جھارکھنڈ: جیت کے بعد وزیر اعلیٰ ہیمنت سورین کا پہلا انٹرویو، کہا 'کبھی کبھی لگتا تھا گلے سے خون بہہ رہا ہے'

Source: S.O. News Service | Published on 24th November 2024, 11:49 AM | ملکی خبریں |

رانچی، 24/نومبر (ایس او نیوز /ایجنسی)جھارکھنڈ اسمبلی انتخابات کے نتائج کا اعلان ہو چکا ہے، اور انڈیا اتحاد نے 56 سیٹوں پر شاندار کامیابی حاصل کی ہے۔ ریاست کی 81 اسمبلی سیٹوں میں جے ایم ایم نے 34، کانگریس نے 16، آر جے ڈی نے 4 اور سی پی آئی (ایم ایل) نے 2 سیٹوں پر جیت درج کی۔ اس کامیابی کا کریڈٹ وزیر اعلیٰ ہیمنت سورین کی سیاسی بصیرت کو دیا جا رہا ہے۔ جب ووٹوں کی گنتی کے دوران انڈیا اتحاد واضح اکثریت کے ساتھ آگے بڑھ رہا تھا، وزیر اعلیٰ ہیمنت سورین نے معروف اخبار ’ہندوستان ٹائمز‘ کو پہلا انٹرویو دیا۔ اس انٹرویو میں انہوں نے انتخابات کے دوران آنے والے چیلنجز اور مسائل پر کھل کر بات کی، اور بتایا کہ انتخابی مہم کے دوران کئی بار ایسا محسوس ہوا جیسے گلے سے خون بہ رہا ہو۔

ہیمنت سورین نے جھارکھنڈ میں ملی جیت کا اصل حقدار جھارکھنڈ کی عوام کو بتایا، جنہوں نے انہیں ایک بار پھر خدمت کرنے کا موقع دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں پہلے سے ہی معلوم تھا کہ یہ انتخاب بہت مشکل ہونے والا ہے، اس لیے ہم نے بڑے پیمانے پر تیاری کر رکھی تھی۔ ہم عوام تک اپنا پیغام پہنچانے میں کامیاب رہے۔ اس جیت میں انہوں نے اپنی اہلیہ کلپنا سورین کی محنت کا بھی ذکر کیا اور ساتھ ہی یہ بھی کہا کہ انڈیا اتحاد کو ریاستی حکومت کی ’مئیاں سمان یوجنا‘ کا فائدہ بھی ملا۔ بی جے پی کی پولرائزیشن والی سیاست پر حملہ کرتے ہوئے ہیمنت سورین نے کہا کہ دراندازی اور ہندوتوا سمیت بی جے پی کے تمام متنازعہ نعروں پر ہمارے ترقیاتی نعرے حاوی ہو گئے۔ انہوں اپنے والد شیبو سروین کا بھی شکریہ ادا کیا کہ ان کی وجہ سے قبائلی ووٹوں کی تقسیم نہیں ہوئی، اور اس کا براہ راست فائدہ انڈیا اتحاد کو ملا۔

انٹرویو کے دوران جب ہیمنت سورین سے پوچھا گیا کہ آپ نے ووٹروں کو کس طرح اپنی طرف متوجہ کیا، تو اس کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ’’ہم نے ہوم ورک پہلے ہی کر لیا تھا، کیونکہ ہم جانتے تھے کہ یہ لڑائی بہت مشکل ہونے والی ہے۔ زمینی سطح پر کام کرنے کے لیے ہم نے ایک ٹیم تیار کر رکھی تھی۔ اچھی ٹیم ورک تھی، ہم اپنے پیغامات لوگوں تک پہنچانے میں کامیاب ہوئے۔ ویسے بھی آپ نے پارلیمانی انتخاب میں دیکھا تھا کہ ہماری ریاست میں کس طرح کے پیغامات پھیلائے جا رہے تھے۔ میں اس وقت جیل میں تھا۔ اگر میں اس وقت بھی باہر ہوتا تو پارلیمانی انتخاب کا نتیجہ مختلف ہوتا۔ اس وقت بھی کلپنا سورین نے ’ون مین‘ آرمی کی طرح انتخابی مہم چلائی تھی۔ اس بار تو ہم لوگ ’ایک سے بھلے دو‘ تھے۔ اس بار کا انتخاب تھوڑا مشکل ضرور تھا، لیکن ہم نے جی توڑ محنت کی اور نتیجہ آپ کے سامنے ہے۔‘‘

پورے انتخاب کے دوران بی جے پی کی جانب سے ہندوتوا، دراندازی اور ہندو-مسلم منافرت کی کوشش کے سوال پر ہیمنت سورین نے کہا ’’دیکھیے یہ ’مَین ٹو مَین تِھنکنگ‘ ہے، لوگ کن کی باتیں سنتے ہیں اور کن کی باتوں پر عمل کرتے ہیں۔ ہمارے اور عوام کے درمیان استاذ اور طالب علم کا رشتہ ہے۔ کلاس کے اساتذہ اور طلباء کے درمیان بہت اچھی ہم آہنگی ہونی چاہیے۔ ہم پچھلے 5 سالوں سے ریاست کو سنبھال رہے ہیں، اس لیے لوگوں نے ہمیں بہت قریب سے دیکھا ہے۔ یہ علاقائی الیکشن تھا اس لیے اس میں بہت سی چیزیں ایسی تھیں جو قومی سطح کے انتخاب میں عام طور پر دیکھنے کو نہیں ملتا ہے۔ ہم نے مخالفین کے ہر سوال کا جواب دیا جو یہاں لوگوں کے اندر جھوٹ اور غلط باتیں پھیلا رہے تھے۔ ہم نے لوگوں کو بتایا کہ یہ لوگ کیا کہتے ہیں، کیا غلط کرتے ہیں۔ آپ لوگوں کے ذریعے بھی لوگوں کو بہت ساری جانکاریاں مل جاتی ہیں۔‘‘

وزیر اعلیٰ ہیمنت سورین سے جب یہ پوچھا گیا کہ انتخاب کے دوران وہ ذاتی طور پر کس طرح کے دباؤ میں تھے، تو انہوں نے کہا کہ ’’ہم پر بہت زیادہ دباؤ تھا، اتنا کہ ہم آپ کو بتا بھی نہیں سکتے۔ ہماری حالت ایسی تھی کہ جب بھی ہم عوامی اجلاس کو خطاب کرتے تھے تو ایسا لگتا تھا کہ ہمارے گلے سے خون بہہ رہا ہے۔ ہم نے بے شمار سیاسی اجلاس کو خطاب کیا، اس دوران بہت تکلیفیں ہوئیں۔ میں نے ایسا انتخاب پہلے کبھی نہیں دیکھا اور ہمیں ایسا لگتا ہے کہ ایسا انتخاب ہم دوبارہ کبھی نہیں دیکھیں گے۔‘‘

ایک نظر اس پر بھی

مہاراشٹر: جیت کے جلوس میں فاتح امیدوار آگ لگنے سے شدید زخمی

مہاراشٹر اسمبلی انتخابات کے نتائج کا اعلان ہو چکا ہے، جس میں مہایوتی کو اکثریت حاصل ہوئی ہے، جبکہ کولہاپور کے چاند گڑھ اسمبلی حلقے سے آزاد امیدوار شیواجی پاٹل نے بھی کامیابی حاصل کی۔ جیت کے بعد پاٹل اپنے حامیوں کے ساتھ جشن منا رہے تھے اور جیت کا جلوس نکال رہے تھے۔ جلوس کے دوران ...

سنبھل مسجد سروے: ہنگامہ آرائی، پولیس نے مشتعل عوام پر آنسو گیس کے گولے داغے

سنبھل کی جامع مسجد کے تنازعے پر اتوار کے روز عوام کا غصہ عروج پر پہنچ گیا۔ مسجد کے سروے سے مشتعل ہو کر لوگوں نے پولیس پر پتھراؤ کیا، جس پر پولیس نے قابو پانے کے لیے آنسو گیس کے گولے فائر کیے۔ یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب سروے ٹیم شاہی جامع مسجد میں سروے کرنے پہنچی، اور اس دوران ہجوم ...

دہلی میں فضائی آلودگی کی شدت برقرار، کئی علاقوں میں اے کیو آئی 400 سے اوپر، ریاستوں میں کہرے کا انتباہ

ملک بھر میں موسم میں تیزی سے تبدیلی آ رہی ہے، اور پہاڑی علاقوں میں برفباری کے بعد سردی میں اضافہ ہو گیا ہے۔ برفیلی ہوائیں بھی مختلف علاقوں میں اثر انداز ہو رہی ہیں۔ دہلی، پنجاب، یوپی اور بہار میں درجہ حرارت میں کمی واقع ہو رہی ہے۔ اس سلسلے میں محکمہ موسمیات نے دہلی، پنجاب، ...

جھارکھنڈ میں انڈیا اتحاد کی شاندار کامیابی: کھرگے اور راہل نے عوام کا شکریہ ادا کیا، کہا 'یہ جَل، جنگل، زمین کی جیت ہے'

جھارکھنڈ اسمبلی انتخابات میں انڈیا اتحاد کی شاندار کامیابی کے بعد کانگریس کے اہم رہنماؤں نے ریاست کے عوام کا دل سے شکریہ ادا کیا ہے۔ انڈیا اتحاد نے ریاست کی 81 اسمبلی سیٹوں میں سے 56 پر کامیابی حاصل کی، جبکہ بی جے پی اتحاد صرف 24 سیٹوں تک محدود رہا۔ کانگریس صدر ملکارجن کھرگے اور ...

کانگریس نے مہاراشٹر انتخابی نتائج کو ’ناقابل یقین‘ قرار دیا، بی جے پی پر ’داؤ پیچ‘ کا الزام

مہاراشٹر اور جھارکھنڈ اسمبلی انتخابات کے نتائج کا اعلان آج ہوا، جہاں انڈیا اتحاد کے لیے ملی جلی کیفیت نظر آئی۔ جھارکھنڈ میں انڈیا اتحاد نے حکومت سازی کی جانب مضبوط قدم بڑھایا، لیکن مہاراشٹر میں مہایوتی کی کارکردگی نے سب کو حیران کر دیا۔ 288 اسمبلی سیٹوں میں مہایوتی نے 230 سے ...