بچوں کی زندگیوں پر اسرائیل کی 'انروا' پابندیوں کا منفی اثر: یونیسیف
جنیوا، 30/اکتوبر (ایس او نیوز /ایجنسی) اسرائیل کی طرف سے فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی 'انروا' پر پابندیاں عائد کرنے کے بعد اقوام متحدہ کے بچوں کے فنڈ 'یونیسیف' نے ان اقدامات کی شدید مذمت کی ہے۔ یونیسیف کے ترجمان نے وضاحت کی ہے کہ 'انروا' کے بغیر وہ زندگی بچانے والے سامان کی ترسیل نہیں کر سکتے۔ انہوں نے کہا کہ یہ اسرائیلی اقدام بچوں کی جانوں کے لیے ایک نیا خطرہ ہے، جس کے نتیجے میں انسانی بحران مزید بڑھ سکتا ہے۔
غزہ کے شہریوں کے لیے 'انروا' کی اہمیت کو تسلیم کرتے ہوئے انٹرنیشنل آرگنائزیشن فار مائیگریشن کی ڈائریکٹر ایمی پوپ نے کہا کہ یہ تنظیم فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے 'انروا' کے کام کی حمایت میں اپنی مدد کو بڑھانے کی خواہاں ہے، مگر ان کا کہنا تھا کہ غزہ میں 'انروا' کی جگہ لینے کا "کوئی راستہ نہیں" ہے۔ انہوں نے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے مزید کہا کہ 'انروا' غزہ کے لوگوں کے لیے انتہائی اہم ہے اور بین الاقوامی ادارہ برائے مہاجرین اس کردار کو ادا کرنے کی صلاحیت نہیں رکھتا۔
یہ بھی یاد رہے کہ اتوار کے روز اسرائیلی پارلیمنٹ نے 'انروا' کی اسرائیل کے اندر سرگرمیوں پر پابندی کا بل کثرت رائے سے منظور کیا۔ 'انروا' کے کمشنر جنرل فلپ لازارینی نے اس بل کی منظوری کو "خطرناک نظیر" قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ فیصلہ اقوام متحدہ کے چارٹر کی خلاف ورزی کرتا ہے اور اسرائیل کی بین الاقوامی ذمہ داریوں کے خلاف ہے۔
علاوہ ازیں، عالمی ادارہ صحت کے ڈائریکٹر جنرل ٹیڈروس اذانوم گیبریئس نے اسرائیل کے "ناقابل قبول" فیصلے کی مذمت کی ہے اور خبردار کیا ہے کہ اس کے "سنگین نتائج" برآمد ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ یہ فیصلہ اسرائیل کی ذمہ داریوں کی تکمیل سے متصادم ہے اور زور دیا کہ "یو این آر ڈبلیو اے فلسطینی عوام کے لیے ایک ناگزیر لائف لائن ہے"۔
حالیہ پابندیوں کے نتیجے میں غزہ میں انسانی بحران مزید بگڑ سکتا ہے، جہاں پہلے ہی بنیادی ضروریات کی فراہمی میں مشکلات پیش آ رہی ہیں۔ 'انروا' اس وقت لاکھوں فلسطینی پناہ گزینوں کو خدمات فراہم کر رہی ہے، بشمول خوراک، صحت کی دیکھ بھال، اور تعلیمی مواقع۔ اس پابندی کے اثرات فوری طور پر محسوس کیے جا سکتے ہیں، اور بین الاقوامی تنظیمیں اس صورت حال کو سنجیدگی سے لے رہی ہیں۔
فلسطینی عوام کے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر بین الاقوامی سطح پر تشویش بڑھ رہی ہے۔ یونیسیف اور دیگر بین الاقوامی ادارے اس بات پر زور دے رہے ہیں کہ بچوں کے حقوق کا تحفظ نہایت اہم ہے اور کسی بھی صورت حال میں انہیں نظر انداز نہیں کیا جانا چاہیے۔