اسرائیل کا لبنان پر شدید فضائی حملہ، 300 سے زائد مقامات کو نشانہ، 274 افراد ہلاک، سینکڑوں زخمی
واشنگٹن، 24/ستمبر (ایس او نیوز /ایجنسی) اسرائیلی فوج نے لبنان کے جنوبی اور شمال مشرقی علاقوں پر شدید فضائی حملے کیے ہیں۔ اسرائیلی حکام کے مطابق ان حملوں میں حزب اللہ کے تقریباً 300 ٹھکانوں کو نشانہ بنایا گیا ہے۔ ’الجزیرہ‘ کی ایک رپورٹ کے مطابق، ان حملوں کے نتیجے میں کم از کم 274 افراد ہلاک اور تقریباً 700 زخمی ہوئے ہیں۔ اسرائیل کی ڈیفنس فورس (آئی ڈی ایف) نے بتایا کہ یہ حملے جنوبی لبنان اور بیکا وادی کے علاقوں پر مرکوز تھے، اور دعویٰ کیا کہ جنگی طیاروں نے حزب اللہ سے وابستہ دہشت گرد اہداف پر حملے کیے ہیں۔
آئی ڈی ایف کا کہنا ہے کہ اب تک 300 سے زائد ٹھکانوں پر حملے کیے جا چکے ہیں۔ سیکورٹی فورسز کے مطابق یہ آپریشن خفیہ محکمہ اور فضائیہ کے ساتھ مکمل کوآرڈنیشن کے ساتھ کیا گیا۔ اسرائیل کے امیاد اور سفید علاقوں میں الرٹ ایکٹیو ہونے کے بعد فضائیہ نے لبنان کی طرف سے کئی راکیٹس کو روک دیا، جبکہ دیگر پروجیکٹائل امیاد کے پاس کھلے علاقوں میں گرے۔
آئی ڈی ایف نے بتایا کہ 10 مزید راکیٹس اسرائیل کے ذیلی گیللی علاقے میں بھی گرے، حالانکہ فوری طور پر کسی کی ہلاکت کی خبر نہیں ہے۔ آئی ڈی ایف کا کہنا ہے کہ حزب اللہ کے جنگجو اسرائیل کے خلاف راکیٹ حملوں کی تیاری کر رہے تھے، جس کی وجہ سے اسرائیل نے دفاعی اور جارحانہ قدم اٹھائے ہیں۔ اس سے پہلے اسرائیل کے فوجی ترجمان ڈینیل ہگاری نے پیر کے روز جنوبی لبنان کے باشندوں کو متنبہ کیا کہ وہ علاقے میں بڑے پیمانے پر ہونے والے اسرائیلی حملے سے پہلے فوراً اپنا گھر چھوڑ دیں۔
ہگاری نے متنبہ کیا کہ ’جلد ہی‘ بڑے پیمانے پر ہوائی حملے شروع ہوں گے۔ پورے لبنان میں گھروں اور دیگر عمارتوں میں واقع حزب اللہ کی ملکیتوں کو نشانہ بنایا جائے گا۔ اسرائیلی فوجی ترجمان نے کہا کہ ’’ہم لبنان کے ان گاؤں کے شہریوں کو صلاح دیتے ہیں جو ایسی عمارتوں اور علاقوں کے قریب موجود ہیں، جن کا استعمال حزب اللہ اپنے فوجی مقاصد کے لیے کرتا ہے۔ وہ اپنی سیکورٹی کے لیے فوراً خطرے سے دور چلے جائیں۔‘‘