بھٹکل: گرمی کی شدت اور پانی کی قلت کے چلتے میونسپل حدود میں سینکڑوں لیٹر پانی ہورہا ہے ضائع؛ عوام حکام پر لگارہے ہیں انکھیں بند کرنے کا الزام

Source: S.O. News Service | By I.G. Bhatkali | Published on 11th November 2023, 11:55 PM | ساحلی خبریں |

بھٹکل 11/نومبر (ایس او نیوز) بھٹکل سمیت ریاست کرناٹک میں امسال بارش کی  کمی کی وجہ سے   ندیوں اور  ڈیموں میں پانی کی شدید قلت  پائی جارہی ہے، لیکن بھٹکل میونسپل حدود کے بندرروڈ میں گذشتہ چار پانچ ماہ سے  پانی کا پائپ پھٹنے سے روزانہ سینکڑوں لیٹر پانی  راستے  میں  بہہ کر ضائع ہورہا ہے تو علوہ محلہ میں قریب 25   دنوں سے اور ہائی وے سے متصل لونا کامپلیکس کے قریب چار دنوں سے  روزانہ سینکڑوں لیٹر پانی ضائع ہورہا ہے۔ ایسے میں عوام الزام لگارہے ہیں کہ   میونسپل حکام  ان پائپوں کی فوری مرمت کرکے  قیمتی پانی کو ضائع ہونے سے روکنے کے بجائے  انکھیں بندکرکے  لاکھوں لیٹر پانی ضائع ہونے کا تماشہ دیکھ رہے ہیں۔

بندر روڈ  کے عوام نے بتایا کہ  عیدگاہ کے سامنے   والا پائپ پھٹ کر  چار پانچ ماہ  ہوچکے ہیں، لیکن   اس کی مرمت  کی طرف کوئی توجہ نہیں دی جارہی ہے، نتیجتاً روزانہ سینکڑوں لیٹر پانی  سڑک پر بہہ رہا ہے۔ 

علوہ محلہ کے لوگوں نے بتایا کہ   یہاں گذشتہ25 دنوں  سے  علوہ محلہ سمیت پڑوسی محلوں کے لوگ میونسپل حکام سے شکایت کررہے تھے کہ  میونسپالٹی کی طرف سے  پائپ لائن کے ذریعے جو پانی سپلائی کیا جارہا ہے، اُس میں فورس نہیں ہے اور نلکوں سے  کافی کم مقدار میں پانی آرہا ہے، لیکن میونسپل حکام   عوام کی شکایتوں پر کاروائی کرنے اور   معاملے کا پتہ لگانے کے بجائے  اپنی ہی بات پر آڑے ہوئے تھے کہ  پانی کی سپلائی بالکل درست ہے۔  لیکن   جمعہ کو ایک مکان کا کنکشن   یو جی ڈی چمبر کو دینے کے لئے    کھولا گیا تو اس بات کا پتہ چلا کہ چمبر سے لگا ہوا سمینٹ کا پائپ ٹوٹا ہوا ہے اور  پینے کا کثیر مقدار میں  پانی  ڈرینج کے چمبر میں جاکر ضائع ہورہا ہے۔ عوام نے بتایا کہ یہاں کانکریٹ کی سڑک تعمیر کرنے کے لئے قریب دو ماہ قبل سڑک توڑی گئی تھی اور کھدائی کی گئی تھی یا تو اُس وقت یہ پائپ ٹوٹ گیا یا پھر 25 روز قبل نیا چمبر تعمیر کرنے کے دوران یہ پائپ ٹوٹ گیا ہوگا۔

بتاتے چلیں کہ  میونسپالٹی کی طرف سے ہرروز صبح سات سے آٹھ بجے تک ایک گھنٹہ پانی سپلائی کیا جاتا ہے۔ اس حساب سے دیکھا جائے تو گذشتہ ایک ماہ سے    علوہ محلہ کے اس پائپ سے سینکڑوں لیٹر پانی ضائع ہوچکا ہے۔ اب چونکہ  یو جی ڈی کے چمبر کو کھولا گیا ہے تو یہی  پانی   راستے میں بہہ رہا ہے۔

بندرروڈ پر عیدگاہ کے سامنے چار پانچ ماہ سے  جو پائپ پھٹا ہے، اب تک ہزاروں لیٹر پانی وہاں سے  ضائع ہوچکا ہے، جبکہ لونا  کامپلیکس کے قریب پائپ پھٹنے سے بھی  سینکڑوں لیٹر پانی ضائع ہورہا ہے۔ اب یہ دیکھنے والی بات ہوگی کہ  مزیدکتنے ہزار لیٹرس  پانی ضائع ہونے کے بعد ان  پائپوں کی مرمت ہوگی۔

Widespread Water Wastage Plagues Bhatkal as Burst Pipes Drain Thousands of Liters Daily

ایک نظر اس پر بھی

انکولہ میں شیرور کے پاس گنگاولی ندی سے مٹی نکالنے کے لئے لائی جا رہی ہے مشین بردار کشتی

انکولہ تعلقہ کے شیرور کے پاس جہاں پچھلے دو مہینے قبل پہاڑی چٹان کھسکنے کا خوفناک حادثہ پیش آیا تھا  اور ایک لاری ڈرائیور سمیت  دب کر لاپتہ ہوگئی تھی، آج تک اُس لاری اور ڈرائیور  کا پتہ نہیں چل پایا ہے، لیکن اب  وہاں بہنے والی گنگاولی ندی کی صفائی کرنے اور مٹی کا ڈھیر ہٹانے کے ...

کنداپور میں بے قابو اسکول وین الیکٹرک پول سے ٹکرا گئی - ڈرائیور شدید زخمی

نیشنل ہائی وے 66 پر تھوکٹو بس اسٹاپ کے قریب پیش آئے سڑک حادثے میں ایک تیز رفتار اسکول وین بے قابو ہو کر سڑک کنارے موجود ہائی ماسٹ الیکٹرک پول سے ٹکرا گئی جس کے نتیجے میں ایک طرف وین کا اگلا حصہ بری طرح تباہ ہو گیا تو دوسری طرف وین ڈرائیور کے سر میں شدید چوٹ آئی جسے علاج کے ...

بنٹوال : میلاد کے جلسے میں گئی خاتون کے گھر پر چوری - لٹیروں نے1.33 لاکھ روپے مالیت  کے زیور اور نقدی پر ہاتھ صاف کیا  

بنٹوال تعلقہ کے مونٹی مارو گاوں میں اسماء نامی خاتون کے لئے میلاد کے جلسے میں شرکت اس وقت مہنگی پڑی جب اس کے گھر میں گھس کر چوروں نے سونے کے زیورات سمیت نقدی پر ہاتھ صاف کر دیا ۔

دکشن کنڑا میں 'بندر بخار' کا خطرہ - بین الاقوامی مسافروں کی ہوگی طبی جانچ 

دکشن کنڑا کے محکمہ صحت عامہ نے کیرالہ میں 'بندر بخار' (منکی فیور) کے  علاوہ نیفا وائرس کی وجہ سے ہوئی دو اموات کو دیکھتے ہوئے تشویش کا اظہار کیا ہے اور پورے ضلع میں سخت نگرانی کے احکامات جاری کیے ہیں ۔