غزہ 6/نومبر (ایس او نیوز): اسرائیل کے سفاکانہ حملوں کو ایک ماہ مکمل ہوگیا، دنیا بھر میں اسلامک ممالک کو چھوڑ کرتقریبا تمام ممالک اور مختلف شہروں میں اسرائیل کے ظلم کے خلاف اور فلسطین کے حق میں احتجاجات اور مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے، لیکن اسرائیل کی ظالمانہ کاروائی کم ہونے کے بجائے اس میں مزید شدت ہی آتی جارہی ہے۔ اس دوران میڈیا میں آئی خبروں سے پتہ چلا ہے کہ اسرائیلی حملوں میں شہید ہونے والے فلسطینی عوام کی تعداد دس ہزار سے تجاوز کرگئی ہے۔
میڈیا رپورٹوں کے مطابق گزشتہ شب غزہ پر ڈھائی ہزار حملے کیے گئے جس میں ٢٨٠ فلسطینی شہید ہوگئے۔ بتایا گیا ہے کہ فلسطینوں پر حملوں کو روکنے کے بجائے اس میں مزید شدت ہی آتی جارہی ہے۔ رپورٹوں کے مطابق اسرائیلی جنگی طیارے اب اسپتالوں اور پناہ گزین کیمپوں پر بھی بم برسا رہے ہیں اور معصوم شہریوں ، بچوں اور خواتین کو بھی برابر نشانہ بنارہے ہیں۔
غزہ پر اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں ترک خبر رساں ایجنسی کے فوٹوگرافر کے 4 بچے اور 4 بھائی اپنے خاندان سمیت شہید ہونے کی اطلاع ہے۔ اسرائیلی وزیراعظم نے ایک بار پھر ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ دوست اور دشمن سن لیں غزہ پر حملے جاری رہیں گے۔
میڈیا رپورٹوں کے مطابق غزہ کی پٹی میں وزارت صحت نے پیر کو کہا کہ جنگ کے آغاز کے تقریباً ایک ماہ بعد فلسطینی علاقے پر اسرائیلی بمباری سے مرنے والوں کی تعداد 10,000 سے تجاوز کر گئی ہے۔ وزارت صحت کے ترجمان اشرف القدرہ کے حوالے سے خبردی گئی ہے کہ غزہ میں ایک پریس کانفرنس میں 10,022فلسطینیوں کے شہید ہونے کی خبر دی گئی ہے۔
دوسری جانب اسرائیلی فوج کے ترجمان کے حوالے سے بتایا گیا کہ اسرائیل نے غزہ کو دو حصوں میں تقسیم کرنے کا دعویٰ کیا ہے اورپورے غزہ شہر کو گھیرے میں لے لیا ہے۔ فلسطینی میڈیا کے مطابق اسرائیلی فوج غزہ کی پٹی کے تمام علاقوں میں زمینی، سمندری اور فضائی راستوں سے فلسطینیوں کا قتلِ عام اور اندھا دھند بمباری کر رہی ہیں۔
اسرائیلی فورسز نے پیر کو بھی غزہ میں حماس کو نشانہ بنانے کے نام پر رہائشی علاقوں پر شدید بمباری کی ہے اور اپنے حملوں کو آگے بڑھایا ہے اوروزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو نے جنگ بندی کے لیے بین الاقوامی مطالبات کے باوجود اس بات کا عزم ظاہر کیا ہے کہ وہ حملوں سے کسی بھی طرح سے دستبردار نہیں ہوں گے۔