اقوام متحدہ: سوڈان میں بھوک اور ہیضہ کی وباء میں مسلسل اضافہ جاری
اقوام متحدہ، 3/نومبر (ایس او نیوز /ایجنسی) یونیسیف، ڈبلیو ایچ او اور ڈبلیو ایف پی نے خبردار کیا ہے کہ افریقی ملک سوڈان میں ناقص تغذیہ، بھوک اور بیماریوں میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ ڈبلیو ایف پی نے اشارہ دیا ہے کہ جنوبی سوڈان میں خوراک کی صورتحال انتہائی خراب ہو چکی ہے، جہاں کی نصف سے زیادہ آبادی شدید بھوک کا سامنا کر رہی ہے۔ اقوام متحدہ نے یہ بھی تنبیہ کی ہے کہ سوڈان میں خوراک کی تقسیم کے لیے فنڈز کی کمی موجود ہے، جس کی وجہ سے ایجنسی کے لیے امداد کی ترسیل ایک مشکل چیلنج بن گئی ہے۔ ڈبلیو ایف پی کے مقامی ڈائریکٹر نے بتایا کہ ان کے پاس اگلے سال کی خوراک کے انتظام کے لیے درکار فنڈز نہیں ہیں۔ سوڈان میں بھوک میں اضافے کی بڑی وجوہات میں معاشی عدم استحکام، مہنگائی اور آر ایس ایف اور سوڈانی فوج کے درمیان جاری لڑائی شامل ہیں۔ مئی سے اگست 2024ء کے دوران، ڈبلیو ایف پی صرف 37 فیصد ضرورت مند افراد تک امداد پہنچانے میں کامیاب رہی ہے۔
جنوبی سوڈان میں ہیضہ کی وباء میں بھی اضافہ ہو رہا ہے۔ اکتوبر ۲۰۲۴ء میں جنوبی سوڈان میں ہیضہ کے ۵۰؍ معاملات درج کئے گئے تھے جن میں سے ۶؍ معاملات کی تصدیق کی گئی تھی۔ خیال رہے کہ افریقی ملک میں پناہ گزین خیموں میں لوگوں کی بھیڑ، صاف پانی، خوراک اور صاف صفائی تک رسائی نہ ہونے کی وجہ سے ہیضہ کی وباء میں اضافہ ہو رہا ہے۔ سوڈان میں ۱۰؍ ملین سے زائد افراد بے گھر ہوچکے ہیں۔ یکم جنوری تا ستمبر ۲۰۲۴ء پورے ملک میں ہیضہ کے ۲؍ ہزار سے زائد معاملات درج کئے گئے تھے جن میں سے ۶۲۲؍ افراد نے اپنی جانیں گنوائی تھیں۔ یاد رہے کہ سوڈان میں اپریل ۲۰۲۴ء میں جنگ کی شروعات ہوئی تھی جس کے سبب اب تک دسیوں ہزاروں افراد اپنی جانیں گنوا چکے ہیں۔