ایران کی عدالت کا بڑا حکم، امریکہ پر 49 ارب ڈالر جرمانہ عائد
تہران، 18/نومبر (ایس او نیوز /ایجنسی) ایران کی ایک عدالت نے امریکہ کے خلاف ایک فیصلہ سنایا ہے، جس کے تحت امریکہ کو 49 ارب ڈالر کا جرمانہ ادا کرنا ہوگا۔ اپنے فیصلہ میں ایرانی عدالت نے امریکہ کو جرمانہ کے رقم کی ادائیگی کے لیے دو ماہ کے مہلت بھی دی ہے۔ دراصل ایرانی عدالت نے یہ فیصلہ عراق اور شام میں مارے گئے ایرانی شہریوں کے حوالے سے دیا ہے، عدالت کا کہنا ہے کہ امریکہ مہلوکین کے اہل خانہ کو معاوضہ دے۔ عدالت نے کہا کہ ’’امریکہ کو عراق اور شام میں امریکی حمایت یافتہ دہشت گرد گروپوں سے لڑتے ہوئے مارے گئے ایرانیوں کے اہل خانہ کو 48.86 ارب ڈالر کا معاوضہ ادا کرنا ہوگا۔‘‘
خبر رساں ایجنسی ’سنہوا‘ کے مطابق، جج ماجد حسین زادہ نے ہفتہ (16 نومبر) کو تہران کورٹ کی 55 ویں شاخ میں یہ فیصلہ سنایا ہے۔ مارے گئے لوگوں کے اہل خانہ کے 700 افراد کی جانب سے امریکی حکومت کے خلاف مقدمہ دائر کیا گیا، جس کے بعد یہ فیصلہ دیا گیا ہے۔ عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا کہ ’’امریکی حمایت یافتہ دہشت گردوں کے جانب سے کیے گئے دہشت گردانہ جرائم کے نتیجہ میں مدعیان کو مادی اور نفسیاتی طور پر کافی نقصان پہنچا ہے۔‘‘ عدالت نے دہشت گرد گروہوں کی شناخت ’اسلامک اسٹیٹ اور النصرہ فرنٹ‘ کے طور پر کی ہے، اور کہا کہ یہ امریکی تعاون اور حمایت کے بغیر جرم نہیں کر سکتے۔
ایران کی مقامی میڈیا رپورٹس کے مطابق، عدالت کے فیصلے کے تحت، امریکہ کو ہر ایک مدعی کو 10 ملین ڈالر یعنی 6.98 بلین ڈالر دینا ہو گا۔ یہ معاوضہ انہیں مادی نقصانات کی تلافی کے طور پر دیا جائے۔ ساتھ ہی ہر ایک مدعی کو 20 ملین ڈالر یعنی کل 13.96 بلین ڈالر معاوضہ دیا جائے گا، یہ رقم ان کو ہوئے نفسیاتی نقصان کے لیے دیا جائے۔ عدالت نے یہ بھی فیصلہ دیا کہ امریکہ کو تعزیری ہرجانے کے طور پر 27.92 ڈالر ادا کرنا ہوگا۔