بھٹکل میں آج سے گنیش تہوار شروع؛ پانچ دن تک ہوگی تقریبات؛١٦ ستمبر کو نکالا جائے گا میلادالنبیﷺ کا جلوس؛ امن و امان کے ساتھ تہوار منانے کی انتظامیہ نے کی اپیل

Source: S.O. News Service | By I.G. Bhatkali | Published on 7th September 2024, 3:02 PM | ساحلی خبریں |

بھٹکل 7/ستمبر (ایس او نیوز)  بھٹکل  سمیت ملک بھر میں آج سنیچر سے گنیش تہوار منایا جارہا ہے جس کی مناسبت سے تمام سرکاری اداروں اور تعلیمی اداروں میں چھٹی ڈکلیر کی گئی ہے، غیر مسلمانوں کا یہ تہوار بھٹکل میں پانچ دنوں تک جاری رہے گا، جبکہ بعض علاقوں میں یہ تہوار سات دن جبکہ مہاراشٹرا اور دیگر ریاستوں میں  گیارہ دن تک منایا جاتا ہے۔

اسی ستمبر ماہ میں   اسلامی ماہ  ربیع الاول  بھی آتا ہے، جس میں  پیغمبر اسلام حضرت محمدمصطفیٰ ﷺ کی پیدائش ہوئی تھی، اس مناسبت سے اس ماہ ملک کے  مختلف علاقوں میں   میلادالنبی کی تقریبات  بھی منعقد کی جاتی ہیں اور جلوسوں اور جلسوں کا بھی دھوم دھام سے اہتمام کیا جاتا ہے۔

بھٹکل میں مرکزی میلاد کمیٹی کے ایک ذمہ دار نے بتایا کہ  بھٹکل میں  ہر سال کی طرح اس بار بھی 12 ربیع الاول  یعنی 16 ستمبر کو میلادالنبی کا جلوس نکالا جائے گا۔ حضور اقدس ﷺ کی یوم پیدائش کی مناسبت سے اس ماہ  سیرت النبی کے مختلف  پہلووں کو  سامنے لانے کے لئے  پروگرامات  بھی زیر غور ہیں   اور حتمی فیصلہ  کل یعنی اتوار کو منعقدہ  اہم میٹنگ میں  لیا جاسکتا ہے۔

گنیش تہوار اور  میلاد النبی ﷺ  ایک ہی ماہ میں  ہونے کی وجہ سے  بھٹکل سمیت ضلع اُترکنڑا میں امن و امان کے ساتھ دونوں تہواروں کو منائے جانے کی اپیل کرتے ہوئے  گذشتہ روز کاروار میں  پیس میٹنگ کاانعقاد کیا گیا تھا جس میں ضلع کے مختلف تعلقہ جات  سے  مسلم اور غیر مسلم  اداروں کے اہم ذمہ داران  نے شرکت کی تھی۔ میٹنگ کی صدارت کرتے ہوئے  ضلع کے ایس پی مسٹر ایم نارائن نے  دونوں کمیونٹی لیڈران سے اپیل کی  کہ وہ  مل جل کر اور  ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کرتے ہوئے   تہواروں کو منائیں اور کسی بھی حالت میں  امن و امان کو بگڑنے کا موقع نہ دیں۔ انہوں نے  لیڈران سے درخواست کی کہ اگر کسی راہداری پر دو کمیونٹی کے لوگ ایک دوسرے کے آمنے  سامنے آجائیں تو  کوئی ایک قربانی پیش کرتے ہوئے دوسر ے کو آگے بڑھنے کا موقع دیں اور ٹکراو کی صورت پیدا ہونے نہ دیں۔

میٹنگ میں مسلمانوں کی نمائندگی کرتے ہوئے بھٹکل تنظیم کے صدر عنایت اللہ شاہ بندری نے    ضلع بھرسے آئے ہوئے  مندوبین سے مخاطب ہوتے ہوئے اپنے مخصوص انداز میں  کہا کہ  میٹنگ میں جو لوگ شریک ہوئے ہیں، سب کے سب لیڈرس ہیں اور پروگراموں اور تہواروں کے موقعوں پر امن و امان کی صورتحال کو برقرار رکھنا  ایک لیڈر کی ہی ذمہ داری ہوتی ہے، ہر ایک کے  مذہبی  جذبات کا خیال رکھتے ہوئے   اپنی تقریبات منانے  اور پروگراموں کو آگے بڑھانے کی  سب سے بڑی اور اہم  ذمہ داری  لیڈران پر ہی عائد   ہوتی ہے۔ ایسے موقعوں پر لیڈران کو سامنے آکر ہر طرح کی صورتحال کا سامنا کرنا چاہئے، انہوں نے خیال ظاہر کیا کہ  امن و امان کو بحال رکھنے کے لئے لیڈران اگر ایک آواز دیں  اور اپنے لوگوں کوقابو میں رکھیں تو  امن  وامان کو بے قابو ہونے  سے روکنا ممکن ہوگا۔

اس موقع پر  اُترکنڑا کے ایڈیشنل  ڈپٹی کمشنر پرکاش راجپوت، ایڈیشنل ایس پی جگدیش، سٹی ڈیولپمنٹ افسر اسٹیلا ورگیز،  سرسی ڈی وائی ایس پی گنیش، ڈانڈیلی ڈی وائی ایس پی  شیوانند،  ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفسر ڈاکٹر نیرج، ہیسکام انجنئیر لکشمن، محکمہ ماحولیات کے افسر سنتوش، ایم ایل سی گنیش اُلویکروودیگر کئی  سرکاری حکام  ڈائس پر موجود تھے۔

ایک نظر اس پر بھی

منگلورو کے قریب بنٹوال میں اشتعال انگیز بیانات کے بعد کشیدگی

عید میلاد النبی کو لے کر  وشوا ہندو پریشد کے لیڈر شرن پمپ ویل  کی طرف سے اشتعال انگیز بیان کے بعد جب ر بنٹوال میونسپالٹی کے سابق چیرمین محمد شریف  نے اُنہیں اُسی  کے انداز میں جواب دینے کی  مبینہ   کوشش کے نتیجے میں آج  پیر صبح بنٹوال کے    بی سی روڈ علاقے میں ماحول کشیدہ ...

عالمی یوم جمہوریت کے موقع پر بھٹکل میں قائم ہوئی تاریخی انسانی زنجیر؛ وزیر منکال وئیدیا نے کی جمہوری نظام کو مستحکم کرنے کی اپیل

  بھٹکل تعلقہ میں عالمی یوم جمہوریہ کے موقع پر  شہر بھٹکل میں تاریخی انسانی زنجیر کا مظاہرہ دیکھنے کو ملا اور زوردار بارش بھی اس زنجیر کو توڑنے میں ناکام نظر آئی۔ ہائی اسکول اور کالج اسٹوڈینٹس سمیت  ٹیچرس، لیکچررس، سرکاری ملازمین اور بعض اداروں کے ذمہ داران   نے   حکومت ...

وقف ترمیمی بِل کی سخت مخالفت کرتے ہوئے ایس ڈی پی آئی نے بھٹکل میں کیا احتجاجی مظاہرہ

وقف ترمیمی بل کی سخت مخالفت کرتے ہوئے سوشیل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا (ایس ڈی پی آئی) بھٹکل یونٹ کی جانب سے سرکیوٹ ہاؤس کے باہر نیشنل ہائی وے کے کنارے  احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ مظاہرین نے مرکزی حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے الزام لگایا کہ وقف کی زمینوں کو ہڑپنے کے مقصد سے ...