صحافی گوری لنکیش کے قتل کے 3 ملزمین کو کرناٹک ہائی کورٹ سے ملی ضمانت
بنگلورو، 16/جولائی (ایس او نیوز /ایجنسی) کرناٹک ہائی کورٹ نے منگل کو سماجی کارکن اور صحافی گوری لنکیش کے قتل کے الزام میں گرفتار تین ملزمین کو ضمانت پر رہا کردیا ہے۔ معروف صحافی گوری لنکیش، گوری لنکیش پتریکے نامی میگزین کی ایڈیٹر تھیں۔ وہ ہندوتوا تنظیموں کی سخت ناقد تھیں۔ ۵ ستمبر ۲۰۱۷ کی رات راجاریشوری نگر، بنگلور میں انکی رہائش گاہ کے باہر نامعلوم افراد نے سات گولیاں مارکر انہیں قتل کردیا تھا۔
کرناٹک حکومت نے تینوں ملزمین امیت دیگویکر، کے۔ ٹی۔ نوین کمار اور ایچ۔ ایل۔ سریش کی ضمانت کی درخواست کی مخالفت کی تھی۔ تینوں ملزمین نے موہن نایک کی مثال دیتے ہوئے ضمانت کیلئے درخواست دائر کی تھی۔ موہن نایک بھی لنکیش کے قتل کے الزام میں گرفتار کیاگیا تھا لیکن ہائی کورٹ نے دسمبر ۲۰۲۳ء میں مقدمہ کی سماعت میں دیری کی بنیاد پر اس کی ضمانت کی درخواست کو منظور کرلیا تھا۔
نایک جولائی ۲۰۱۸ سے جیل میں تھا اور اس سے قبل کورٹ نے ۲ مرتبہ اس کی ضمانت کی درخواست کو مسترد کیا تھا۔ لیکن بعد میں اسی بنچ نے سماعت کی تکمیل میں غیر معمولی دیری کا حوالہ دیا ور کہا کہ کرناٹک کنٹرول آف آرگنائزڈ کرائم ایکٹ ۲۰۰۰ء، جس کے تحت نایک کو گرفتار کیا گیا ہے، کے مطابق نایک پر لگائے گئے الزامات میں اسے عمر قید یا سزائے موت نہیں دی جا سکتی۔ گوری لنکیش کی بہن کویتا لنکیش نے نایک کی ضمانت کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا تھا۔
کرناٹک حکومت نے تینوں ملزمین کی ضمانت کی درخواست کی مخالفت کی تھی۔ حکومت نے ہائی کورٹ کے فیصلے کا حوالہ دیا تھا جس نے معروف اسکالر اور سماجی کارکن ایم۔ایم۔ کلبرگی کے قتل کے ملزمین کی ضمانت کی درخواست کو مسترد کردیا تھا۔
یاد رہے کہ ۳۰ اگست ۲۰۱۵ ء کیندریہ ساہتیہ اکادمی ایوارڈ یافتہ اور توہم پرستی مخالف کارکن کلبرگی کو کرناٹک کے دھارواڑ میں ان کے گھر میں قتل کیا تھا۔