تہواروں اور انتخابات کے دوران پیاز کی بڑھتی قیمتوں نے حکومت کی نیندیں اڑا دیں
نئی دہلی، 24/ستمبر (ایس او نیوز /ایجنسی) ریاستوں میں تہوار کے موسم اور اسمبلی انتخابات کے دوران پیاز کی بڑھتی قیمتوں نے لوگوں کے چہرے پر آنسو لانے شروع کر دیے ہیں۔ مہنگی پیاز نے حکومت کو شدید مشکلات میں مبتلا کر دیا ہے۔ اس صورتحال میں مرکزی حکومت نے اپنے بفر سٹاک سے پیاز فروخت کر کے قیمتوں کو کنٹرول کرنے کی کوششیں شروع کر دی ہیں۔ حال ہی میں حکومت نے پیاز کی برآمد پر عائد ڈیوٹی کو ختم کیا، جس کے بعد قیمتوں میں مزید اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔
نیوز پورٹل ’اے بی پی‘ پر شائع خبر کے مطابق صارفین کے امور کے اہلکار نے کہا کہ مرکزی حکومت دہلی اور دیگر بڑے شہروں کے ہول سیل بازاروں میں اپنے بفر اسٹاک سے پیاز فروخت کر رہی ہے۔ اس کے علاوہ حکومت ملک بھر کی ریٹیل مارکیٹوں میں سبسڈی والے نرخوں پر پیاز فروخت کرے گی تاکہ عام لوگوں کو مہنگی پیاز سے راحت مل سکے۔ مرکزی حکومت ملک بھر میں پیاز 35 روپے فی کلو کے حساب سے فروخت کرنے کا منصوبہ بنا رہی ہے۔ خاص طور پر ان شہروں میں زیادہ پیاز فروخت ہوں گی جہاں قیمتیں زیادہ بڑھی ہیں۔
سرکاری اعداد و شمار کے مطابق، 22 ستمبر کو دہلی میں پیاز کی خوردہ قیمت 55 روپے فی کلوگرام تھی، جو ایک سال پہلے اسی عرصے میں 38 روپے فی کلو تھی۔ تاہم کئی مقامات پر خوردہ بازار میں پیاز 70 روپے فی کلو فروخت ہو رہی ہے۔ ممبئی میں قیمت 58 روپے فی کلو اور چنئی میں 60 روپے فی کلو تک پہنچ گئی ہے۔
حکومت دہلی اور دیگر ریاستی دارالحکومتوں میں موبائل وین، این سی سی ایف اور نیفڈ کی دکانوں کے ذریعہ 5 ستمبر سے 35 روپے فی کلو کے حساب سے پیاز فروخت کر رہی ہے۔سرکاری عہدیدار نے کہا کہ خریف پیاز کی فصل سے کافی توقعات وابستہ ہیں۔ گزشتہ سال کے مقابلے میں زیادہ بوائی ہوئی ہے۔