سُپاری سے کینسر ہونے کی رپورٹ کو ایم پی ویشویشور ہیگڈے کاگیری نے کہا غیر سائنسی؛ ، سپاری کو بے ضرر قرار دینے کا کیا دعویٰ

Source: S.O. News Service | Published on 20th November 2024, 1:08 PM | ساحلی خبریں |

سرسی ، 20 / نومبر (ایس او نیوز)  عالمی ادارۂ صحت (WHO) کے ذیلی ادارے "انٹرنیشنل فور ریسرچ آن کینسر" کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ، جس میں سپاری کو کینسر کا سبب بتایا گیا ہے، کو  اُترکنڑا کے رکن پارلیمان  ویشویشور ہیگڈے کاگیری نے بے بنیاد اور غیر سائنسی قرار دیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ کیمپلو اور دیگر کئی تحقیقی اداروں نے واضح طور پر یہ رپورٹ دی ہے کہ سپاری کینسر کا سبب نہیں بنتی۔ بلکہ سپاری میں طبی فوائد بھی پائے جاتے ہیں، جن کا مختلف تحقیقات میں ذکر کیا گیا ہے۔ ان تحقیقات کو نظرانداز کرتے ہوئے عالمی ادارے کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ غیر معقول معلوم ہوتی ہے۔

ایم پی کاگیری نے مزید کہا کہ اس مسئلے کو بین الاقوامی سطح پر اور عالمی ادارۂ صحت تک پہنچانے کی کوشش جاری ہے تاکہ سپاری کے حقیقی فوائد اور تحقیقاتی نتائج کو اجاگر کیا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ سپاری ہزاروں سالوں سے استعمال ہو رہی ہے اور اسے معاشرتی و مذہبی اعتبار سے بھی اہم مقام حاصل ہے۔

انہوں نے وضاحت کی کہ تمباکو سے علیحدہ کی گئی سپاری کسی بھی طرح صحت کے لیے نقصان دہ نہیں ہے، اور یہ بات کئی تحقیقات اور سائنسی رپورٹس سے ثابت ہو چکی ہے۔ مرکزی حکومت کی وزارتِ صحت کو بھی ان تحقیقات سے آگاہ کیا گیا ہے۔

انہوں نے یقین دلایا کہ سپاری کے کاشتکاروں کے مفادات کے تحفظ کے لیے سرکاری سطح پر بھی سنجیدہ کوششیں کی جا رہی ہیں اور متعلقہ وزراء اور حکام کو اس مسئلے کی اہمیت سے آگاہ کیا جا رہا ہے۔

ایم پی کاگیری نے کہا کہ ریاستی سطح پر تعاونِ باہمی کی بڑی تنظیمیں اور تحقیقی ادارے سپاری کاشتکاروں کے مفادات کے تحفظ میں سرگرم ہیں، اور مستقبل میں بھی اس کام میں بڑھ چڑھ کر حصہ لینے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ایسے سازشی اقدامات، جو مارکیٹ کو غیر مستحکم کرنے کا سبب بن سکتے ہیں، انہیں روکنے کے لیے مرکزی وزارتِ خزانہ، وزارتِ تجارت اور وزارتِ صحت کے ساتھ مسلسل رابطے میں رہتے ہوئے ضروری اقدامات کیے جا رہے ہیں۔

انہوں نے سپاری کاشتکاروں کو یقین دلایا کہ وہ کسی بھی قسم کے خوف کا شکار نہ ہوں۔ کاگیری نے کہا کہ کرناٹک ملک کا سب سے بڑا سپاری پیدا کرنے والا ریاست ہے اور اس معاملے کو ریاستی حکومت کو سنجیدگی سے لینا چاہیے۔ انہوں نے وزیر اعلیٰ سے بھی اس مسئلے پر فوری کارروائی کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

ایک نظر اس پر بھی

کستوری رنگن رپورٹ کے خلاف بنگلور میں ۲۱ نومبر کو ہوگا زبردست احتجاج؛ آتی کرم ہوراٹاسمیتی کریں گے شکتی پردرشن

جنگلات میں رہنے والے افراد اور سماجی کارکنان  21  نومبر کو بنگلور میں زبردست احتجاجی مظاہرہ "بنگلور چلو" منعقد کریں گے، جس کا مقصد ریاستی حکومت پر کستوری رنگن رپورٹ کو مسترد کرنے کا دباؤ ڈالنا ہے۔ مظاہرین مرکزی حکومت سے بھی مطالبہ کریں گے کہ وہ اس رپورٹ کو مکمل طور پر مسترد ...

بھٹکل: مرڈیشور میں 21 سے 23 نومبر تک مچھلیوں کا سب سے بڑا میلہ؛ 5 ہزار سے زائد اقسام کی نمائش، عالمی یوم ماہی گیری کے موقع پر شاندار پروگرام

معروف سیاحتی مرکز  مرڈیشور میں تاریخ ساز "مچھلیوں کا سب سے بڑا میلہ" 21 سے 23 نومبر تک منعقد ہونے جا رہا ہے، جس کا افتتاح وزیر اعلیٰ سدرامیا اور نائب وزیر اعلیٰ ڈی کے شیوکمار انجام دیں گے۔ورلڈ فشریس ڈے کی مناسبت سے  پہلی بار ساحلی کرناٹکا میں منعقد ہونے والے اس شاندار میلہ میں ...

شیرور: تین دن سے لاپتہ سید شبیر کی نعش برآمد

تین دن سے لاپتہ سید شبیر (68) کی نعش آج شیرور کے مُدرمکّی کھیت  سے برآمد ہوئی ہے۔ نعش دیکھنے سے پتہ چلا ہے کہ  تین دن پہلے ہی ان کی موت واقع ہوئی ہوگی، شبہ ظاہر کیا جارہا ہے کہ  بی پی   کم ہونے کی وجہ سے نیچے گرگئے ہوں گے ، اس تعلق سے مکمل  جانکاری حاصل کرنے کے لئے نعش منی پال کے ...

کاروار : مطالبات منوانے کے لئے  21 نومبر کو ہوگا جنگل واسیوں کا "بینگلورو چلو" احتجاج

جنگلاتی زمینوں پر بسنے والے افراد کے حقوق کے لئے جد و جہد کر رہی 'ہوراٹا سمیتی' کے صدر رویندرا نائک نے ایک پریس کانفرنس کے دوران بتایا کہ 21 نومبر کو جنگل واسیوں کی طرف سے اپنے مطالبات منوانے کے لئے 'بینگلورو چلو' احتجاجی مظاہرہ ہوگا ۔