گجرات اسمبلی انتخابات : تمام پارٹیوں نے طاقت جھونکی ، انتخابی مہم کا آخری دن
وزیر اعظم مودی کی کھیڑا میں ریلی ، کانگریس صدر ملکارجن کھرگے نے نرمدا ضلع میں جلسے سے خطاب کیا، کیجریوال سورت پہنچے، ایک دوسرے پر شدید تنقیدیں
احمد آباد، 29؍نومبر (ایس او نیوز؍ایجنسی) پڑوسی ریاست گجرات میں جاری اسمبلی انتخابات کی سرگرمیاں اتوار کو عروج پر پہنچ گئیں کیوں کہ اس دوران الیکشن میں اترنے والی تینوں بڑی پارٹیوں نے بڑی بڑی ریلیوں کا انعقاد کرتے ہوئے سیاسی درجہ حرات میں اضافہ کردیا ہے۔ وزیر اعظم مودی نے جہاں کھیڑا ضلع میں انتخابی ریلی سے خطاب کیا اور کانگریس کو خصوصی طور پرنشانہ بنایا تو کانگریس صدر ملکارجن کھرگے نے نرمدا ضلع کے ڈیڈیا پاڑہ میں مودی حکومت کو نشانہ بنایا۔ اسی طرح عام آدمی پارٹی کے لیڈر اروند کیجریوال نے سورت میں انتخابی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے دونوں پارٹیوں کو نشانہ بنایا او ر عام آدمی پارٹی کو ووٹ دینے کی اپیل کی ۔ واضح رہے کہ منگل کو انتخابی مہم کا آخری دن ہو گا اور اس سے قبل ہی تمام پارٹیاں زیادہ سے زیادہ ووٹرس تک پہنچنے میں مصروف ہیں۔
وزیر اعظم مودی، جن پر اپنی آبائی ریاست گجرات میں ایک مرتبہ پھر جیت درج کرنے کا زبردست دبائو ہے اور ساتھ ہی حکومت مخالف لہر بھی اتنی ہی زبردست ہے ، نے کھیڑا ضلع میں انتخابی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے نہ صرف بی جے پی کے لئے ووٹ مانگے بلکہ کانگریس کو جم کر تنقیدوں کا نشانہ بنایا۔ انہوں نے کانگریس پر دہشت گردی کے معاملے میں نرم رویہ اختیار کرنے کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ اگر کانگریس پہلے ہی سختی کرتی تو ملک میں دہشت گردانہ حملے اور واقعات نہیں ہوتے۔ انہوں نے اس دوران بٹلہ ہائوس انکائونٹر کا بھی ذکر کیا اور کہا کہ کانگریس پارٹی نے ووٹ بینک کی سیاست کی وجہ سے ہی ملک کو نقصان پہنچایا اور دہشت گردی کو پنپنے کا موقع فراہم کیا۔ وزیر اعظم کے مطابق جب کانگریس کو دہشت گردی کے خلاف کام کرنا تھا تو انہوں نے مجھے نشانہ بنایا اور ملک کا وقت اور سرمایہ برباد کیا۔ مودی نے گجرات کے ووٹرس سے اپیل کی کہ وہ ایک مرتبہ پھر بی جے پی پر بھروسہ کریں تاکہ ریاست کو ترقی کی راہ پر برقرار رکھا جاسکے۔
کانگریس صدر ملکارجن کھرگے نےاتوارکو قبائلی آبادی والے ضلع نرمدا ڈیڈیا پاڑہ میں پارٹی کے لئے ریلی سے خطاب کرتے ہوئے بے روزگاری اور مہنگائی کا موضوع اٹھایا۔ انہوں نے نوجوانوں کو روزگار فراہم کرنے کے نام پر صرف جھانسہ دینے کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ گجرات کے نوجوان بی جے پی اور اس کے لیڈروں کی اصلیت کو اچھی طرح سمجھ چکے ہیں، اسمبلی انتخابات میں بی جے پی کو اس کا مناسب جواب ملے گا۔ کھرگے نے کہا کہ بی جے پی نے گجرات میں ۲۰؍ لاکھ نوجوانوں کو نوکریاں دینے کا وعدہ کیا تھا، لیکن صرف ۱۲۰۰؍ نوجوانوں کو ہی روزگار مل سکا۔ ہر سال دو لاکھ نوجوانوں کو نوکریاں دینے کا وعدہ کرنے والی بی جے پی اب بے نقاب ہو گئی ہے۔ مودی سے سوال کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مودی جی نے مہنگائی بھی کم کرنے کا وعدہ کیا تھا لیکن پورا ملک دیکھ رہا ہے کہ مہنگائی کس سطح پر پہنچ گئی ہے۔ انہوں نے کانگریس کی جانب سے گیس سلنڈر ۵۰۰؍ روپے میں دینے کا وعدہ بھی دہرایا اورکہاکہ بے روزگاری اور مہنگائی کو اگر شکست دینی ہے تو کانگریس کو ووٹ دیجئے۔
اس الیکشن میں تیسری سب سے اہم پارٹی عام آدمی پارٹی کے لیڈر اروند کیجریوال نے سورت میں متعدد انجمنوں اور تنظیموں سے میٹنگیں کیں جبکہ انہوں نے پریس کانفرنس کا بھی انعقاد کیا جس میں بی جے پی اور کانگریس پر جم کر نشانہ لگایا۔ سورت شہر کے یوگی چوک پر ان کی ایک ریلی بھی ہونے والی تھی جو خبر لکھے جانے تک شروع نہیں ہوئی تھی ۔ انہوں نے پریس کانفرنس میں کہا کہ سورت شہر اس وقت گجرات کی تمام سرگرمیوں کا مرکز ہے ۔ یہاں پر عام آدمی پارٹی کے امیدوار بی جے پی سے کہیں آگے ہیں۔ہم نے سورت کی انڈسٹریز کے ذمہ داروں سے اپیل کی ہے کہ وہ صرف عام آدمی پارٹی کو ووٹ دیں ۔