مہاراشٹرا اسمبلی انتخاب: سابق بی جے پی رکن پارلیمنٹ حنا گاوت کا استعفیٰ، آزاد امیدوار کے طور پر انتخابی میدان میں شامل
ممبئی، 6/نومبر (ایس او نیوز /ایجنسی) پیر کے روز مہاراشٹرا اسمبلی انتخابات میں نامزدگی واپس لینے کا آخری موقع تھا۔ اس موقع پر مہایوتی اور مہاوکاس اگھاڑی کے کئی ناراض لیڈران نے اپنی نامزدگیاں واپس لے کر پارٹیوں کو قدرے سکون فراہم کیا، تاہم کچھ امیدوار اب بھی انتخابی میدان میں ڈٹے ہوئے ہیں۔ انہی میں سے ایک اہم شخصیت بی جے پی کی سابق رکن پارلیمنٹ حنا گاوت ہیں، جنہوں نے بطور آزاد امیدوار الیکشن لڑنے کا فیصلہ برقرار رکھا ہے۔
مراٹھا نیوز پورٹل ’ٹی وی9 مراٹھا‘ کی ایک رپورٹ کے مطابق حنا گاوت نے اکلکوا اسمبلی سیٹ سے اپنی امیدواری کو برقرار رکھا ہے۔ بڑی بات یہ ہے کہ انہوں نے بی جے پی رکنیت سے استعفیٰ دے دیا ہے۔ انہوں نے بی جے پی کے خلاف باغیانہ رخ اختیار کرتے ہوئے آزاد امیدوار کے طور پر پرچۂ نامزدگی داخل کیا تھا۔ پرچہ کی واپسی کے آخری دن بھی انہوں نے اپنا نام واپس نہ لے کر مہایوتی امیدوار کے لئے مشکل کھڑی کر دی ہے۔
بی جے پی کی بنیادی رکنیت سے استعفیٰ دینے کے بعد انہوں نے کہا کہ ’’بغاوت کی وجہ سے پارٹی کی شبیہ خراب نہ ہو اس لئے یہ (استعفیٰ کا) فیصلہ لیا گیا ہے۔‘‘ حنا گاوت نے مہایوتی اتحاد کی اہم حلیف پارٹی شیو سینا شندے گروپ پر بڑا حملہ بھی کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ’’شندے گروپ مسلسل بی جے پی کے خلاف کام کر رہی ہے، اس لئے ہم نے ان کے خلاف لڑنے کا فیصلہ کیا ہے۔‘‘
قابل ذکر ہے کہ حنا گاوت ریاست کے قبائلی ترقی کے وزیر وجے کمار گاوت کی بیٹی ہیں۔ ان کے والد وجے کمار گاوت نندر بار حلقہ اسمبلی سے بی جے پی کی طرف سے میدان میں ہیں۔ حنا گاوت 2014 میں مہاراشٹر کے نندربار سیٹ سے پارلیمانی انتخاب میں اتری تھیں، جس میں انہیں جیت حاصل ہوئی تھی۔ 2019 کے پارلیمانی انتخاب میں بھی ان کو جیت ملی تھی۔ حالانکہ 2024 کے پارلیمانی انتخاب میں انہیں شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ اس کے بعد سے ہی انہوں نے اسمبلی انتخاب کے لئے زور آزمائی شروع کر دی تھی۔ سیٹ شیئرنگ فارمولہ کے تحت یہ سیٹ شیوسینا شندے گروپ کے حق میں گئی جس سے حنا کا خواب ٹوٹ گیا۔ بعد ازاں انہوں نے باغیانہ رخ اختیار کرتے ہوئے آزاد امیدوار کے طور پر انتخاب لڑنے کا فیصلہ کیا جو ہنوز برقرار ہے۔