جمعیۃ علماء ہند اور جماعت اسلامی ہند کے مشترکہ وفد کا تشدد سے متاثرہ ہلدوانی دورہ ، ایس ڈی ایم اور سٹی مجسٹریٹ سے ملاقات، بے جا گرفتاریوں کو روکنے کا مطالبہ

Source: S.O. News Service | By I.G. Bhatkali | Published on 11th February 2024, 8:45 PM | ملکی خبریں |

نئی دہلی ۱۱؍فروری (ایس او نیوز/پریس ریلیز)  : جمعیۃ علماء ہند اور جماعت اسلامی ہند کا ایک مشترکہ وفد آج ہلدوانی پہنچا اور وہاں ایس ڈی ایم پریتوش ورما ،سٹی مجسٹریٹ رچا سنگھ اور  مقامی پولس اسٹیشن انچارج نیرج بھاکونی سے ملاقات کی اورہلدوانی کے بن بھول پورہ میں مدرسہ پر انہدامی کار روائی کے بعد پولیس انتظامیہ کی جانب دارانہ اور انتقامی کارروائی پر سخت ناراضی کا اظہار کیا۔دریں اثنا جمعیۃ علماء ہند کے صدر مولانا محمود اسعد مدنی نے وزیر داخلہ حکومت ہند کو مکتوب لکھ کر صورت حال پر گہری تشویش کا اظہار کیا ، مولانا مدنی نے مذہبی مقامات کے انہدام میں جلد بازی پربھی سوال اٹھایا  اور اس کا مستقل حل نکالنے کی طرف توجہ دلائی ۔

آج کے  وفد میں جمعیۃ علماء ہند کے جنرل سکریٹری مولانا حکیم الدین قاسمی،نائب امیرجماعت اسلامی ہند ملک معتصم،نائب امیر جماعت اسلامی ہند شفیع مدنی ، مولانا غیور احمد قاسمی سینئر آرگنائزر جمعیۃ علماء ہند،مولانا شفیق احمد القاسمی مالیگانوی سینئر آرگنائزر جمعیۃ علماء ہند، لئیق احمد خاں  معاون سکریٹری جماعت اسلامی ہند، سید ساجد جماعت اسلامی ہند شامل تھے۔

وفد نے جائزہ کے بعد کہا کہ ہلدوانی کی موجودہ صور ت حال انتظامیہ کی جلد بازی کا نتیجہ ہے ۔انتظامیہ نے بلڈوزر کی کارروائی انجام دینے میں عجلت کا مظاہرہ کیا،جب کہ معاملہ ہائی کورٹ میں زیر التوا ہے ۔ وفد نے یہ سوال بھی اٹھایا کہ پروٹوکول کی رعایت کیے بغیر شوٹ ایٹ سائٹ کا آرڈ رکس بنیاد پر دیا گیاجس کہ وجہ سے اتنی جانیں تلف ہوئیں ۔یہ بھی افسوسناک ہے کہ پولس آنسو گیس استعمال کرنے کے بجائے پتھر بازی میں ملوث تھی جیسا کہ مختلف ویڈیو فوٹیز میں مشاہدہ کیا گیا ۔بہرحال جو بھی صور ت حال ہلدوانی میں پیدا کی گئی ہے ، وہ کسی بھی مہذب سماج میں ہرگز قابل قبول نہیں ہے۔

وفد نے واضح طور پر کہا کہ جو بھی افراد تشدد میں مبتلا تھے ان پر کارروائی ہو نی چاہیے لیکن سرچ آپریشن کے ذریعہ بے قصوروں کو بڑی تعداد میں گرفتار کرنا، مسلم اقلیت کے محلوں میں خواتین اور بچوں کو دھمکانا اور ا نتقامی جذبے سے لوگوں کو بند کرنا نہایت غلط قدم ہو گا ۔ اس لیے پولس افسران کو متنبہ کیا جائے کہ لوگوں کو پریشان نہ کریں ، بلکہ ضلع انتظامیہ امن وامان اور اعتماد کی بحالی کے لیے موثر قدم اٹھا ئے ۔ نیز جن کی جانیں تلف ہوئی ہیں ، ان کے اہل خانہ کو ایک کروڑ روپے معاوضہ اور گھر کے ایک رکن کو نوکری دی جائے ۔وفد نے یہ بھی مطالبہ کیا کہ مذہبی مقامات کے انہدام سے پہلے متاثرہ فریق کو ہر طرح سے تشفی حاصل کرنے کا موقع دیا جانا چاہیے، نیز اعتماد میں لیے بغیر کسی بھی کارروائی سے اجتناب کیا جانا ضروری ہے ۔

 ہندستان جیسے مذہبی اکثریت والے ملک میں لوگوں کے لیے مذہبی معاملہ انتہائی جذبات سے وابستہ ہوتاہے، اس کے لیے اس کو نظر انداز کرنا اور ہٹلر شاہی کی راہ اختیار کرتے ہوئے انہدام کو انتقام میں بدلنا ہرگز قابل قبول نہیں ہے۔ جو کچھ بھی ہلدوانی میں ہوا ہے ، اسے روکا جاسکتا تھا اگر یہ طریقہ اختیار کیا جاتا ۔وفد نے محسوس کیا کہ اتراکھنڈمیں یہ روایت بن گئی ہے کہ مسلم اقلیتوں سے منسوب عبادت گاہوں کو منہدم کردیا جاتا ہے اور پھر کچھ افراد ویڈیو بنا کر انہدام پر جشن مناتے ہیں، جس سے ایک طبقے کی شدید دل آزادی ہوتی ہے ۔ ایسی صورت حال ملک کے مفاد میں نہیں ہے بلکہ اس سے ملک کی فضا  مسموم ہوتی ہے۔ وفد نے ایس ڈی ایم سے مطالبہ کیا کہ وہ ذاتی طورسے ہمارے مطالبات پر غور کریں اور صورت حال کی بہتری کے لیے ہر ممکن قدم اٹھائیں ۔وفد نے یہ بھی مطالبہ کیا کہ اس واقعہ کی عدالتی انکوائری ہائی کورٹ کے حاضر سروس  یا ریٹائرڈ حج سے کرائی جائے۔

اس موقع پر جمعیۃ علماء ہند کے جنرل سکریٹری مولانا حکیم الدین قاسمی نے کہا کہ ہم شروع سے پولس انتظامیہ سے رابطے میں ہیں اور لگاتار امن وامان کی بحالی کے لیے کوشاں رہے ہیں ۔ جمعیۃ علماء ہلدوانی کے سرپرست مفتی عبدالباسط متاثرہ علاقے میں لوگوں کے درمیان کام کررہے ہیں، آج کے وفد میں بھی ہمارے ساتھ ہیں ۔

ایک نظر اس پر بھی

ہماچل پردیش کی سنجولی مسجد کی بعض منزلوں کو منہدم کردیا گیا؛ کیا ہے پورا معاملہ

بی جے پی کارکنوں اور بعض ہندو تنظیموں کے شدید احتجاج اور مسجد کو گرانے کی بڑھتی مانگ کے بعد پتہ چلا ہے کہ وقف بورڈ نے ہماچل پردیش کی سنجولی مسجد کی بعض تعمیر شدہ منزلوں کو غیرقانونی قرار دیا ہے

کشن گنج میں تحفظ ناموس رسالت و اوقاف کی کمیٹی تشکیل؛ شانِ رسالت میں گستاخی برداشت نہیں کی جائے گی

معہد سنابل للبنات، تالباڑی چھترگاچھ میں بین المسالک علمائے کرام کی ایک اہم میٹنگ منعقد ہوئی جس میں تحفظ ناموس رسالت و اوقاف کے موضوع پر تفصیلی گفتگو ہوئی۔ اس میٹنگ میں علاقے کے معروف علمائے دیوبند، علمائے اہل حدیث اور علمائے بریلوی نے شرکت کی اور ایک نئی کمیٹی تشکیل دی جس کا ...

جے پی سی میٹنگ میں وقف ترمیمی بل کو لے کر مسلم تنظیموں نے کی شدید مخالفت، اپوزیشن نے کیے تیز وتند سوالات؛ اے ایس آئی اہلکاروں پر جے پی سی کو گمراہ کرنے کا الزام ؛ مقدمہ درج کرنے کا انتباہ

وقف (ترمیمی) بل پر غور کرنے کے لیے تشکیل دی گئی جے پی سی کی چوتھی میٹنگ میں بھی زبردست ہنگامہ ہوا اور  اپوزیشن پارٹیوں کے ارکان پارلیمان نے تیز و تند سوالات کرتے ہوئے   ں محکمہ آثار قدیمہ کی طرف سے دی گئی پیشکش کو غلط قرار دیتے ہوئے میٹنگ میں ہنگامہ  برپا کیا۔

مدھیہ پردیش کے جبل پور میں سومناتھ ایکسپریس کے دو ڈبے پٹری سے اترگئے؛ رفتار دھیمی ہونے کی وجہ سے ٹل گیا بڑا حادثہ

مدھیہ پردیش کے جبل پور میں ایک ریل حادثہ پیش آیا ہے جہاں سومناتھ ایکسپریس کے 2 ڈبے پٹری سے اتر گئے۔ سومناتھ ایکسپریس اندور سے جبل پور آ رہی تھی کہ اسی دوران یہ ریلوے اسٹیشن کے پاس 'ڈی ریل' ہو گئی۔ ریلوے افسران کا کہنا ہے کہ ٹرین کے اسٹیشن پلیٹ فارم پہنچنے کی وجہ سے اس کی رفتار ...

بنگال اسمبلی میں منظور 'اپراجیتا' بل، پر بہت ساری خامیاں ہونے کا بنگال گورنر کا دعویٰ؛ غور کرنے صدرہند کو کیا گیا روانہ

مغربی بنگال کے گورنر سی وی آنند بوس نے اسمبلی سے منظور کردہ ’اپراجیتا بل‘ کو غور کے لیے صدر دروپدی مرمو کو بھیج دیا ہے۔ چیف سکریٹری منوج پنت نے دن کے وقت گورنر سی وی آنند بوس کو بل کی تکنیکی رپورٹ پیش کی تھی، اسے پڑھنے کے بعد گورنر نے بل کو مرمو کو بھیج دیا۔ واضح رہے کہ اپراجیتا ...