تفریح طبع سامانی،ذہنی کوفت سے ماورائیت کا ایک سبب ہوا کرتی ہے ؛ استراحہ میں محمد طاہر رکن الدین کی شال پوشی.... آز: نقاش نائطی
تقریبا 3 دہائی سال قبل، سابک میں کام کرنے والے ایک سعودی وطنی سے، کچھ کام کے سلسلے میں جمعرات اور جمعہ کے ایام تعطیل میں اس سے رابطہ قائم کرنے کی تمام تر کوشش رائیگاں گئی تو، سنیچر کو اگلی ملاقات پر ہم نے اس سے شکوہ کیا تو اس وقت اسکا دیا ہوا جواب آج بھی ہمارے کانوں میں گونجتا رہتا ہے۔ اسکا کہنا تھا کہ ہفتہ بھر معاشی تگ و دود اور مصروفیت کے بعد، اپنے ذہنی سکون کی خاطراور اپنے بیوی بچوں کو کچھ وقت دینے کے لئے، میں اپنے آپ کو معشیتی تگ و دو سے بالکلیہ ماورا رکھتا ہوں اور ایک ڈیڑھ دن کے لئے اچھی طرح مسرورئیت سے گزارنے سے تازہ دم ہوجاتا ہوں، اس کا کہنا تھا کہ پورا ہفتہ اپنی معشیتی مصروفیات سے انصاف کرنے کے لئے چھٹی کے اوقات میں موبائل کو بند رکھ کر میں ہر قسم کے بیرونی معشیتی عالم سے کٹ کر، خالصتاً فیملی والا بن جایا کرتا ہوں۔
ہم آل تجار اہل نائط کو تو عموما زندگی بھر چھٹی نصیب ہی نہیں ہوتی۔ جائے معاش دن بھر کی تجارتی تھکان اور ہفتہ واری تعطیل کے دن کچھ اور زیادہ مصروفیات، چھ آٹھ مہینے سال دو سال بعد چھٹی پر وطن آنے کے بعد عوائل کی ذمہ داریوں کے جھمیلے میں ہمیں گویا تازہ دم ہونے ہی نہیں دیتے۔ ایسے میں سال میں ایک آدھ دن ایسے تفریحی پروگرام یقینا باعث سکون قلب و ذہن ہوا کرتے ہیں۔
الجبیل کے ساکن ہم تجار و خدام اہل نائط کا بیسیوں سال سے یہ وطیرہ رہا ہے کہ الجبیل بیچ پر یا ایسے تفریحی استراحات میں سال میں ایک دو دن کچھ گھنٹوں کے لئے پکنک منانے کے لئے نکل جاتے ہیں جس کے دوران کافی تفریحی پروگرام سے محظوظ ہوتے ہیں،کچھ شرارتیں اور کچھ دوسرے پروگرام کرتے ہوئے خوب مزے کرتے ہیں۔ بھٹکلی بریانی،باربیکیو چکن و دیگر کھانوں کو سلیقہ سےتو، کبھی جھپٹا جھپٹی کھاتے ہوئے، اپنی شراتوں سے سال بھر کی اپنی ذہنی کوفت کو دور کیا کرتے ہیں۔
کل جمعرات الجبیل استراحہ میں کچھ یار دوستوں نے ایسی ہی ایک تفریحی پکنک پارٹی کا انتظام کیا تھا۔ دو بکروں کی بریانی 75 مرغوں کے باربیکیو و دیگر کھانوں پر مشتمل تیراکی و نغمہ سرائی اور مختلف پروگرامات کے ساتھ، کل کی پارٹی کچھ اس لحاظ سے مختلف رہی کہ سابقہ تین دہائیوں سے ریاض الخرج میں مصروف معاش رہنے کے بعد، بالآخر اپنے آباء و اجداد کے سرمایہ حیات تجارت سے منسلک رہ کر، سابقہ آٹھ دس سالوں سے الجبیل میں رہتے ہوئے اور منطقہ شرقیہ جماعت میں نائب صدر کے عہدے پر براجمان رہتے ہوئے، قوم و ملت کی خدمت کرنے والے محمد طاہر رکن الدین کے، یہاں مملکت سے تقاعد یا خودساختہ ریاٹئرڈمنٹ لے کر، اپنے آبائی وطن تجارت کرنے کی نیت سے مستقل سعودیہ چھوڑنے والے، اپنے ساتھی کی شال پوشی کی گئی تھی۔ اللہ ان سے مرتے دم تک قوم و ملت کی خدمات لے، ہم انکے لئے یہی دعا کرسکتے ہیں۔
ہمارے خیال میں اپنے سال بھر کے معشیتی سفر کے دوران،اپنی ذہنی کوفت سے ماوارئیت ہی کی خاطر،ایسے پکنک پروگرام مناتے رہنا چاہئیے تاکہ ذہنی کوفت سے آزاد تازہ دم ہوکر اپنا معشیتی سفر جاری و ساری رکھ سکیں۔وماعلینا الا البلاغ