ہوناور سے کمٹہ تک نکلی سماجی جہد کار سورج سونی کی پیدل یاترا کو عوامی حمایت حاصل :8ہزار سے زائد عوام کی شرکت
ہوناور:31؍ اکتوبر(ایس اؤ نیوز)سماجی جہد کارسورج نائک سونی کی قیادت میں نکلی ’عوامی پیدل یاترا ‘کو شہر کے شراوتی سرکل پر کانگریس، بی جے پی اور جےڈی ایس سمیت سبھی سیاسی پارٹیوں کے لیڈران اور معزز شخصیات کی جانب سے بھرپور حمایت حاصل ہوئی ۔
عوامی فلاح و بہبودی کی خاطر ہوناور سے کمٹہ تک سورج سونی کی قیادت میں نکلی یاترا میں 8ہزار سے زائد لوگ شریک تھے۔ قریب 20 کلومیٹر پر مشتمل یہ پیدل یاترا صبح میں شروع ہوکر شام کو ختم ہوئی۔ کرکی ، ہلدی پور، ہولگدے سے ہوتے ہوئے کمٹہ پہنچی یاترا کو راستہ کے درمیان زبردست عوامی تعاون حاصل ہوا۔ شاہراہ پر واقع ہر دیہات کے لوگوں نے انہیں اپنے مسائل کو لے کر درخواستیں سونپیں۔ یاترا کمٹہ کے قریب پہنچی تو شہر کے گبس سرکل پر ہزاروں کی تعداد میں جمع ہوئے لوگوں نے ان کا پرتپاک استقبال کیا۔ یہاں سورج سونی نے پریش میستا قتل معاملے کو پیش کرتے ہوئے بی جے پی کی سخت تنقید کی اور کہا کہ پریش میستا کے خاندان کے ساتھ ناانصافی کرتےہوئے اب دوبارہ جانچ کامطالبہ کرنا سوائےناٹک کچھ نہیں ہے۔ مقامی رکن اسمبلی ہر ترقیاتی کاموں میں 75اور25فی صد کمیشن لینےکا الزام لگایا۔ اس کے بعدا نہوں نے اپنے مطالبا ت پر مشتمل ایک میمورنڈم تحصیلدار وویک شنئی کو پیش کیا۔ تحصیلدار نے میمورنڈم وصول کرنےکے بعد اعلیٰ افسران تک روانہ کرنےکی بات کہی۔
پیدل یاترا کے روح رواں سورج سونی نےہوناور میں پیدل یاترا کے شروع میں خطاب کرتےہوئےکہاکہ پوری ریاست کو ہمارے ضلع سے 60-70فی صد بجلی ہم فراہم کرتےہیں ، ملک کے پڑوسی ریاستوں کو ہر طرف سے ہم مچھلی پہنچاتے ہیں، سرسی کی سپاری سے لے کر ہمارے کسان ہر قسم کی زرعی سرگرمیا ں انجام دیتےہوئے بیرونی ریاستوں کو سپلائی کرتے ہیں۔ ہمارا ضلع کئی ایک نعمتوں سےمالامال ہے، مگر کیاکریں افسوس ہمیں ایک جدید سہولیات سے آراستہ ایک بہتر اسپتال دستیاب نہیں ہے۔ عوام اسپتال کا مطالبہ کرتےہیں تو بہانے بنائے جاتےہیں اس کی سنگِ بنیاد کب ڈالی جائے گی کوئی نہیں بتاتا ، اسی لئے میری پہلی ترجیح ضلع کے لئے ایک سہولیات سے آراستہ اسپتال کی ہوگی۔ معصوم ہالکی طبقہ میں آج بھی 3-4فی صد تعلیم یافتہ نہیں ہیں، یہ لوگ جنگل سےپیا ر کرتےہیں اسی لئےوہیں بسیرا کرتےہوئےاپنی روایتی رسم و رواج کے ذریعے ہماری تہذیب کو زندہ رکھے ہوئے ہیں انہیں ایس ٹی زمرے میں شامل کرنا ہمارا مطالبہ ہے۔ اسی طرح ضلع کے کئی سارے ماہی گیروں اور کسانوں کے ساتھ ناانصافی کی جارہی ہے۔ یہاں اگھناشنی ندی بہتی ہے میں پوچھتا ہوں سب سہولیات کی موجودگی کے بعد بھی انہیں کوئی آب پاشی کا ایک منصوبہ تشکیل کیوں نہیں دیاگیا۔ اسی طرح انہوں نے ضلع اور مقامی مسائل پر روشنی ڈالتے ہوئے انہیں فراہم کرنے کا مطالبہ کیا۔
بزرگ ادیب ، جانپد کے ماہر این آر نایک نے دیاسلائی کے ذریعے پیدل یاترا کو ہری جھنڈی دکھائی ۔ اس کے بعد خطاب کرتے ہوئے کہاکہ جو ملک اپنے نوجوانوں ، اپنی زبان اور اپنی تہذیب سے غفلت برتے ہیں وہ کبھی ترقی نہیں پاسکتے۔ کرناٹک میں ہر زمانے میں کنڑازبان ہی اعلیٰ رہے گی اس کے لئے ہم سب کو جدوجہد کرنےکی ضرورت ہے۔ ملک اور ریاست کی سب سے قدیم زبان کنڑا کے فروغ کےلئے ہم سب کو مل کر کام کرنا ہوگا۔ ہم میں سیاسی شعور کا ہونا ضروری ہے اسی کے تحت ادب، تہذیب کو باقی رکھا جاسکتاہے۔
جے ڈی ایس کے ضلعی صدر گنپیا گوڈا نے کہاکہ سورج سونی کسی ذات پات کی تفریق نہیں کرتے وہ سب کے ساتھ مل جل کر رہتےہیں۔ کسی بھی موقع پر کسی کی مدد وضرورت کےلئے وہ حاضر ہوجاتےہیں، ان میں انسانیت ہے یہی وجہ ہے کہ وہ اپنے حلقہ کی ترقی کےلئےپیدل یاتراپر نکلے ہیں۔ اتی کرم دار ہوراٹ ویدیکے کے صدر رویندرنائک نے کہاکہ ہمارے ضلع کی یہ بد نصیبی کہ ملک اور ریاست کے لئے ضلع نے پانچ بڑے منصوبوں کو زمین عطا کرتے ہوئےپناہ گزین ہوگئے لیکن ضلع کو کچھ بھی نہیں ملا۔ اس موقع پر کانگریس لیڈر روی شٹی ، وینا سورج سونی ، وگھنیشور ہیگڈے، ائیپا نائک، پیٹر منڈیس، محمد علی ، الیاس شیخ، منجوناتھ گوڈا، راگھو نائک، دتا پٹگار، دیپا ہری کنتر ، سریش میستا وغیرہ موجود تھے۔
پیدل یاترا کے مقاصد:سورج سونی نے اپنی پیدل یاتر ا کا مقصد ظاہر کرتےہوئے کہاکہ ملٹی اسپیشالٹی اسپتال ، ہالکی وکلیگا طبقہ کو ایس ٹی درجہ دینا، اتی کرم داروں کو حق ملے، کسانوں کی فصل کو جنگلی جانوروں سےتحفظ ملے اور اگھناشنی اور بڈگنے ندیوں سے کسانوں کو پانی ملے، ماہی گیروں کو نہ نکالا جائے، تحفظ و ترقی کےلئے مسلسل جدوجہد، خستہ حال کمٹہ ۔ سرسی روڈ کے خلاف جدوجہد، بوگری بائیل برج کی تعمیر فوری مکمل کی جائے، ہولگدے ٹول گیٹ پر کمٹہ، ہوناور والوں کو ٹول فری ہو، ورنہ ٹول بند کرنے کےلئے قانونی جدوجہد، نوجوانوں کو روزگار ملے ، حلقہ کی ہمہ جہت ترقی ہو، مزدوروں اور عام عوام کو سرکاری سہولیات دستیاب ہوں اور کمٹہ ۔ ہوناور حلقہ میں کئی سارےترقیاتی کاموں کو لےکر پیدا ہوئے مسائل کا حل نکلے ۔