تلنگانہ: کے سی آر سرکار کو لگا بڑا جھٹکا بی آر ایس ممبران اسمبلی کی خریدوفرخت کی جانچ سی بی آئی کے حوالے
حیدرآباد، 27؍دسمبر(ایس او نیوز؍ایجنسی)تلنگانہ ہائی کورٹ نے پیر کو برسراقتدار بھارت راشٹر سمیتی کے 4 ممبران اسمبلی کے ذریعہ درج کرائے گئے خریدوفروخت کے معاملہ کی جانچ مرکزی جانچ بیورو (سی بی آئی)کو ٹرانسفر کردی ہے - ریاست میں کے چندرشیکھر راؤ(کے سی آر)کی قیادت والی سرکار کیلئے اسے بڑا جھٹکا مانا جارہا ہے - حکمراں پارٹی کے ممبران اسمبلی کی مبینہ خرید و فروخت کی کوشش کی جانچ کیلئے اس مہینے کی شروعات میں تلنگانہ سرکار کے ذریعہ تشکیل دی گئی سات اراکین کی ایس آئی ٹی کو بھی ہائی کورٹ نے رد کردیا ہے -
بی جے پی لیڈر اور وکیل رام چندر راؤ نے ہائی کورٹ کے حکم کا خیر مقدم کیا ہے- انہوں نے کہا کہ ہائی کورٹ نے بی آر ایس ممبران اسمبلی کی خریدوفروخت کے معاملہ کو سی بی آئی کو منتقل کردیا ہے - ہائی کورٹ نے ایس آئی ٹی کو بھی خارج کردیا ہے - ہم فیصلے کا خیرمقدم کرتے ہیں - حالانکہ ریاستی سرکار کورٹ کے اس فیصلہ کے خلاف اپیل کرسکتی ہے - خریدو فروخت کے معاملہ میں چار شکایت کنندگان میں سے ایک بی آر ایس ممبر اسمبلی روہت ریڈی نے الزام لگایا کہ تین افراد نے انہیں 100کروڑ روپے کی پیشکش کی تھی اور بدلہ میں ممبر اسمبلی کو بی آر ایس چھوڑنے کیلئے کہا تھا - ساتھ ہی اگلے اسمبلی الیکشن میں بی جے پی کے امیدوار کے طور پر الیکشن لڑنے کی بات کہی تھی - تندور کے ایک ممبر اسمبلی ریڈی اور بی آر ایس کے تین دیگر ممبران اسمبلی نے 26/ اکتوبر کو معاملہ کے سلسلہ میں ایک کیس درج کروایا تھا -
اس کے بعد 3 ملزموں کو گرفتار کرلیا گیا اور بعد میں تلنگانہ ہائی کورٹ نے ضمانت دے دی - درج کئے گئے کیس کے مطابق ملزموں نے ریڈی سے بی جے پی میں شامل ہونے کیلئے فی کس50کروڑ روپے کی پیشکش کرکے بی آر ایس کے کچھ اور ممبران اسمبلی کو لانے کیلئے کہا تھا - پولیس نے اس معاملہ میں بی جے پی کے قومی تنظیمی سکریٹری بی ایل سنتوش سمیت سات کو ملزم بنایا ہے-