ہجومی تشدد نہیں ہوا، متاثرین ڈر کر خود ہی ندی میں کود گئےتھے، چھتیس گڑھ میں3مسلم نوجوانوں کی لنچنگ کے معاملے کو پولیس نے چارج شیٹ میں دیا نیارنگ

Source: S.O. News Service | Published on 20th July 2024, 12:21 PM | ملکی خبریں |

رائے پور، 20/جولائی (ایس او نیوز /ایجنسی) چھتیس گڑھ میں گزشتہ ماہ گڈو خان (۳۵؍ سال)، چاند میاں (۲۳؍ سال) اور صدام قریشی (۲۵؍سال) کی موت کے کیس میں پولیس کی  چارج شیٹ  سے  پورا معاملہ ہی بدل گیا ہے۔ پولیس نے ملزمین کو کلین چٹ دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ تینوں ہجومی تشدد میں نہیں  مارے گئے بلکہ مویشیوں سے بھرے ٹرک کا پیچھا کئے جانے کےبعد خود ہی ڈر کر مہاندی کے پُل سے کود گئے تھے جس کی وجہ سے ان کی موت ہو گئی۔ اہم بات یہ ہے کہ اس سانحہ میں صدام قریشی زخمی حالت میں ملاتھا جس نے ۱۱؍ دنوں  تک زیر علاج رہنے کے بعد دم توڑ دیا۔ اسی نے یہ بتایا تھاکہ گڈ واور چاند میاں کو بھیڑ نے مار کر پُل کے نیچے پھینک دیا تھا۔ 

 یاد رہے کہ مبینہ ہجومی تشدد کا یہ معاملہ ۶؍ جون کو پیش آیاتھا۔  جمعہ۷؍ جون کی صبح گڈو خان اور چاند میاں کی لاشیں رائے پور کے آرنگ  میں مہاندی کے پُل کے نیچے ملی تھیں جبکہ صدام قریشی کی حالت نازک تھی۔ اُس وقت صدام کا ایک ویڈیو سامنے آیاتھا جس میں وہ زخمی حالت میں اسٹریچر پر پڑا نیم غنودگی کے عالم میں  پڑاہوا تھا۔  مرنے سے قبل مذکورہ ویڈیو میں اس نے بتایا تھا کہ ’’وہ ۱۵؍ لوگ تھے۔  اُنہوں نے اُنہیں (گڈو اور چاند کو)مار کر مہا ندی  کے پل سے نیچے پھینک دیا۔ میں اپنی جان بچانے کیلئے پُل سے کود گیاتھا۔‘‘  بعد میں صدام کوما میں چلا گیاتھا۔ صدام کے بھائی شعیب نے اس سلسلے میں پولیس میں رپورٹ درج کرائی تھی۔اسی وقت انہوں  نے پولیس کے رویہ پرسوال اٹھاتے ہوئے کہاتھا کہ ’’جو کچھ ہورہا ہے اس کو دیکھتے ہوئے انصاف ملنے کی امید نظر نہیں  آرہی ہے۔ پولیس والے کہہ رہے ہیں کہ وہ صدام کے کوما سے باہر آنے کے بعد اس کا بیان ریکارڈ کریں گے۔‘‘ پولیس نے اُس وقت ۵؍ افراد کے خلاف قتل اور  اقدام قتل کا کیس درج کیاتھا جبکہ جانچ کیلئے ایس آئی ٹی تشکیل دی گئی تھی۔  

گزشتہ دنوں پولیس کی خصوصی تفتیشی ٹیم (ایس آئی ٹی) نے کورٹ میں جو چارج شیٹ داخل کی ہے اس میں کہا گیا ہے کہ تینوں مہلوکین کے ساتھ  نہ تو مار پیٹ ہوئی  اور نہ ہی ملزمین کے ساتھ ان کا آمناسامنا ہوا۔ پولیس کے مطابق  ملزمین کے ذریعہ پیچھا کئے  جانے کی وجہ سے متاثرین بری طرح ڈر گئے تھے اورانہوں نے خود ہی  پُل سے چھلانگ لگا دی تھی جس کی وجہ سے ان کی موت ہوگئی۔  پولیس کے مطابق چاند  میاں، گڈو خان ا ور صدام قریشی  اتر پردیش سے مویشیوں سے بھرا ہوا ٹرک  رائے پور لے جارہے تھے۔  خود کو گئور کشک کہنے والے ۵؍ افراد(ہرش مشرا، مینک شرما، راجا اگروال، نوین ٹھاکر اور تانے لونیا) کا گروپ  ۳؍ کاروں    میں  راستے میں ان کا انتظار کررہاتھا۔ گئو رکشکوں نے ٹرک کا پیچھا کیا اور وقفے وقفے سے اینٹوں اور پتھر سے اسے نشانہ بھی بناتے رہے۔انہوں نے کم از کم ۵۳؍ کلومیٹر تک پیچھا کیا۔  پولیس کے مطابق چاند، گڈو اور صدام بری طرح ڈر گئے تھے۔انہوں نے مہاندی  کے پل پر گاڑی روکی اور جان بچانے کیلئے ندی میں کود گئے۔ 

 پولیس ذرائع کے مطابق فورنسک جانچ سے فیصلہ کن انداز میں اس بات کی تصدیق نہیں ہورہی ہے کہ ملزمین کے ساتھ مار پیٹ ہوئی ہے۔  ایس آئی ٹی کی جانب سے چارج شیٹ واقعاتی اور تکنیکی شواہد کی بنیاد پر داخل کی گئی ہے ،کسی عینی شاہد کا حوالہ نہیں دیاگیا۔  چارج شیٹ   میں پولیس کے موقف میں تبدیلی  پر جب رائے پور کے ایڈیشنل سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (رائے پور دیہی)کیرتن راٹھور سے انڈین ایکسپریس نے رابطہ کیاتو انہوں نے جواب دیا کہ ’’حملہ کبھی ہوا ہی نہیں، تینوں ڈر گئے تھے اور ندی میں کود گئے۔‘‘ 

  پولیس کی اس چارج شیٹ پر سوال اٹھنے لگے ہیں۔ اس نے ایک طرف جہاں موت سے قبل دیئے گئے صدام   کے بیان کا نوٹس نہیں لیا جس کاویڈیو موجود ہے بلکہ صدام کے بھائی شعیب جس کی شکایت پر ایف آئی آر درج کی گئی ہے،اس کے بیان کو بھی نظر انداز کردیاہے۔ شعیب کے مطابق ’’گڈو (ٹرک )ڈرائیور کا معاون تھا۔اس نے (ہجوم کی حملہ کے وقت ) فون کیاتھا جس میں وہ بات نہیں کرسکا مگر   وہ چیخ  رہاتھا کہ اس کے ہاتھ پیر ٹوٹ گئے ہیں۔  وہ بار بار کسی سے التجا کررہاتھا کہ بھیا پانی پلادو ایک گھونٹ، مارو مت  بس پانی پلادو۔‘‘ انڈین ایکسپریس سے بات کرتے ہوئے شعیب نے بتایا کہ ’’فون پرکسی اور کی بھی آواز آرہی تھے جو کہہ رہے تھے کہ کہاں سے لائے ہو، چھوڑیں گے نہیں۔‘‘

 صدام  کے بھائی شعیب جن کے بیان کی بنیاد پر پولیس نے کیس درج کیا ہے، نے ایس آئی ٹی کے افسران پر دروغ گوئی کا الزام عائد کیا۔  انہوں نے اپنے بھائی اور دیگر مقتول نوجوانوں کیلئے انصاف کی لڑائی جاری رکھتے ہوئے قانونی چارہ جوئی کا اعلان کیا ہے۔   شعیب کے مطابق صدام   نے اپنےدوست محسن کو بھی فون کیاتھا جس میں اس نے بتایا تھا کہ ان پر حملہ ہوا ہے۔ بعد میں وہ بات نہیں کرسکا البتہ اس کی چیخیں فون پر سنائی دے رہی تھیں۔ 

ایک نظر اس پر بھی

کشن گنج میں تحفظ ناموس رسالت و اوقاف کی کمیٹی تشکیل؛ شانِ رسالت میں گستاخی برداشت نہیں کی جائے گی

معہد سنابل للبنات، تالباڑی چھترگاچھ میں بین المسالک علمائے کرام کی ایک اہم میٹنگ منعقد ہوئی جس میں تحفظ ناموس رسالت و اوقاف کے موضوع پر تفصیلی گفتگو ہوئی۔ اس میٹنگ میں علاقے کے معروف علمائے دیوبند، علمائے اہل حدیث اور علمائے بریلوی نے شرکت کی اور ایک نئی کمیٹی تشکیل دی جس کا ...

جے پی سی میٹنگ میں وقف ترمیمی بل کو لے کر مسلم تنظیموں نے کی شدید مخالفت، اپوزیشن نے کیے تیز وتند سوالات؛ اے ایس آئی اہلکاروں پر جے پی سی کو گمراہ کرنے کا الزام ؛ مقدمہ درج کرنے کا انتباہ

وقف (ترمیمی) بل پر غور کرنے کے لیے تشکیل دی گئی جے پی سی کی چوتھی میٹنگ میں بھی زبردست ہنگامہ ہوا اور  اپوزیشن پارٹیوں کے ارکان پارلیمان نے تیز و تند سوالات کرتے ہوئے   ں محکمہ آثار قدیمہ کی طرف سے دی گئی پیشکش کو غلط قرار دیتے ہوئے میٹنگ میں ہنگامہ  برپا کیا۔

مدھیہ پردیش کے جبل پور میں سومناتھ ایکسپریس کے دو ڈبے پٹری سے اترگئے؛ رفتار دھیمی ہونے کی وجہ سے ٹل گیا بڑا حادثہ

مدھیہ پردیش کے جبل پور میں ایک ریل حادثہ پیش آیا ہے جہاں سومناتھ ایکسپریس کے 2 ڈبے پٹری سے اتر گئے۔ سومناتھ ایکسپریس اندور سے جبل پور آ رہی تھی کہ اسی دوران یہ ریلوے اسٹیشن کے پاس 'ڈی ریل' ہو گئی۔ ریلوے افسران کا کہنا ہے کہ ٹرین کے اسٹیشن پلیٹ فارم پہنچنے کی وجہ سے اس کی رفتار ...

بنگال اسمبلی میں منظور 'اپراجیتا' بل، پر بہت ساری خامیاں ہونے کا بنگال گورنر کا دعویٰ؛ غور کرنے صدرہند کو کیا گیا روانہ

مغربی بنگال کے گورنر سی وی آنند بوس نے اسمبلی سے منظور کردہ ’اپراجیتا بل‘ کو غور کے لیے صدر دروپدی مرمو کو بھیج دیا ہے۔ چیف سکریٹری منوج پنت نے دن کے وقت گورنر سی وی آنند بوس کو بل کی تکنیکی رپورٹ پیش کی تھی، اسے پڑھنے کے بعد گورنر نے بل کو مرمو کو بھیج دیا۔ واضح رہے کہ اپراجیتا ...

دہلی کی جیلوں میں بند قیدیوں کی موت واقع ہونے پر حکومت دے گی ساڑھے سات لاکھ روپے معاوضہ

دہلی کی جیلوں میں غیر فطری وجوہات کی وجہ سے مرنے والے قیدیوں کے اہل خانہ یا قانونی ورثاء کو  دہلی حکومت نے7.5 لاکھ روپے کا معاوضہ دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ دہلی کے وزیر داخلہ کیلاش گہلوت نے   بتایا کہ یہ اقدام جیل کے نظام میں انصاف اور جوابدہی کو یقینی بنانے کے ہمارے عزم کو واضح ...