بھٹکل میں ہندومسلم سدبھاونا ملن؛ جماعت اسلامی کے سکریٹری کا ولولہ انگیزخطاب؛کہا؛نفرتی خطاب بم سے بھی زیادہ خطرناک
بھٹکل 5/اگست (ایس او نیوز)حسب اعلان جمعہ کورابطہ ہال میں سدبھاونا منچ اورجماعت اسلامی ہند کی طرف سے ہندومسلم گیٹ ٹوگیدرکا خوبصورت پروگرام منعقد ہوا جس کی صدارت کرتے ہوئے جماعت اسلامی ہند کے ریاستی سکریٹری محمد کُنہی نے کنڑازبان میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ زبان سے نکلے ہوئے الفاظ بموں سے بھی زیادہ خطرناک ہوتے ہیں، انہوں نے مثال پیش کرتے ہوئے بتایا کہ بم جس جگہ گرے گا اُتنے ہی حصے کو نقصان پہنچائے گا لیکن اگردہلی میں بیٹھ کر کوئی نفرت انگیز خطاب کرے گا تو اُس کا اثر اتنا شدید پڑےگا کہ کرناٹک میں فساد پھیل سکتا ہے، مینگلورمیں اگرکوئی نفرتی بیان دے گا تو اُس کے اثر سے اُترپردیش میں تشدد برپا ہوسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نفرت بھری اشتعال انگیزتقریروں سے ہی ملک کے مختلف حصوں میں آج حالات خراب ہورہے ہیں۔
کنڑا زبان میں اسلام کی بہترین ترجمانی کرنے والے مینگلور سے تشریف فرما عالم دین محمد کنہی نے قران کی ایتوں کا کنڑا میں ترجمہ پیش کرتے ہوئے اس بات کو سمجھانے کی کوشش کی کہ اسلام امن کا مذہب ہے، ایک آیت کا ترجمہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ اگر آپ کو خدا پریقین ہے تو آپ کو وہ بات کرنی چاہئے جس سے خیروجود میں آئے، بھائی چارگی اورامن وامان کی فضا قائم ہوسکے۔ کنڑا کے بہترین مقررمحمد کنہی نے کہا کہ ایک دورایسا بھی تھا کہ غلط کام کرنے والوں کو ہم غنڈہ، موالی اور مجرم کہہ کر پکارتے تھےاوراُسی نظر سے دیکھتے تھے، پولس بھی اُسے غنڈہ اور مجرم کہہ کراُن کے ساتھ اُسی انداز سے پیش آتی تھی، مگر آج ایسا دور آگیا ہے کہ غندہ گردی کرنے والوں کو ہی ہم لیڈر کہتے ہیں، یہی وجہ ہے کہ غندہ گردی عام ہورہی ہے۔
انہوں نے اس بات پرسخت افسوس کا اظہارکیا کہ آج سماج میں جو کچھ بھی ہورہا ہے وہ دھرم کے نام پرہورہا ہے۔ حالانکہ دھرم کا مطلب امن، بھائی چارگی،ایک دوسرے کے ساتھ خیرخواہی اوررحمدلی ہے۔انہوں نے کہا کہ اس دنیا میں پیغبربھی آئے، سوامی ، پیشوا، سادھو سنت اور کئی سارے عظیم لوگ بھی آئے، لیکن کسی نےبھی کبھی انسانوں کو ایک دوسرے سے لڑانے اور اُنہیں الگ کرنے کا کام نہیں کیا، بلکہ ہرایک نے انسانوں کو انسانوں سے جوڑنے کا کام کیا۔ ہر مذہب انسانوں کو انسانوں سے جوڑنے کی تعلیم دیتا ہے۔ لیکن آج ہم دیکھ رہے ہیں کہ دھرم کے نام پر لڑایا جارہا ہے۔ دھرم کے نام پر فسادات برپا کئے جارہے ہیں۔ پروگرام میں شریک ہندو۔ مسلم لیڈران کو انہوں نے اس بات کے لئے جھنجھوڑا کہ آج معاشرے میں دھرم کے اصلی پیغام کوعام کرنے کی ضرورت ہے، سماج میں اصلاح اور بہتری کے زیادہ سے زیادہ کام کرنے کی ضرورت ہے۔ اوریہ کام صرف زبان سے بولنے سے نہیں ہوگا، اس کےلئے آپس میں میل ملاپ ہوتے رہنا چاہئے اورتمام مذاہب کے لوگوں کو مل بیٹھ کر امن اور محبت کے پیغام کو عام کرنے کے لئے آگے آنے کی ضرورت ہے۔
اس موقع پرنیو انگلش پی یوکالج کے پرنسپال ڈاکٹرویریندر شانبھاگ کو سدبھاونا سری 2023 کے ایوارڈ سے نوازا گیا۔ اسی طرح بھٹکل تعلقہ سرکاری اسپتال کی میڈیکل افسر ڈاکٹرسویتا کامتھ اور معروف سماجی کارکن نذیراحمد قاسمجی کو اُن کی خدمات کے اعتراف میں تہنیت پیش کی گئی۔ مہمان خصوصی کے طور پرتشریف فرما رابطہ سوسائٹی کے صدرعمر فاروق مصباح، جنرل سکریٹری ڈاکٹرعتیق الرحمن مُنیری، بھٹکل ڈی وائی ایس پی سریکانت پی اورمجلس اصلاح وتنظیم بھٹکل کے صدرعنایت اللہ شابندری نے بھی اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے ایسے پروگراموں کو باربارمنعقد کرنے کی ضرورت پرزوردیا۔
سدبھاونا منچ کے صدرستیش کمار نے مہمانوں کا استقبال کرتے ہوئے افتتاحی خطاب کیا، جماعت اسلامی ہند بھٹکل شاخ کے سکریٹری عبدالروف ساونور نے سدبھاونا منچ کا تعارف پیش کیا۔ سدبھاونا منچ کے سیکرٹری ایم آر۔ مانوی نے نظامت کی۔ جماعت اسلامی ہند بھٹکل شاخ کےصدر مولانا ایس ایم سید زبیر کے کلمات تشکرپرجلسہ اختتام کو پہنچا۔