گلبرگہ کے سجادہ نشین حضرت خسرو حسینی انتقال کرگئے؛ آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ نے کی تعزیت
گلبرگہ، 7/نومبر (ایس او نیوز /ایجنسی) حضرت مولانا ڈاکٹر سید شاہ گیسودراز خسرو حسینی، جو روضہ بزرگ گلبرگہ کے سجادہ نشین تھے، آج رات دیر گئے طویل علالت کے بعد 79 سال کی عمر میں انتقال کر گئے۔ وہ حضرت مولانا سید شاہ محمد محمد الحسینی کے صاحبزادے تھے اور اپنے علمی و روحانی مرتبے کے لیے معروف تھے۔ ان کے انتقال پر آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کی جانب سے اظہار تعزیت کی گئی ہے اور ان کے سانحہ ارتحال ملت اسلامیہ کے لئے ایک عظیم نقصان قرار دیا گیا ہے۔
نماز جنازہ بروز جمعرات بعد نماز مغرب مسجد روضہ بزرگ میں ادا کی گئی جب کہ تدفین احاطہ درگاہ میں عمل میں آئی۔ حضرت سید شاہ گیسودراز خسرو حسینی آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کے نائب صدر اور خواجہ بندہ نواز یونیورسٹی کے چانسلر تھے۔
حضرت کے سانحہ ارتحال کی خبر عام ہوتے ہی سینکڑوں لوگ آخری دیدار کے لئے اُن کی رہائش گاہ پہنچنا شروع ہوگئے۔ سوشل میڈیا پر اُن کے معتقدین کے تعزیتی بیانات کی بھرمار ہوگئیں۔
تعلیم کے میدان میں مرحوم کی خدمات ناقابل فراموش ہیں، جنہوں نے اپنے والد محترم کے شروع کردہ تعلیمی اداروں کو بڑے پیمانے پر وسعت دیتے ہوئے ڈیمڈ یونیورسٹی کا درجہ حاصل کیا۔ وہ 2007ء سے روضہ بزرگ کے سجادہ نشین و متولی کی حیثیت سے خدمات انجام دیتے رہے تھے اور حال ہی میں انہوں نے اپنے بڑے فرزند سید شاہ علی حسینی کو تولیت سونپ دی تھی۔
حضرت خسرو حسینی کی ابتدائی تعلیم حیدر آباد میں ہوئی اور عثمانیہ یونیورسٹی سے گریجویشن کی تکمیل کے بعد عربی میں ایم اے کیا۔ میک گل یونیورسٹی کینیڈا سے اسلامی اسٹیڈیز میں ایم اے کیا اور اُنہیں بیل فورڈ یونیورسٹی امریکہ نے پی ایچ ڈی کی ڈگری سے نوازا۔
تصوف کے میدان میں اُن کا مطالعہ بہت ہی گہرا تھا، وہ ذوقیہ نعتیہ شاعری بھی کیا کرتے تھے۔ وہ ایک بہترین منتظم تھے اور ہر عمر کے لوگوں میں یکساں مقبول تھے۔ پسماندگان میں محل مبارک کے علاوہ 2 صاحبزادے اور 3 صاحبزادیاں ہیں۔ مولانا سید شاہ حسن شبیر حسینی سجادہ نشین روضہ خرد نے حضرت سانحہ ارتحال پر گہرے رنج و غم کا اظہار کیا ہے۔
آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کی جانب سے اظہار تعزیت: حضرت مولانا ڈاکٹر سید شاہ گیسودراز خسرو حسینی کے انتقال پر ملک کے مسلمانوں کا سب سے بڑا ادارہ آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ نے گہرے رنج کا اظہار کیا ہے۔ پریس ریلیز جاری کرتے ہوئے بورڈ کی جانب سے کہا گیا ہے کہ ان کاسانحہ ارتحال ملت اسلامیہ کے لئے ایک عظیم نقصان ہے، ان کے انتقال سے ایک بڑا خلا پیدا ہوگیا ہے، ان کے انتقال پر صدر آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ حضرت مولانا خالد سیف اللہ رحمانی صاحب اور جنرل سکریٹری آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ نے گہرے صدمے کا اظہار کرتے ہوئے فرمایا کہ ڈاکٹر سید شاہ خسرو حسینی صاحب کی شخصیت اور خدمات محتاج تعارف نہیں ہے، ذاتی طور پر ہم لوگوں سے ان کے اچھے تعلقات تھے، اس وقت ملک و ملت کو ان جیسی خوبیوں کے مالک شخص کی بڑی ضرورت تھی مگر وقت موعود آچکا تھا اور وہ اللہ کے حضور حاضر ہوگئے۔ ریلیز میں بتایا گیا ہے کہ ڈاکٹر سید شاہ خسرو حسینی صاحب آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے نائب صدر تھے، تعلیمی میدان میں ان کی خدمات ہمیشہ یاد رکھی جائیں گی۔ آپ نے نونہالان ملت کی تعلیم وتربیت کے لئے اپنی پوری زندگی وقف کردی اور بڑی نیک نامی کے ساتھ اپنی زندگی گذاری، اتحاد ملت کے ہمیشہ داعی رہے اور اتحاد ملت کی خاطر سرگرم عمل رہے، طویل علالت کے بعدبدھ ررات وہ اس دنیا کو الوداع کہہ گئے، اللہ ان کی مغفرت فرمائے، درجات بلند کرے اور اس ملت کو ان کا بدل عطا فرمائے۔ آمین