میری شبیہ خراب کرنے کے لیے اربوں روپے خرچ کیے جا رہے ہیں: ہیمنت سورین کا دعویٰ
رانچی، 7/نومبر (ایس او نیوز /ایجنسی) جھارکھنڈ اسمبلی انتخابات سے قبل جھارکھنڈ مکتی مورچہ اور بی جے پی کے درمیان سیاسی کشیدگی میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔ وزیر اعلیٰ ہیمنت سورین نے سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ شیئر کرتے ہوئے سوال اٹھایا کہ اگر کسی میں جرات ہے تو وہ سامنے آ کر لڑے، پیچھے سے حملہ کرنے کی کیا ضرورت ہے؟ انہوں نے دعویٰ کیا کہ ان کی شبیہ کو نقصان پہنچانے کے لیے بڑی مقدار میں پیسہ خرچ کیا جا رہا ہے۔
پوسٹ میں، ہیمنت سورین نے کہا کہ کبھی ای ڈی، کبھی سی بی آئی، کبھی کوئی ایجنسی - کبھی کوئی اور۔ اب میرا امیج خراب کرنے کے لیے اربوں روپے خرچ کیے جا رہے ہیں۔ صورتحال عجیب ہے۔ بی جے پی کی 'ڈبل انجن' حکومت پر طنز کرتے ہوئے سورین نے کہا کہ حکومت تقریباً 5 سال پہلے ریاست میں برسراقتدار تھی اور اس نے اسکولوں کو بند کردیا۔ کئی لوگوں کے راشن کارڈ منسوخ کر دیے گئے۔ جھارکھنڈ پبلک سروس کمیشن (جے پی ایس سی) کے امتحانات بھی نہیں ہوئے تھے۔ سورین نے کہا کہ بی جے پی کی حکومت مرکز میں 11 سال اور ریاست میں 5 سال اقتدار میں رہی۔ یہ خود کو ڈبل انجن والی حکومت کہتی ہے۔ پھر رگھوور حکومت کے پانچ سالوں میں 13000 اسکول کیوں بند ہوئے؟
سورین نے کہا کہ بی جے پی کے پانچ سال کے دور حکومت میں 11 لاکھ راشن کارڈ منسوخ کر دیے گئے۔ اس دوران جے پی ایس سی کے امتحانات بھی نہیں ہوئے تھے۔ بی جے پی نے بیوہ پنشن میں بھی اضافہ نہیں کیا۔ انہوں نے سوال اٹھایا کہ بی جے پی کے پانچ سالہ دور حکومت میں ریاست میں سینکڑوں لوگ بھوک سے کیوں مر گئے؟ نوجوانوں کو پانچ سال میں سائیکل بنانے اور کیلے بیچنے کا مشورہ کیوں دیا گیا؟ سورین نے کہا کہ اگر ان کی حکومت منتخب ہوتی ہے تو وہ عوام کے لیے اور جھارکھنڈ کے ہر فرد کے مفاد میں کام کرتے رہیں گے۔
جھارکھنڈ کی 81 اسمبلی سیٹوں کے لیے 13 اور 20 نومبر کو دو مرحلوں میں ووٹنگ ہوگی۔ اس کے نتائج 23 نومبر کو آئیں گے۔ انتخابات میں کل 2.6 کروڑ ووٹر حصہ لیں گے۔ اس میں 1.31 کروڑ مرد اور 1.29 کروڑ خواتین ووٹرز کے ساتھ ساتھ 11.84 لاکھ پہلی بار ووٹ دینے والے اور 66.84 لاکھ نوجوان ووٹرز شامل ہیں۔ جھارکھنڈ مکتی مورچہ (جے ایم ایم) نے 2020 کے اسمبلی انتخابات میں 30 سیٹیں جیتی تھیں۔ وہیں بی جے پی نے 25 اور کانگریس نے 16 سیٹیں جیتیں۔