مہنگائی، بے روزگاری اور کسانوں پر جی ایس ٹی، صرف" مودی ہے تو ممکن ہے"; یوپی میں کانگریس صدر ملکارجن کھرگے نے بی جے پی حکومت کو بنایا شدید تنقید کا نشانہ
مہاراج گنج، 15/مئی (ایس او نیوز /ایجنسی) اُترپردیش کے مہاراج گنج میں انتخابی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے کانگریس صدر ملیکارجن کھرگے نے بی جے پی کی موجودہ حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بتاتے ہوئے کہا کہ مہنگائی، بے روزگاری اور کسانوں پر جی ایس ٹی، صرف" مودی ہے تو ممکن ہے"۔
اپنے خطاب میں انھوں نے بی جے پی اور آر ایس ایس کے نظریات پر بھی حملہ کیا اور کہا کہ ’’بی جے پی-آر ایس ایس کا نظریہ غریبوں، پسماندوں، دلتوں، قبائلیوں کو کچلنے والا ہے۔ بی جے پی جمہوریت اور آئین کو ختم کرنا چاہتی ہے۔ آئین ختم ہو گیا تو عوام غلام بن جائے گی۔ عوام کے بنیادی حقوق نہیں بچیں گے اور ریزرویشن بھی ختم ہو جائے گا۔ لیکن کانگریس ایسا کبھی نہیں ہونے دے گی۔‘‘
جلسۂ عام میں جمع زبردست بھیڑ سے خطاب کرتے ہوئے کھرگے نے اپنی وہ بات دہرائی کہ اگر بی جے پی پھر سے مرکز میں آئی تو آئندہ انتخابات نہیں ہوں گے۔ نہ ہی کوئی دلت امیدوار ہوگا، نہ کوئی پسماندہ امیدوار ہوگا، نہ کوئی قبائلی امیدوار ہوگا اور نہ کوئی خاتون امیدوار ہوگی۔ پی ایم مودی کے خلاف حملہ آور رخ اختیار کرتے ہوئے کھڑگے نے کہا کہ ’’راہل گاندھی کو پی ایم مودی شہزادہ بولتے ہیں۔ راہل گاندھی تو غریبوں کا راجہ ہے۔ انھوں نے کنیاکماری سے کشمیر تک اور منی پور سے ممبئی تک یاترا کی۔ لوگوں سے مل کر ان کے مسائل کو سنا اور اس بنیاد پر کانگریس نے انتخابی منشور تیار کیا۔‘‘
کانگریس صدر نے اپنے خطاب کے دوران کہا کہ کانگریس نے ملک میں بڑے بڑے پبلک سیکٹر اور کارخانے بنا کر لاکھوں لوگوں کو روزگار دیا۔ اب وزیر اعظم مودی انھیں فروخت کر رہے ہیں۔ یہ فروخت کرنے والی حکومت ہے۔ نریندر مودی نے امیروں کا 16 لاکھ کروڑ روپے کا قرض معاف کر دیا، لیکن غریبوں اور کسانوں کا قرض معاف نہیں کیا۔ یو پی اے حکومت کے دوران کسانوں کا 72 ہزار کروڑ روپے کا قرض معاف کیا گیا تھا، لیکن مودی حکومت کسانوں اور غریبوں کی طرف دھیان نہیں دیتی۔ مودی حکومت نے 500 کلومیٹر کی بلیٹ ٹرین کے لیے جاپان سے ایک لاکھ کروڑ روپے کا قرض لیا تھا، وہ بلیٹ ٹرین کہاں ہے کسی کو نہیں معلوم۔
عوام سے لوک سبھا انتخاب میں انڈیا اتحاد کے امیدواروں کو کثیر ووٹوں سے کامیاب بنانے کی اپیل کرتے ہوئے کھڑگے نے کہا کہ بی جے پی ’مودی ہے تو ممکن ہے‘ کا نعرہ دیتی ہے۔ لیکن اگر مودی ہے تو مہنگائی، بے روزگاری، مہنگا پٹرول-ڈیزل، گیس سلنڈر اور کھیتی-کسانی پر جی ایس ٹی ممکن ہے۔ نریندر مودی سوال کرتے ہیں کہ کانگریس نے آخر 70 سالوں میں کیا کیا! انھیں سمجھنا چاہیے کہ اگر کانگریس نے جمہوریت کو مضبوط نہ کیا ہوتا تو مودی وزیر اعظم نہیں بنتے۔ اتنے سالوں میں ہم نے جمہوریت قائم کیا اور آئین کو محفوظ رکھا۔
مہاراج گنج کے مقامی ایشوز کو اٹھاتے ہوئے کھڑگے نے کہا کہ مہاراج گنج کی سرحد نیپال سے ملحق ہونے کے سبب یہ علاقہ سیاسی طور سے اہم ہے، پھر بھی ضلع ہیڈکوارٹر ریل لائن سے نہیں جوڑا گیا۔ مہاراج گنج میں بہت ساری چینی کی ملیں تھیں، لیکن سب بند ہو گئی ہیں۔ اتنا ہونے پر بھی یہاں کے وزیر اعلیٰ اور وزراء سبھی خاموش بیٹھے رہے۔ یہ لوگ ڈبل انجن حکومت کی بات کرتے ہیں، جس میں ان کا ایک انجن فیل ہو گیا اور دوسرا انجن ڈیریل ہو گیا۔