جموں و کشمیر اسمبلی انتخابات: پہلے مرحلے کی ووٹنگ شروع، 24 سیٹوں پر 219 امیدواروں کا مقابلہ

Source: S.O. News Service | Published on 18th September 2024, 11:48 AM | ملکی خبریں |

سری نگر، 18/ستمبر (ایس او نیوز /ایجنسی) جموں و کشمیر میں آج صبح 7 بجے سے اسمبلی انتخابات کے لیے ووٹنگ کا عمل شروع ہو چکا ہے۔ یہ انتخابات 10 سال کے بعد ہو رہے ہیں اور دفعہ 370 کے خاتمے اور ریاست کی تقسیم کے بعد یہ پہلا موقع ہے جب ووٹرز وزیر اعلیٰ کے انتخاب کے لیے اپنی رائے کا اظہار کر رہے ہیں۔ ووٹنگ کا عمل شام 6 بجے تک جاری رہے گا، جس دوران لاکھوں ووٹرز اپنا حق رائے دہی استعمال کریں گے اور مستقبل کے رہنما کا انتخاب کریں گے۔

آج کے انتخابات کا پہلا مرحلہ 24 حلقوں پر مشتمل ہے، جس میں تقریباً 23 لاکھ ووٹرز اپنا حق استعمال کریں گے۔ ان حلقوں میں پامپور، ترال، پلوامہ، شوپیاں، کولگام، اور اننت ناگ شامل ہیں۔ سیکورٹی انتظامات کو یقینی بنانے کے لیے فورسز کی بھاری نفری تعینات کی گئی ہے۔ سیکورٹی فورسز نے حساس علاقوں میں خاص طور پر سخت اقدامات کیے ہیں، تاکہ انتخابات بغیر کسی ناخوشگوار واقعے کے مکمل ہو سکیں۔

ان انتخابات میں مختلف سیاسی جماعتیں بھرپور مقابلہ کر رہی ہیں۔ نیشنل کانفرنس (این سی) اور کانگریس کے درمیان انتخابی اتحاد ہوا ہے، جبکہ بی جے پی نے اپنی مہم میں ریاست کی ترقی اور دفعہ 370 کے خاتمے کو مرکزی نکتہ بنایا ہے۔ پی ڈی پی اور دیگر علاقائی جماعتیں بھی انتخابی میدان میں موجود ہیں۔

جموں و کشمیر کے اسمبلی انتخابات قومی اور بین الاقوامی سطح پر بھی خصوصی توجہ کا مرکز بنے ہوئے ہیں، کیونکہ ان کے نتائج کا اثر نہ صرف ریاست بلکہ ملک کی سیاست پر بھی ہوگا۔

الیکشن کمیشن نے انتخابات کو آزادانہ اور منصفانہ بنانے کے لیے سیکورٹی فورسز کی تعیناتی کو یقینی بنایا ہے۔ حساس پولنگ اسٹیشنز پر سی سی ٹی وی کیمروں کی تنصیب اور جدید سیکورٹی ٹیکنالوجی کے استعمال سے انتخابات کی نگرانی کی جا رہی ہے۔ ریاستی سیکورٹی ایجنسیز نے عوام کو یقین دہانی کرائی ہے کہ وہ بے خوف ہو کر اپنے ووٹ کا حق استعمال کریں۔

ووٹنگ کے ابتدائی مراحل میں اب تک کوئی بڑا ناخوشگوار واقعہ پیش نہیں آیا ہے اور الیکشن کمیشن کے مطابق ووٹنگ کا عمل پرامن طریقے سے جاری ہے۔

یہ انتخابات جموں و کشمیر کے سیاسی مستقبل کا تعین کریں گے اور ریاست کی سیاست میں نئی سمت متعین کریں گے۔ الیکشن کمیشن کے مطابق، ووٹوں کی گنتی 8 اکتوبر کو ہوگی اور نتائج کے بعد ریاست کو ایک بار پھر سے اپنا وزیر اعلیٰ ملنے کی امید ہے۔

ایک نظر اس پر بھی

بہار: نوادہ میں دلت بستی پر حملہ، 80 گھروں میں آگ لگائی گئی، پولیس کی تعیناتی

بہار کے نوادہ ضلع میں بدھ کی شام زمین کے تنازعے کے باعث دلت بستی پر ایک خوفناک حملہ ہوا۔ مقامی ذرائع کے مطابق تقریباً 80 گھروں کو آگ لگا دی گئی، جبکہ پولیس کا کہنا ہے کہ صرف 21 گھروں کو نقصان پہنچا ہے۔ اس واقعے میں کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ہے، لیکن علاقے میں شدید خوف و ہراس کی ...

دہلی کی نئی کابینہ: آتشی کے ساتھ 5 وزراء حلف اٹھانے کے لیے تیار

دہلی حکومت کی نئی کابینہ کا خاکہ واضح ہو گیا ہے، اور ذرائع کے مطابق آتشی کے ساتھ 5 دیگر وزراء حلف اٹھائیں گے۔ ان وزراء میں گوپال رائے، کیلاش گہلوت، سوربھ بھاردواج، اور عمران حسین شامل ہیں۔ مزید برآں، مکیش اہلاوت بھی کابینہ کے وزیر کے طور پر حلف لیں گے۔

’ایک ملک، ایک انتخاب‘ کے نفاذ سے 10 ریاستوں کی اسمبلی 1 سال اور دیگر ریاستوں کی 3 سال قبل تحلیل ہونے کا خدشہ

مودی کابینہ نے بدھ کے روز سابق صدر جمہوریہ رام ناتھ کووند کی قیادت میں قائم اعلیٰ سطحی کمیٹی کی سفارشات کی بنیاد پر ’ایک ملک، ایک انتخاب‘ (وَن نیشن، وَن الیکشن) کی تجویز کو منظور کر لیا۔ اس سے ایک روز قبل، مودی کی قیادت میں این ڈی اے حکومت کی تیسری مدت کے 100 دن مکمل ہونے پر وزیر ...

راہل گاندھی کی بڑھتی مقبولیت سے بی جے پی خوفزدہ، دھمکیاں سازش کا حصہ ہیں؛ کانگریس کا دعویٰ

کانگریس نے آج بی جے پی رہنماؤں کی جانب سے راہل گاندھی کو دی جانے والی دھمکیوں اور ناپسندیدہ بیانات پر شدید ناراضگی کا اظہار کیا اور اس حوالے سے وزیراعظم مودی کی خاموشی پر سوال اٹھایا۔ کانگریس کے مطابق، بی جے پی راہل گاندھی کی بڑھتی ہوئی مقبولیت سے خوفزدہ ہے، یہی وجہ ہے کہ وہ ...

'ایک ملک، ایک انتخاب' عملی نہیں، صرف انتخابی مسائل سے توجہ ہٹانے کی کوشش ہے: ملکارجن کھرگے

مودی کابینہ نے بدھ کے روز ’ایک ملک، ایک انتخاب‘ (وَن نیشن، وَن الیکشن) پر اعلیٰ سطحی کمیٹی کی سفارشات کی منظوری دی جس پر کانگریس صدر ملکارجن کھرگے نے شدید ردعمل کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ نظریہ عملی نہیں ہے اور جمہوریت کے اصولوں کے خلاف ہے۔ کھڑگے نے الزام لگایا کہ بی جے ...

کولکاتا عصمت دری کیس: سی بی آئی کی رپورٹ، ڈاکٹر کے اجتماعی عصمت دری کے ثبوت نہیں ملے

مرکزی تفتیشی ایجنسی (سی بی آئی) نے منگل کو کولکاتا کی ایک خصوصی عدالت کو آگاہ کیا کہ اگست میں آر جی کر میڈیکل کالج، کولکاتا میں مردہ پائی جانے والی جونیئر ڈاکٹر کے ساتھ اجتماعی عصمت دری کے کوئی ثبوت نہیں ملے ہیں۔ ایجنسی نے وضاحت کی کہ وہ اب بھی مختلف پہلوؤں کی چھان بین کر رہی ہے۔ ...