بھٹکل : کونارمیں پہاڑی چٹان کھسکنے سے علاقہ میں پھیلی دہشت، مزید دو تین بڑے پتھر بھی پھسلنے کے خدشے سے عوام پریشان
بھٹکل 14 جولائی (ایس او نیو) گزشتہ سال اگست کے مہینے میں تعلقہ کے مُٹھلی میں پہاڑی کھسک کر ایک مکان پر گرنے کے واقعہ میں چار لوگوں کی موت واقع ہوئی تھی ابھی اس واردات کے نقوش ذہنوں سے مٹ بھی نہ پائے تھے کہ تعلقہ کے مضافاتی علاقہ کونار میں بدھ کی شام پہاڑی کی چوٹی پر سے ایک بڑی چٹان کھسک کر گرنے سے پورے قصبے میں خوف اور تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے۔
پتہ چلا ہے کہ تقریباً 500 میٹراونچائی پر سے بڑا پتھرجب نیچے کی طرف پھسلتا ہوا گرا تو اس کی راہ میں آنے والے تمام درخت اور پودے ریزہ ریزہ ہو کر زمین پر گرگئے۔
مقامی لوگوں نے بتایا کہ بادلوں کی گڑگڑاہٹ جیسی گرجدار آواز کے ساتھ جب بلندی پر سے چٹان کھسک کر نیچے آئی تو اطراف میں موجود رہائشی اور کسان جو کھیتوں میں کام کر رہے تھے یہ دیکھنے باہر آئے کہ کیا ہوا ہے۔ لوگوں نے اس وقت راحت کی سانس لی جب انہوں نے پہاڑی چٹان کو اونچائی پر سے گرتے ہوئے بیلور مین روڈ سے کچھ فاصلے پر رکا ہوا دیکھا۔ لوگوں نے جب پہاڑی پر نظر دوڑائی تو یہ دیکھ کر حیران رہ گئے کہ جن جگہوں سے پتھر کھسکتا ہوا آگے بڑھا تھا، وہاں ایک نیا راستہ بن گیا تھا۔
بتایا جارہا ہے کہ کونار کے بیلورمنے میں پیش آیا یہ واقعہ مٹی کے کٹاؤ کی وجہ سے ہوا ہو گا۔ کہا جارہا ہے کہ اگر مسلسل بارش ہوتی ہے، تو اس بات کا بہت زیادہ امکان ہے کہ بنیاد کی مٹی گرنے کی صورت میں مزید چٹانیں پھسل سکتی ہیں۔
کونار کی یہ واردات اس بات کا ثبوت ہے کہ جنگل کے درختوں کی کٹائی سے فطرت پرسنگین اثرات مرتب ہو رہے ہیں! پہاڑی کے نیچے موجود مکین اب اس بات کا مطالبہ کررہے ہیں کہ لینڈ سلائیڈنگ کی صورت میں جو چٹانیں کھسک کر نیچے گرنے کا خدشہ ہے، اُن چٹانوں کو وہاں سے فوری ہٹایا جائے۔ مقامی لوگوں کے مطابق سڑک کے نچلے حصے میں 2-3 مکانات ہیں البتہ بیلور روڈ پر لوگوں کی چہل پہل ہمیشہ ہوتی رہتی ہے۔
بھٹکل مضافاتی پولس تھانہ کے سرکل پولس انسپکٹر چندن نے عملے کے ساتھ موقع پر پہنچ کر معائنہ کیا ہے۔
Harrowing Rockslide Incident in Bhatkal Raises Concerns about Hillside Safety