی ایل میں تبدیل 

ریاستی حکومت کے ڈپارٹمنٹ آف فوڈ اینڈ سول سپلائیز اینڈ کنزیومر افیئرز کی طرف سے خطِ غربت سے نیچے یا بیلو پاورٹی لائن (بی پی ایل) راشن کارڈ بنوا کر سرکاری رعایتوں اور اسکیموں کا فائدہ اٹھانے والے ہزاروں خاندانوں کے کارڈس کا معطل کرنے کے علاوہ اب سیکڑوں راشن کارڈوں کو بی پی ایل کے ...

بھٹکل : وزیر منکال وئیدیا نے الاپا ایک نیا راگ - سابق ایم پی اننت کمار ہیگڈے کے میڈیا مخالف بیان کوقرار دیا درست

دیہی علاقے کونار میں عوامی رابطہ پروگرام کے درمیان عوام کا احوال سننے اور انہیں درپیش مسائل حل کرنے کے ضمن میں بات چیت کرتے ہوئے ضلع انچارج وزیر منکال وئیدیا نے میڈیا کے سلسلے میں بھی منفی راگ الاپتے ہوئے سابق رکن پارلیمان اننت کمار ہیگڑے کے میڈیا مخالف بیان کو درست قرار دیا ۔

کمٹہ میں 30 فٹ گہری کھائی میں گر گئی کار - بال بال بچ گئے مسافر

کیرالہ سے تعلق رکھنے والے تین افراد جب مہاراشٹرا کے کیرالہ کی طرف سفر کر رہے تھے تو کمٹہ کے قریب نیشنل ہائی وے 66 پر ان کی کار بے قابو ہو کر قریب میں واقع  30 فٹ گہری کھائی میں گر گئی مگر خوش قسمتی سے اس میں موجود تینوں افراد جسمانی نقصان سے محفوظ رہے ۔

شمالی کینرا ضلع ایس پی کا اہم اقدام - تمام خفیہ ایجنسیوں کے ساتھ تال میل کے لئے مشترکہ میٹنگ کا انعقاد

  ملکی سالمیت اور سلامتی سے متعلقہ کئی اہم منصوبے ضلع شمالی کینرا میں موجود ہونے کی وجہ سے یہاں پر ملکی اور ریاستی سطح کی مختلف خفیہ تحقیقاتی ایجنسیاں سرگرم رہتی ہیں مگر ان کے درمیان کوئی مستحکم آپسی تال میل نہ ہونے کی وجہ سے بہت سے معاملات میں بیک وقت اور موثر کارروائی انجام ...