فلسطین پر اسرائیلی جارحیت کے خلاف بینگلورو میں زبردست احتجاجی مظاہرہ

Source: S.O. News Service | Published on 6th October 2024, 12:21 PM | ریاستی خبریں |

بینگلورو،  6 / اکتوبر (ایس او نیوز) فلسطین اور غازہ پٹی پر ایک سال سے جاری اسرائیل کے جارحانہ حملوں کے خلاف فریڈم پارک میں 'بینگلورو فار جسٹس اینڈ پیس' کی طرف سے زبردست احتجاجی مظاہرہ منعقد کیا گیا ۔ 
    
احتجاجی مظاہرین نے مرکزی اور کرناٹکا کی ریاستی حکومتوں سے مطالبہ کیا کہ وہ فوری طور پر اسرائیل سے سفارتی تعلقات منقطع کریں ۔ 
    
اے آئی ایس آئی کے رکن سچن نے احتجاجی مظاہرین سے خطاب کے دوران کہا کہ لبنان، یمن، سیریا اور ایران پر اسرائیلی حملوں کے دوران سامراجی طاقتوں کی  بدنیتی صاف ظاہر ہوئی ہے ۔ بے شمار جانوں کے اتلاف کے باجود فلسطینی عوام اپنی جد و جہد جاری رکھے ہوئے ہیں ۔ ہم سب کو ان کے ساتھ کھڑے رہنا چاہیے ۔ 
    
انہوں نے کہا کہ ہمیں یہ سوال پوچھنا چاہیے کہ کرناٹکا کی پولیس فلسطین کے جھنڈے سے کیوں ڈرتی ہے ؟ احتجاج کے خلاف ان کے اس خوف سے ظاہر ہوتا ہے کہ وہ اسرائیلی جارحیت کی حمایت کر رہے ہیں ۔ 
    
اسٹوڈنٹس فار پیپلزس ڈیموکریسی کی شری لکشمی نے کہا کہ غازہ کے ہر ایک کالج پر بمباری کی گئی ہے  ۔ زیادہ سے زیادہ طلبہ کو فلسطین کی حمایت میں آگے آنا چاہیے ۔  دہلی، حیدرآباد اور بینگلورو میں طلبہ تنظیموں کی آواز کو ہمارے ملک میں تشدد کے سہارے دبایا گیا ہے ۔ 
    
سی پی ایم کے رکن پرکاش نے کہا کہ مرکزی حکومت کی پالیسیوں  نے بین الاقوامی تعلقات کے حوالے سے  دنیا کے سامنے ملک کے وقار گھٹانے کا کام کیا ہے ۔ اسرائیل کے ساتھ ہندوستان کے تجارتی تعلقات منقطع کرنا چاہیے ۔ انہوں نے کہا کہ آزادی کے بعد سے ہندوستان ہمیشہ فلسطین کا حامی رہا ہے ۔ مگر جب سے بی جے پی برسر اقتدار آئی ہے ، اس پالیسی کو تبدیل کیا گیا ہے ۔ یہ مودی حکومت کی طرف سے کی ملک کی بے عزتی ہے ۔ اقوام متحدہ کی پالیسی یہ ہے کہ فلسطین کو ایک ملک کی حیثیت ملنی چاہیے اور تمام ممالک کو یہ مطالبہ ماننا چاہیے ۔ لیکن امریکہ اسرائیل کے ساتھ مل کر اس کی مخالفت کرتا ہے اور ایسی تجاویز کو ویٹو کر دیا کرتا ہے ۔
    
جماعت اسلامی ہند حلقہ کرناٹکا کے یوسف کنہی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ "بچوں، بے قصور شہریوں، عورتوں، شعبہ صحت کے اہلکاروں، یو این کے رضا کارکنوں، ہر ایک کا قتل کیا جا رہا ہے اور یہ سلسلہ ختم ہونے کا نام نہیں لے رہا ہے ۔ عوام کو پینے کا پانی دستیاب نہیں ہے ۔ اسرائیل اب اپنے پڑوسی ملکوں پر حملے کر رہا ہے ۔ ہمیں ایسی سامراجیت کے خلاف جدوجہد کو آگے بڑھانا چاہیے ۔ اسرائیلی حکومت کے ساتھ ہر طرح  تعلیمی، ثقافتی بائیکاٹ کا اعلان کرنا چاہیے ۔
    
اس احتجاج میں کلیکٹیو  ادارے کی ٹویشا، جوائنٹ کنسرویشن آف ٹریڈ یونینس کے لیڈر کے وی بھٹ، ایڈوکیٹ ونئے شرینواس، مئیتری کے کالم نگار شیو سندر، جہد کار ملّو کمبار اور دیگر افراد موجود تھے ۔ 

ایک نظر اس پر بھی

کرناٹک کے 50ویں یومِ تاسیس پر ریاستی حکومت کی اپیل: تعلیمی و کاروباری ادارے کنڑ اپرچم لہرائیں

یکم نومبر کو کرناٹک کا یومِ تاسیس منایا جاتا ہے، اور اس سال ریاست میں 50واں یومِ تاسیس خاص اہمیت کا حامل ہوگا۔ اس موقع پر کانگریس حکومت نے ریاست بھر کے تعلیمی اداروں، کاروباری مراکز اور مختلف تنظیموں سے درخواست کی ہے کہ وہ اس دن کو خاص انداز میں مناتے ہوئے ریاستی اتحاد اور ...

بینگلورو میں جنسی زیادتی کی شکار خاتون کا انکشاف: بی جے پی ایم ایل اے مُنی رتنا نے دو سابق وزرائے اعلیٰ سمیت کئی افسران کو ہنی ٹریپ میں پھنسایا

بی جے پی سے تعلق رکھنے والے کرناٹک کے رکن اسمبلی مُنی رتنا   پر ایک خاتون نے سنگین الزامات عائد کرتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ انہوں نے دو سابق وزرائے اعلیٰ کو سیاسی فائدے کے لیے ہنی ٹریپ کیا۔ خاتون، جو خود جنسی زیادتی کا شکار ہیں، نے دعویٰ کیا کہ مُنی رتنا   کے پاس خفیہ ویڈیوز ...

وجئے پورہ میں وقف عدالت کے بعد متعلقہ افسران کے ساتھ جائزہ میٹنگ، مزراعی اور وقف جائیدادیں خدا کی امانت : ضمیراحمد خان

مزراعی ہو یا وقف جائیداد، خدا کی ملکیت اور اس کی امانت ہے۔ ہاؤسنگ، اقلیتی بہبود اور اوقاف کے وزیر ضمیر احمد خان نے کہا کہ اس کا تحفظ حکومت اور سماج دونوں کی مشترکہ ذمہ داری ہے۔ وقف عدالت کے سلسلے میں عہدیداروں کے ساتھ میٹنگ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مخیر حضرات کی طرف سے کمیونٹی ...

دستوری ترمیم کی دفعہ 371Jکا مکمل نفاذ پریانک کھرگے کے لئے ایک چیلنج، کلبرگی میں منعقدہ اجلاس سے لکشمن دستی، اکرم نقاش اور ماجد داغی و دیگر کا خطاب

علاقہ حیدر آباد کرناٹک کی ترقی اور پسماندگی کے خاتمہ کے لئے آل انڈیا کانگریس کمیٹی کے صدر  ملیکارجن کھرگے اور سابق چیف منسٹر کرناٹک دھرم سنگھ کے سیاسی تَدَبُّر سے حاصل کردہدستور کی ترمیمی دفعہ371 (جے) کا مکمل نفاذوزیر کرناٹک مسٹر پریانک کھرگے متعلقہ کابینی ذیلی کمیٹی کے صدر و ...

کرناٹک کی ذات پات مردم شماری: کیا مسلمانوں کی بڑھتی آبادی سماجی و سیاسی مخالفت کی وجہ بن رہی ہے؟۔۔۔۔۔۔ از:عبدالحلیم منصور 

حکومت کرناٹک نے حال ہی میں ذات پات پر مبنی مردم شماری کی رپورٹ کو عوام کے سامنے لانے کی تیاریاں شروع کی ہیں۔ اس رپورٹ کے نتائج ریاست کے سماجی، اقتصادی، اور تعلیمی ڈھانچے کا جامع جائزہ پیش کریں گے، جس کی بنیاد پر اہم حکومتی فیصلے کیے جا سکتے ہیں۔ تقریباً 48 جلدوں پر مشتمل مردم ...