بھٹکل ویمن سوسائٹی کے الیکشن کے بعد پہلی میٹنگ میں ہائی ڈرامہ؛ میٹنگ نہ کرنے دینے پرخواتین نے بینک کے اندر ہی دیا پوری رات دھرنا
بھٹکل یکم اگست (ایس او نیوز): ابھیودیا ویمن کریڈیٹ کوآپریٹیو سوسائٹی (خواتین بینک) میں صدر اور نائب صدر کے انتخاب کے بعد پیر کو منعقدہ پہلی میٹنگ کے دوران ہنگامہ آرائی شروع ہوگئی اورخواتین کے دو گروپوں میں جھگڑا شروع ہوگیا۔ اس موقع پربینک مینجر اور سوسائٹی کی ایکزی کوٹیو آفسرراجیشوری نائک جس نے میٹنگ کا انعقاد کیا تھا ، ہنگامے کے بیچ اپنی طبیعت خراب ہونے کا حوالہ دے کر میٹنگ چھوڑ کرچلی گئی۔ جب صدر اور نائب صدر کے انتخاب کو لے کر مخالفین نے اسے غیر قانونی قرار دیتے ہوئے میٹنگ پر سوال اُٹھائے تو صدر اور نائب صدر سمیت ان کےدیگر حمایتی ڈائرکٹرس بینک کے اندر ہی دھرنے پر بیٹھ گئیں اوربضد ہوگئیں کہ جب تک ہمیں میٹنگ کرنے نہیں دیا جائے گا ہم یہاں سے نہیں اُٹھیں گے۔
پوری رات دھرنے پر بیٹھنے کے بعد منگل صبح بھٹکل تحصیلدارتپّے سوامی اور کمٹہ سے تشریف فرما سوسائٹی کے اسسٹنٹ رجسٹرار(اے آر) جی کے بھٹ نے بینک پہنچ کراحتجاجی دھرنا پر بیٹھی ساتوں ڈائرکٹرس کے ساتھ میٹنگ کا انعقاد کیا اور احتجاجیوں کی شکایتوں کی سماعت کی۔
اس موقع پر نومنتخب صدر نینا نائک نے بتایا کہ ہمیں نوٹس موصول ہوئی تھی کہ 31 جولائی کو ڈائریکٹرس میٹنگ منعقد کی گئی ہے، لیکن بینک مینیجر نےمیٹنگ کے قراردادوں کی بک ہمیں فراہم کئے بغیر ہی یہ کہہ کر گھر چلی گئی کہ طبیعت ٹھیک نہیں ہے۔نینا نائک نے شکایت کی کہ ان کا یہ اقدام درست نہیں ہے۔
پھر حکام نے میٹنگ کی قرارداد بک منگوائی اور میٹنگ کی اجازت دی۔ جس کے ساتھ ہی صدر اور نائب صدر سمیت ساتوں ڈائرکٹروں نے اپنا احتجاج ختم کرکے میٹنگ کا انعقاد کیا جس میں صرف سات ڈائرکٹرس ہی حاضر رہیں باقی چھ شریک نہیں ہوئیں۔ پتہ چلا ہے کہ میٹنگ میں کئی قراردادوں کو منظور کیا گیا ہے جس میں بینک مینیجر کے خلاف کاروائی کرنا بھی شامل ہے۔ منگل دوپہر قریب ایک بجے میٹنگ ختم ہوئی جس کے بعد سبھی اپنے اپنے گھر چلی گئیں۔
غیر حاضر ڈائرکٹرس نے شکایت کی ہے کہ سوسائٹی کی نئئ صدر اور نائب صدر کے انتخاب کو لے کر ہم پہلے ہی کوآپریٹو سوسائٹیز کے اسسٹنٹ رجسٹرار سے شکایت کی ہے اور شکایت کی سماعت 16 اگست کو مقرر کی گئی ہے۔ اس لئے اس وقت تک بورڈ کا اجلاس منعقد کرنا مناسب نہیں ہے۔
احتیاطی اقدام کے طور پر سوسائٹی کے لیے مناسب پولیس کا انتظام کیا گیا تھا۔
بتاتے چلیں کہ اس سوسائٹی کے جملہ ١٣ بورڈ آف ڈائرکٹرس ہیں، حال ہی میں ہوئے صدارتی انتخابات میں سات ڈائرکٹروں کے ووٹوں سے صدرکے لئے نینا نائک اور نائب صدر کے لئے سوکنیا نائک کا انتخاب عمل میں آیا تھا جس کے بعد پیر سہ پہر تین بجے ایکزی کوٹیو آفسر راجیشوری نائک نے پہلی میٹنگ بلائی تھی جس پر زیادہ تر ڈائرکٹرس حاضر رہے لیکن ڈائرکٹرس چندرپربھانائک، لکشمی نائک و دیگر نے میٹنگ کی تقرری پر تنازعہ کھڑا کردیا اور کہا کہ صدر اور نائب صدر کا انتخاب غیر قانونی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں ہم نے کوآپریٹو ڈیپارٹمنٹ کے اسسٹنٹ رجسٹرار (اے آر) کو مطلع کر دیا ہے ۔ ان کے مطابق نینا نائک اس وقت تک چیئرپرسن کے عہدے پر فائز رہنے کی اہل نہیں ہوں گی جب تک کہ اے آر مذکورہ شکایت پر کوئی حکم جاری نہیں کرتا، اس بناء پر اس اجلاس کو ملتوی کیا جائے اور اے آر کےحکم کے بعد میٹنگ کی نئی تاریخ مقرر کی جائے۔
میٹنگ کا انعقاد نہ کرنے دینے اور میٹنگ کال کرنے والی بینک مینجر راجیشوری نائک جو ایکزی کوٹیو آفسر بھی ہیں، میٹنگ سے پہلے ہی طبیعت ٹھیک نہ ہونے کا حوالہ دے کر چھٹی پر چلی جانے سے صدراور نائب صدر سمیت ساتوں بورڈ آف ڈائرکٹرس نے پیر شام سے پوری رات بینک کے اندر ہی دھرنے پر بیٹھ گئیں۔ بتایا گیا ہے کہ راجیشوری نائک نے عارضی طور پر اپنی غیر موجودگی میں بینک اکاونٹنٹ، کوسوما پجاری کوانچارج ایکزی کوٹیو آفسرکی ذمہ داری دی تھی، جس پر منگل صبح تحصیلدار اور اسسٹنٹ رجسٹرار کی جانب سے میٹنگ کے بعد کوسوما پجاری کی موجودگی میں میٹنگ کرنے کی اجازت دی۔
تحصیلدار اور اسسٹنٹ رجسٹرارکی اجازت ملتے ہی منگل صبح قریب ساڑھے گیارہ بجے احتجاج پر بیٹھیں ساتوں ڈائرکٹرس کی موجودگی میں میٹنگ کا انعقاد کیا گیا اورمیٹنگ میں کئی قرار داد پاس کی گئی۔ پتہ چلا ہے کہ ان قراردادوں میں ایک قرار داد یہ بھی ہے کہ ایکزی کوٹیو آفسر راجیشوری نائک نے نو منتخب صدر نینا نائک کی کوئی عزت نہیں کی اورخود میٹنگ کال کرکے اچانک میٹنگ چھوڑ کر چلی گئی، اس لئے اس کے خلاف تادیبی کاروائی ہونی چاہئے۔
الزام اور جوابی الزام:
پیر کو جب میٹنگ کے شیڈول پر ہنگامہ جاری تھا، صدر نینا نائک اور اپوزیشن دھڑے کے رکن چندر پربھا نائک، سوسائٹی کے دفتر سے باہر آئے اورمیڈیا کے سامنے ایک دوسرے کے خلاف الزامات کی بوچھاڑ کردی۔ صدر نینا نائک نے کہا کہ وہ پولیس اور کوآپریٹیو ڈیپارٹمنٹ کے افسران سے پیر کو میٹنگ کرنے کی اجازت نہ دینے پر شکایت درج کروائیں گی، دوسری طرف چندر پربھا نائک نے کہا کہ جن لوگوں نے اس سوسائٹی کے قیام اور اس کی ترقی کے لیے کام کیا اورقربانیاں دیں، ان کے ساتھ غیر منصفانہ سلوک کرنے نہیں دیا جائے گا انہوں نے بتایا کہ صدر اور نائب صدر کا انتخاب غیر قانونی ہے اور ہم اس کے خلاف لڑیں گے۔ چندر پربھا نائک نے کہا کہ جب تک اے آر ہماری شکایت کے بارے میں کوئی حتمی فیصلہ نہیں لیتا تب تک میٹنگ نہیں ہونی چاہئے۔
سوسائٹی کے باہر بھی ہنگامہ:
پیر کو ایک طرف ابھیودیا ویمن کریڈیٹ کوآپریٹیو سوسائٹی کے دفتر کے اندر ارکان آپس میں جھگڑ رہے تھے تو ان کے دونوں گروپوں کے حامی سوسائٹی کے باہر جھگڑ رہے تھے اور ایک دوسرے کے خلاف لفظی جھڑپ جاری تھی ۔ایک گروپ کہہ رہا تھا کہ سوسائٹی دفتر کے اندرکسی کو داخل ہونے نہیں دیا جائے گا تو دوسرا گروپ اندر نہ جانے کی وارننگ پر سوال کررہے تھے کہ اندر جانے سے روکنے والے یہ لوگ کون ہیں اور ان کو اس کا حق کس نے دیا ہے ۔لفظی جھڑپوں کو دیکھتے ہوئے بعد میں پولس جائے وقوع پر پہنچ گئی او دونوں گروپوں کو منتشر کردیا۔