اسرائیل نے اب اسکولوں اور اسپتالوں پر برسائی بمباری، ترکی نے اسرائیل سے بلایا اپنا سفیر
غزہ 4/نومبر (ایس او نیوز/ایجنسیاں) فلسطین پر اسرائیل کی بمباری کے 29 ویں دن سنیچر کو اسرائیل نے فلسطینی پناہ گاہوں کے اسکولوں سمیت اسپتالوں اور مسجدوں پر بھی شدید بمباری کی ہے اور پانی کے ٹینکوں، اسپتالوں کے سولر پینلز سمیت متعدد اہم مقامات کو نشانہ بنایا ہے۔ اس کے ساتھ ہی فلسطینی مسلمانوں کے مرنے کی تعداد 9400 سے تجاوز کرگئی ہے۔
اسرائیل کی وحشیانہ بمباری کو دیکھتے ہوئے ترکی کے صدر رجب طیب اردگان نے اسرائیل پر سخت برہمی ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ اس کے جنگی جرائم کو عالمی عدالت میں پیش کیا جائے گا۔
میڈیا رپورٹوں کے مطابق اسرائیلی فوجوں نے سنیچر کو اسپتالوں اور مکانوں پر نصب سولر پینلز کو نشانہ بنایا ہے جس سے فلسطینیوں کیلئے بجلی کا واحد ذریعہ بھی ختم ہوگیا ہے
رپورٹوں کے مطابق اسرائیلی فورسیز نے الوفا اسپتال کے جنریٹر کو بھی نشانہ بنایا ہے جبکہ اسرائیل نے رفح کے مشرق میں ایک عوامی پانی کے ٹینک کو تباہ کر دیا ہے۔
اس بات کی بھی اطلاع ہے کہ غزہ شہر میں الناصر چلڈرن اسپتال کے داخلی دروازے کو نشانہ بنایا گیا ہے جبکہ جنوبی غزہ میں دو مساجد کو بھی نشانہ بنایا گیا ہے۔
رپورٹوں کے مطابق غزہ پر اسرائیلی فضائی اور زمینی حملوں میں مزید شدت آگئی ہے اور دیگر ممالک کی طرح ترکی نے بھی احتجاجاً تل ابیب سے اپنے سفارتکار کو واپس بلالیا ہے۔
خبررساں ادارے ’رائٹرز‘ کے مطابق ترک صدر طیب اردوان نے اپنے مختصر بیان میں کہا کہ اب اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو سے کوئی بات نہیں ہوسکتی۔
اردوان نے کہا کہ ترکی اسرائیل کے ساتھ سفارتی تعلقات نہیں توڑ رہا ہے کیونکہ بین الاقوامی سفارت کاری کے تناظر میں تعلقات کو مکمل طور پر منقطع کرنا ممکن نہیں ہے۔
ترک صدر نے مزید کہا کہ اسرائیل کی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور جنگی جرائم کو بین الاقوامی فوجداری عدالت تک پہنچانے کے لیے ہر ممکن کوشش کریں گے۔
رپورٹوں کے مطابق اسرائیلی طیاروں نے غزہ میں الاظہریونیورسٹی اور اسپتالوں کے اطراف شدید بمباری کی ہے۔ علاوہ ازیں اسرائیلی فوج غزہ میں سولر پینلز اور واٹر ٹینکس کو بھی نشانہ بنارہے ہیں۔
عالمی میڈیا کے مطابق اسرائیلی فوج نے نابلس، جنین سمیت مغربی کنارے کے کئی علاقوں میں چھاپے بھی مارے ہیں اور متعدد فلسطینیوں کو گرفتار بھی کیا ہے۔