بھٹکل میں ڈینگی سے ہوئی پہلی موت؛ ڈینگی مریضوں کی تعداد میں روزبروز ہورہا ہے اضافہ؛ ڈیڑھ سو کے قریب پہنچ گئے معاملات
بھٹکل: 22/اکتوبر (ایس او نیوز) بھٹکل میں ڈینگی سے اتوار کو پہلی موت واقع ہونے کی اطلاع ملی ہے ساتھ ساتھ اس بات کا بھی پتہ چلا ہے کہ بھٹکل میں ڈینگی مریضوں کی تعداد میں تشویشناک حد تک اضافہ ہوگیا ہے۔ ذرائع کی مانیں تو بھٹکل سرکاری اسپتال سے رجوع ہوتے ہوئے 30 سے زائد ڈینگومریضوں کا علاج چل رہا ہے، جس میں سے تین مریضوں کو بھٹکل سرکاری اسپتال میں ایڈمٹ بھی کرایا گیا ہے جبکہ سو سے زائد ڈینگی مریض بھٹکل کے پرائیویٹ کلینک اور پرائیویٹ اسپتالوں سے رجوع ہوتے ہوئے اپناعلاج کرارہے ہیں۔
اُدھربھٹکل مسلم جماعت مینگلور کے سرگرم رکن اشرف سعدا نے خبردی ہے کہ مینگلور کے مختلف اسپتالوں میں دس سے زائد مریض ڈینگی بخار کا علاج کرانے کےلئے ایڈمٹ ہیں، جبکہ اس سے قبل کئی مریض شفایاب ہوکر ڈسچارج بھی ہوچکےہیں، البتہ کنداپور اوراُڈپی اسپتالوں میں کتنے مریض ڈینگی بخارکا علاج کروارہے ہیں، اس کی معلومات نہیں مل سکی ہے۔
اتوارکو جس مریض کی موت واقع ہوئی ہے، اُس کی شناخت بندرمیں ماہی گیری بوٹ پر کام کرنے والے 24 سالہ نوجوان پرجول کھاروی کی حیثیت سے کی گئی ہے۔ پتہ چلا ہے کہ تیز بخار ہونے کی وجہ سے اسے پانچ روز قبل بھٹکل سرکاری اسپتال لایا گیا تھا جب پتہ چلا کہ جنرل فزیشن چھٹی پر ہے تو اسے اُسی دن کنداپور سرکاری اسپتال میں داخل کرایا گیا، جب علاج میں افاقہ نہیں ہوا تو اُڈپی کے ایک پرائیویٹ اسپتال میں شفٹ کیا گیا، مگر حالت سدھرنے کے بجائے بگڑتی چلی گئی اور آج اتوار کو اس نے اُڈپی اسپتال میں ہی دم توڑ دیا۔
ذرائع نے خبردی ہے کہ نوجوان کی موت کی اطلاع ملتے ہی بندر ماوین کوروے کے لوگوں نے متعلقہ علاقہ میں جگہ جگہ کچروں کی ڈھیر ہونے اور صفائی پر توجہ نہ دینے کی شکایت کرتے ہوئے ماوین کوروے پنچایت پہنچ کر افسران کو آڑے ہاتھوں لیا اورعلاقہ کو صاف کرانے ایک دن کی مہلت دی۔
واضح رہے کہ پرائیویٹ اسپتالوں، پرائیویٹ کلینک اورمینگلورکے اسپتالوں میں ڈینگی کا علاج کرانے والوں کی اکثریت بھٹکل کے قدیم محلوں کی ہیں اور زیادہ تر کا تعلق مڈل کلاس فیملی سے ہے۔
بتاتے چلیں کہ بھٹکل میں ڈینگی بخار پھیلنے کی اطلاع ساحل آن لائن پر28 / ستمبرکوہی دی گئی تھی، جس کے بعد قومی سماجی ادارہ مجلس اصلاح وتنظیم نے اپنے دفترمیں ہی سرکاری ڈاکٹروں کی میٹنگ منعقد کی تھی جس میں تنظیم کے ذمہ داران نے ڈینگی کو لے کر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے عوام کے نام صرف احتیاطی تدابیرپرعمل کرنے کی ہدایات جاری کیں تھیں جبکہ ڈاکٹروں کا کہنا تھا کہ معاملہ اتنا زیادہ گمبھیر نہیں ہے اور ڈینگی سے موت ہونے کے معاملات بے حد کم یا نہ کے برابر ہے۔
ساحل آن لائن پر حال ہی میں پوسٹ کی گئی ڈینگی بخار کی رپورٹنگ:
بھٹکل میں پھیل رہا ہے ڈینگی بخار؛ کئی مریضوں کا مینگلوراسپتالوں میں ہورہا ہے علاج
بھٹکل میں ڈینگی بخارپرقابو پانے مجلس اصلاح و تنظیم نےعوام کے لئے جاری کیں ضروری ہدایات