مودانی گروپ نے جھارکھنڈ میں کسانوں کی زمین حاصل کی، لیکن معاوضہ نہیں دیا: جے رام رمیش کی مودی حکومت پر تنقید
نئی دہلی، 5/نومبر (ایس او نیوز /ایجنسی) کانگریس کے جنرل سیکرٹری جے رام رمیش نے سوشل میڈیا پر مودی حکومت اور اڈانی گروپ کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ جھارکھنڈ میں کسانوں کی زمین زبردستی حاصل کی گئی ہے لیکن انہیں معاوضہ نہیں دیا گیا، جو کہ ایک سنجیدہ مسئلہ ہے۔ جے رام رمیش نے حکومت سے اپیل کی کہ وہ اس معاملے کو فوری طور پر حل کرے اور کسانوں کو ان کا جائز حق دلائے۔
جے رام رمیش نے لکھا، ’’2015 میں ’مودانی گروپ‘ نے جھارکھنڈ کے گوڈا ضلع میں دس دیہاتوں میں کوئلے پر مبنی بجلی گھر کے قیام کی کوششیں شروع کیں۔ اس پروجیکٹ کے لیے مقامی کسانوں سے 1255 ایکڑ زمین کا زبردستی حصول کیا گیا، جس کے دوران کئی شکایات سامنے آئیں کہ اس عمل میں زبردستی اور دھمکیاں شامل تھیں۔‘‘
انہوں نے مزید کہا، ’’سابقہ بی جے پی حکومت کے مکمل تعاون سے یہ پروجیکٹ تیز رفتاری سے آگے بڑھایا گیا، جس میں بجلی گھر کو خصوصی اقتصادی زون (ایس ای زیڈ) قرار دینے سمیت کئی فوائد فراہم کیے گئے۔ غیر حیاتیاتی وزیراعظم کی حکومت نے بھی اس پروجیکٹ کی تکمیل میں دلچسپی رکھی، جس کی وجہ سے یہ معاملہ مزید پیچیدہ ہو گیا۔‘‘
انہوں نے کہا کہ بنگلہ دیش میں سیاسی تبدیلی کے بعد، جو پہلے اس بجلی گھر سے بجلی خرید رہا تھا، مرکزی حکومت نے ’مودانی گروپ‘ کو ہندوستان میں اس بجلی کی فروخت کی اجازت دے دی۔ اس فیصلے نے کسانوں کے خدشات کو بڑھا دیا ہے، کیونکہ وہ اب بھی اپنی زمین کے حصول کے بعد مکمل معاوضے کا انتظار کر رہے ہیں۔‘‘
انہوں نے کہا، ’’جھارکھنڈ میں ہو رہے اسمبلی انتخابات ایسی حکومتوں کے درمیان مقابلہ ہے، جس میں ایک لوگوں کے لیے کام کرتی ہے اور دوسری نان-بایولوجیکل وزیراعظم اور ان کے قریبی دوستوں کی خوشنودی کے لیے کام کرنے والی حکومت ہے۔‘‘