بھٹکل 28ون (ایس او نیوز) پارک لاری سے مسافر بردار ٹمپو کی ٹکرکے نتیجے میں 13 لوگ جائے وقوع پر ہی ہلاک ہوگئے جبکہ دو دیگر شدید زخمی ہوگئے۔ حادثہ جمعہ علی الصباح چار بجے پڑوسی ضلع ہاویری کے بیڈگی تعلقہ کے گُنڈن ہلّی کراس پر پیش آیا۔
ذرائع سے ملی اطلاع کے مطابق مرنے والوں کا تعلق ایک اور پڑوسی ضلع شموگہ کے بھدراوتی سے تھا، یہ لوگ بیلگام میں مندروں کے دورے کے بعد ٹراویلر ٹمپو پر سوار واپس اپنے گاوں ایمی ہٹّی لوٹ رہے تھے کہ بینگلور۔پونا ایکسپریس وے پرسڑک کنارے کھڑی لاری سے ان کی ٹمپو تیز رفتاری کے ساتھ ٹکراگئی۔
ذرائع کے مطابق تصادم اتنا خطرناک تھا کہ ٹمپو کے پرخچے اُڑ گئے اور لاشیں ٹمپو کے اندر کے ملبے تلے دب گئیں۔ بتایا گیا ہے کہ فائر بریگیڈ اور پولیس اہلکاروں کو لاشوں کو نکالنے میں کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔
ابتدائی اطلاعات کے مطابق ٹمپو پرپندرہ افراد سوار تھے، جن میں تیرہ کی موت واقع ہوگئی ہے، بچے ہوئے دو دیگر لوگوں کی حالت بھی تشویشناک بتائی گئی ہے۔ جنہیں ہاویری ضلعی اسپتال میں داخل کیا گیا ہے۔
مرنے والوں میں ڈرائیور سمیت چار مرد، سات خواتین، ایک بچہ اور جسمانی معذوری کا شکار لڑکی بھی شامل ہیں۔ لاشوں کو بھی ڈسٹرکٹ ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔
حادثے کو لے کر سوشیل میڈیا پرعوام ایک طرف ٹمپو کی تیز رفتاری کو حادثے کا سبب قرار دے رہے ہیں تو وہیں نیشنل ہائی وے کنارے لاریوں کی پارکنگ پر بھی سوال اُٹھائے جارہے ہیں۔ لوگوں کا کہنا ہے کہ نیشنل ہائی وے پر گاڑیوں کو تیز رفتاری کے ساتھ ہی چلانا ہوتا ہے، وہاں سڑک کنارے گاڑیوں کی پارکنگ ممنوع ہے، مگر پولس اور انتظامیہ کی خاموشی سے لاریاں غیر قانونی طور پرہائی وے کنارے پارک کی جاتی ہیں اور اسی کے نتیجے میں حادثات میں لوگ اپنی جانیں گنواتے ہیں۔