کولکاتہ آر جی کار اسپتال کیس میں سی بی آئی تحقیقات سے جونیئر ڈاکٹروں کی ناپسندیدگی، ٹی ایم سی کا 'ہائی جیک' کا الزام
کولکاتہ ، 2/نومبر (ایس او نیوز /ایجنسی)کولکاتہ کے آر جی کار میڈیکل کالج اور اسپتال میں ایک جونیئر ڈاکٹر کے عصمت دری اور قتل کے تقریباً تین ماہ بعد، جونیئر ڈاکٹروں نے یکم نومبر کو یہ واضح کیا کہ وہ سنٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن (سی بی آئی) کی تحقیقات کی رفتار سے مطمئن نہیں ہیں۔ ڈاکٹروں نے اس کے خلاف ایک نئی تحریک شروع کرنے کا اعلان کیا ہے۔
مغربی بنگال جونیئر ڈاکٹرس فورم بھی سی بی آئی سے غیر مطمئن ہے، کیونکہ ڈاکٹر کے قتل کیس میں سپریم کورٹ میں داخل کی گئی چارج شیٹ میں صرف ایک شخص کو ملزم بنایا گیا ہے ۔ اس سے پہلے کلکتہ ہائی کورٹ کے حکم پر سی بی آئی نے اسے گرفتار کیا تھا۔
فورم کے ترجمان دیباشیش ہلدر نے آر جی کار ہسپتال میں منعقدہ ایک پریس کانفرنس میں کہا، "ہم سیول سوسائٹی تنظیموں کے ارکان کے ساتھ 9 نومبر کو کالج اسکوائر سے ایسپلینڈ تک ایک ریلی نکالیں گے۔ مغربی بنگال کے مختلف حصوں میں بھی اسی طرح کی ریلیاں نکالی جائیں گی۔ "
9 نومبر کو ایسپلینیڈ کے علاقے رانی راسمانی ایونیو میں ایک اجتماعی کانفرنس کا انعقاد بھی کیا جائے گا، جس میں انصاف کا مطالبہ کیا جائے گا۔ ہلدر نے کہا، "ہم 4 نومبر کو بنگال کے ہر علاقے میں چراغ جلانے کا بھی مطالبہ کر رہے ہیں۔"
انہوں نے کہا کہ جونیئر ڈاکٹر میڈیا رپورٹس سے محسوس کرتے ہیں کہ سی بی آئی کی چارج شیٹ میں 'دیگر مجرموں' کے کردار کا پوری طرح سے ذکر نہیں کیا گیا ہے، جس میں جرم میں براہ راست ملوث صرف ایک شخص کا نام ہے۔ ہلدار نے پوچھا، "کیا آر جی کار اسپتال کےسابق پرنسپل سندیپ گھوش سمیت دیگر گرفتار افراد کے کردار کی مکمل چھان بین کی گئی ہے؟"
سی بی آئی تحقیقات کی رفتار پر عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے ہلدر نے کہا کہ جونیئر ڈاکٹروں کو خدشہ ہے کہ اس طرح کی تحقیقات سے ملزمین کو ضمانت مل سکتی ہے۔ ہلدر نے کہا، "اس طرح کی معمول کی تحقیقات کیوں کی گئی؟ ہم جاننا چاہتے ہیں کہ مرکزی ایجنسی نے اسپتال کے اعلیٰ عہدیداروں کے خلاف کیا کارروائی کی ہے اور کیا تفتیش کاروں نے محکمہ صحت کے اعلیٰ عہدیداروں سے بات کی ہے۔"
دوسری جانب حکمراں ترنمول کانگریس نے جونیئر ڈاکٹروں کے تازہ احتجاج پر تنقید کی ہے۔ سینئر ترنمول ایم پی کلیان بندیوپادھیائے نے دعویٰ کیا ہےکہ جونیئر ڈاکٹروں کی تحریک میں سمت کا فقدان ہے۔ انہوں نے کہا، "ایسا لگتا ہے کہ تحریک کو سی پی آئی (ایم) نے ہائی جیک کر لیا ہے، کیونکہ جونیئر ڈاکٹروں کے پاس اب کوئی ٹھوس مسئلہ نہیں ہے۔" انہوں نے کہا کہ سی بی آئی آر جی کار واقعہ کی تحقیقات کر رہی ہے اور معاملہ عدالت میں زیر التوا ہے۔ انہوں نے سوال کیا کہ ایک کے بعد دوسرا پروگرام بنا کر عام آدمی کو تکلیف دینے کا کیا فائدہ؟