عدلیہ کی آزادی کا مطلب صرف حکومت کے خلاف فیصلے نہیں: چیف جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ

Source: S.O. News Service | Published on 5th November 2024, 11:32 AM | ملکی خبریں | ان خبروں کو پڑھنا مت بھولئے |

نئی دہلی،5/نومبر (ایس او نیوز /ایجنسی) چیف جسٹس آف انڈیا ڈی وائی چندرچوڑ نے پیر کو ’انڈین ایکسپریس گروپ‘ کے ایک پروگرام میں وضاحت کی کہ عدلیہ کی آزادی کا مطلب یہ نہیں ہے کہ ہر فیصلہ حکومت کے خلاف ہونا چاہیے۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ بعض پریشر گروپس میڈیا کے ذریعے عدالتوں پر اثر انداز ہونے کی کوشش کرتے ہیں تاکہ ان کے حق میں فیصلے لیے جا سکیں۔ چیف جسٹس نے اس بات پر زور دیا کہ عدلیہ کا کام انصاف کے اصولوں کے تحت فیصلے کرنا ہے، نہ کہ کسی مخصوص ایجنڈے کی حمایت کرنا۔

چیف جسٹس چندرچوڑ نے کہا کہ عدلیہ کی روایتی طور پر آزادی کا مطلب حکومت کے اثر و رسوخ سے بچنا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ عدلیہ کی آزادی میں یہ اہم ہے کہ جج اپنی ضمیر کی آواز سنیں اور قانون و آئین کے مطابق فیصلے کریں۔ انہوں نے اس بات پر اعتراض ظاہر کیا کہ اگر عدلیہ کا فیصلہ حکومت کے حق میں آئے تو اسے عدلیہ کی آزادی کے منافی سمجھا جاتا ہے۔

انہوں نے اس بات کی وضاحت کی کہ سوشل میڈیا کے ذریعے کچھ گروپ عدالتوں پر دباؤ ڈالتے ہیں اور ایسے ماحول کی تشکیل کرتے ہیں کہ اگر فیصلہ ان کے حق میں نہ آئے تو عدلیہ کو غیر جانبدار قرار نہیں دیا جاتا۔ چیف جسٹس نے کہا کہ انہیں اس طرز فکر سے اختلاف ہے، کیوں کہ جج کو اپنی ضمیر کی آواز سن کر فیصلہ کرنے کی آزادی ہونی چاہیے۔

انہوں نے کہا، ’’جب فیصلہ حکومت کے خلاف ہوتا ہے اور الیکٹورل بانڈ اسکیم کو منسوخ کر دیا جاتا ہے تو عدلیہ آزاد ہوتی ہے اور اگر فیصلہ حکومت کے حق میں ہوتا ہ ے تو عدلیہ کی آزادی پر سوال اٹھنے لگتے ہیں، یہ میری آزادی کا مطلب نہیں ہے۔‘‘

چیف جسٹس نے اس پر بھی روشنی ڈالی کہ جب وزیراعظم نریندر مودی ان کے گھر پر گنپتی پوجا کے لیے آئے تو اس پر تنقید کی گئی، مگر ان کا خیال ہے کہ اس میں کوئی غلط بات نہیں تھی۔ انہوں نے مزید کہا کہ عدلیہ اور حکومت کے درمیان سماجی تقریبات میں ملاقاتوں کا مطلب عدلیہ کی آزادی کو متاثر کرنا نہیں ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ایسی ملاقاتوں میں عدالتی معاملات زیر بحث نہیں ہوتے بلکہ ذاتی اور سماجی امور پر گفتگو ہوتی ہے۔

چیف جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ نے کہا کہ عدلیہ پر اعتماد کے لیے سیاسی نظام میں پختگی ضروری ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ عدالتی فیصلے عوام کے سامنے ہوتے ہیں اور ان کا جائزہ لیا جا سکتا ہے۔ عدلیہ اور ایگزیکٹو کے درمیان انتظامی سطح پر ہونے والی بات چیت کا عدالتی فیصلوں سے کوئی تعلق نہیں۔ جمہوریت میں طاقت کی تقسیم کا مطلب یہ ہے کہ پالیسی سازی حکومت کا کام ہے جبکہ عدلیہ کے معاملات میں ایگزیکٹو مداخلت نہیں کر سکتی۔ جب تک یہ فرق واضح ہے، عدلیہ اور ایگزیکٹو کی ملاقات میں کوئی مسئلہ نہیں۔ چیف جسٹس چندرچوڑ 10 نومبر کو ریٹائر ہو رہے ہیں اور جسٹس سنجیو کھنہ نئے چیف جسٹس ہوں گے۔

ایک نظر اس پر بھی

کانگریس کا مہاراشٹر اسمبلی انتخابات میں کامیابی کا اعتماد

کانگریس کو یہ یقین ہے کہ مہاراشٹر اسمبلی انتخابات میں انہیں اور ان کی اتحادی پارٹیوں کو کامیابی حاصل ہوگی، اور وہاں کی صورتحال ہریانہ جیسی نہیں ہوگی۔ کانگریس کے سینئر رہنما اور جنرل سیکریٹری جے رام رمیش نے پیر کے روز بیان دیا کہ ان کی پارٹی کو جھارکھنڈ اور مہاراشٹر کے اسمبلی ...

دہلی میں فضائی آلودگی کی خطرناک صورت حال، متعدد علاقوں میں اے کیو آئی 400 سے تجاوز

ملک کی قومی راجدھانی دہلی میں فضائی آلودگی تشویش ناک حد تک بڑھ رہی ہے۔ آلودگی کی شدت کی وجہ سے یہاں کی فضاؤں میں دھند چھا گئی ہے، جو روزمرہ کی زندگی پر اثر انداز ہو رہی ہے۔ متعدد علاقوں میں فضائی آلودگی کی سطح میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے، جس نے شہریوں کے لیے صحت کے مسائل اور مشکلات ...

مہاراشٹر کی ترقی کے لیے ایسے اتحاد کا انتخاب کریں، جو گجرات کی نہیں: ناصر حسین

مہاراشٹر میں بی جے پی کی قیادت میں قائم بدعنوان مہایوتی حکومت کے دوران کئی بڑے پروجیکٹ گجرات کے ٹھیکیداروں کو دیے گئے ہیں، جن میں ٹاٹا ایئربس، ویدانتا فاکسکان، ڈائمنڈ انڈسٹری اور بلک ڈرگس پارک جیسے اہم منصوبے شامل ہیں۔ ڈاکٹر سید ناصر حسین، کانگریس کے رکن پارلیمنٹ، نے ان ...

اکھلیش یادو کا بی جے پی پر طنز: اگر ووٹنگ کی تاریخ میں تبدیلی کی تو اور بھی بڑی شکست کا سامنا کریں گے

سماجوادی پارٹی (ایس پی) کے صدر اکھلیش یادو نے 9 اسمبلی سیٹوں پر ضمنی انتخاب کی تاریخ میں توسیع کے حوالے سے بی جے پی پر طنز کیا ہے۔ انہوں نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر ایک پوسٹ میں کہا کہ "اگر بی جے پی نے مزید تاریخیں ٹالی تو انہیں اور بھی بڑی شکست کا سامنا کرنا پڑے گا۔ پہلے ...

بی جے پی کی سیاست غصہ اور تقسیم پر مبنی، وائناڈ لینڈ سلائیڈنگ کو بھی سیاست کا ذریعہ بنایا: پرینکا گاندھی

کانگریس کی جنرل سکریٹری اور وائناڈ کے ضمنی انتخاب میں یونائٹیڈ ڈیموکریٹک فرنٹ (یو ڈی ایف) کی امیدوار پرینکا گاندھی نے بی جے پی پر شدید تنقید کی ہے۔ پیر کے روز انہوں نے الزام عائد کیا کہ بی جے پی نے جولائی میں وائناڈ میں ہونے والی لینڈ سلائڈنگ کے سانحے کو بھی سیاست کے لیے استعمال ...

کانگریس کا مہاراشٹر اسمبلی انتخابات میں کامیابی کا اعتماد

کانگریس کو یہ یقین ہے کہ مہاراشٹر اسمبلی انتخابات میں انہیں اور ان کی اتحادی پارٹیوں کو کامیابی حاصل ہوگی، اور وہاں کی صورتحال ہریانہ جیسی نہیں ہوگی۔ کانگریس کے سینئر رہنما اور جنرل سیکریٹری جے رام رمیش نے پیر کے روز بیان دیا کہ ان کی پارٹی کو جھارکھنڈ اور مہاراشٹر کے اسمبلی ...

بھٹکل میں بی جے پی نے کانگریس سرکار کے خلاف نکالی احتجاجی ریلی - ریاستی حکومت پر لگایا وقف کے نام پر کسانوں کی زمینیں قبضہ کرنے کا الزام

وقف کی زمینوں کے تعلق سے ریاست کے مختلف مقامات پر کسانوں کو جو نوٹسیں جاری کی گئی ہیں اس پر ریاستی حکومت کے خلاف بھٹکل بی جے پی منڈل کی طرف سے ایک احتجاجی ریلی نکالی گئی اور اسسٹنٹ کمشنر کے توسط سے میمورنڈم پیش کیا گیا ۔

دہلی میں فضائی آلودگی کی خطرناک صورت حال، متعدد علاقوں میں اے کیو آئی 400 سے تجاوز

ملک کی قومی راجدھانی دہلی میں فضائی آلودگی تشویش ناک حد تک بڑھ رہی ہے۔ آلودگی کی شدت کی وجہ سے یہاں کی فضاؤں میں دھند چھا گئی ہے، جو روزمرہ کی زندگی پر اثر انداز ہو رہی ہے۔ متعدد علاقوں میں فضائی آلودگی کی سطح میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے، جس نے شہریوں کے لیے صحت کے مسائل اور مشکلات ...

امریکی صدارتی انتخاب: ہیرس اور ٹرمپ کی نظریں سوئنگ ریاستوں پر، مختلف مسائل پر زبردست بحث

آج کے انتخابات کے لیے دونوں امیدواروں نے سوئنگ ریاستوں کا دورہ کیا اور اپنی توجہ ان ریاستوں پر مرکوز رکھی۔ عوامی جائزوں کے مطابق، ڈیموکریٹک امیدوار نائب صدر کملا ہیرس اور ان کے ری پبلیکن حریف سابق صدر ڈونالڈ ٹرمپ ایریزونا اور نیواڈا میں تقریباً ایک دوسرے کے برابر ہیں۔ یہ ...

آگرہ میں مگ-29 طیارہ حادثے کا شکار، پائلٹ اور ایک دیگر اہلکار نے کھیت میں چھلانگ لگا کر جان بچائی

اتر پردیش کے آگرہ میں ایک ایم آئی جی-29 جنگی طیارہ حادثے کا شکار ہو گیا۔ یہ واقعہ کاگارول کے سونیگا گاؤں میں پیش آیا، جب فضائیہ کا یہ طیارہ تکنیکی خرابی کی وجہ سے بے قابو ہو کر کھیت میں جا گرا۔ زمین پر گرتے ہی طیارے میں آگ بھڑک اٹھی، جس کے بعد مقامی لوگوں کی بڑی تعداد موقع پر جمع ہو ...