سیاسی پارٹیوں کو ملا انتخابی چندہ ضبط کیا جائے، سپریم کورٹ میں عرضداشت داخل

Source: S.O. News Service | Published on 7th July 2024, 8:21 PM | ملکی خبریں |

نئی دہلی، 7/جولائی (ایس او نیوز /ایجنسی) الیکٹورل بانڈ کا معاملہ ایک بار پھر سپریم کورٹ پہنچا ہے۔ اس بار عدالت میں عرضداشت داخل کرتے ہوئے یہ مطالبہ کیا گیا ہے کہ سیاسی پارٹیوں کو ملنے والا چندہ ضبط کیا جائے۔ اس عرضداشت میں 2018 کے الیکٹورل بانڈ اسکیم کے ذریعے حاصل ہونے والی رقم کی قانونی حیثیت کو چیلنج کیا گیا ہے۔ عرضداشت میں دلیل دی گئی ہے کہ الیکٹورل بانڈ کے ذریعے دیا گیا 16,518 کروڑ روپے صرف چندہ نہیں تھا۔ یہ ایک ایسا لین دین تھا جس کے ذریعے سیاسی پارٹیوں اور کارپوریٹ ڈونرس کے درمیان مبینہ طور پر پرافٹ ایکسچنج (منافع کا تبادلہ) کیا گیا تھا۔

سپریم کورٹ میں یہ عرضداشت کھیم سنگھ بھاٹی کی جانب سے داخل کی گئی ہے۔ اس میں کہا گیا ہے کہ 15 فروری کو ’ایسوسی ایشن فار ڈیموکریٹک ریفارمز‘ بمقابلہ یونین آف انڈیا کے معاملے میں سپریم کورٹ نے الیکٹورل بانڈ اسکیم کو منسوخ کر دیا کیونکہ یہ آئین کے آرٹیکل 14 اور 19 کی خلاف ورزی تھی۔ اس میں مزید کہا گیا ہے کہ اس عدالت نے اسٹیٹ بینک آف انڈیا (ایس بی آئی) کو فیصلے کی تاریخ سے انتخابی بانڈ جاری نہ کرنے اور 12 اپریل 2019 سے فیصلے کی تاریخ تک خریدے گئے تمام بانڈ کی تفصیلات کو پیش کرنے کی ہدایت دی تھی۔ عرضداشت میں کہا گیا ہے کہ الیکٹورل بانڈ کے ذریعے سیاسی پارٹیوں کو ملنے والا پیسہ نہ ’چندہ‘ تھا اور نہ ہی ’رضاکارانہ تعاون‘۔ بلکہ یہ سرکاری خزانے کی قیمت پر ناجائز فائدہ پہنچانے کے لیے ’کسی چیز کے بدلے کچھ دینے‘ کے ذریعے مختلف کارپوریٹ گھرانوں سے ’کچھ لینا اور کچھ دینا‘ تھا۔

سینئر ایڈوکیٹ وجے ہنساریا کے ذریعے تیار کردہ اور ایڈوکیٹ جیش کے انّی کرشنن کے ذریعےے داخل کی گئی عرضداست میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ الیکٹورل بانڈ کی خریداری اور ان کو کیش کرنے کی تفصیلات سے صاف طور پر معلوم ہوتا ہے کہ کمپنیوں کی جانب سے سیاسی پارٹیوں کو الیکٹورل بانڈ کے ذریعے ادا کی گئی رقم یا تومجرمانہ مقدمات سے بچنے کے لیے تھی یا معاہدوں و دیگر پالیسی ساز معاملات کے ذریعے مالی فائدہ حاصل کرنے کے لیے۔ عرضداشت گزار نے عوامی اتھارٹی کے چندہ دہندگان کو پہنچائے گئے مبینہ ’غیر قانونی فائدہ‘ کی تحقیقات کے لیے سپریم کورٹ کے ایک سابق جج کی سربراہی میں ایک کمیٹی تشکیل کرنے کی ہدایت کی بھی مانگ کی ہے۔

ایک نظر اس پر بھی

پیغمبر اسلام ﷺ کے خلاف توہین آمیز تبصرہ کے بعداُترپردیش کے کئی علاقوں میں احتجاجی مظاہرے؛ نرسنگھا نند سرسوتی کی پولس نے لی تحویل

متنازعہ ہندو سادھو اور داسنا دیوی مندر کے مہنت یتی نرسنگھانند سرسوتی  کی طرف سے    پیغمبر اسلام ﷺ کے خلاف توہین آمیز تبصرہ کئے جانے کے  بعداُترپردیش کے کئی علاقوں میں احتجاجی مظاہرے شروع ہوگئے، جسے دیکھتے ہوئے  اب خبر ملی ہے کہ پولس نے اسلام کے خلاف نفرت پھیلانے والے نام ...

مہاراشٹر اسمبلی انتخابات 2024: سنجے راوت نے وزیر اعظم مودی اور بی جے پی پرلگایا سرکاری مشینری کے غلط استعمال کا الزام ؛ کیس درج کرنے کا مطالبہ

شیو سینا (اُدھو بالا صاحب ٹھاکرے گروپ یا یو بی ٹی) کے رہنما سنجے راؤت نے الزام عائد کیا ہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی اور بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) مہاراشٹرا اسمبلی انتخابات کی مہم کے لیے سرکاری مشینری، بشمول ہوائی جہاز، کا غلط استعمال کر رہے ہیں۔ راؤت نے دونوں کے خلاف قانونی ...

ہریانہ اور جموں و کشمیر اسمبلی انتخابات: ایگزٹ پولز میں کانگریس کو واضح اکثریت کی پیش گوئی

ہفتہ کو جاری ہونے والے کئی ایگزٹ پولز میں ہریانہ میں کانگریس کو واضح اکثریت حاصل ہونے کی پیش گوئی کی گئی ہے، جبکہ جموں و کشمیر میں نیشنل کانفرنس اور کانگریس کے اتحاد کو برتری حاصل ہے اور نیشنل کانفرنس کو واحد بڑی پارٹی کے طور پر ابھرتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔

جموں و کشمیر میں حکومت سازی سے قبل 5 ارکان اسمبلی کی نامزدگی پر کانگریس کا شدید احتجاج

جموں و کشمیر میں حکومت سازی سے پہلے 5 ارکان اسمبلی کی نامزدگی پر کانگریس نے شدید اعتراض اٹھایا ہے۔ کانگریس کے جموں و کشمیر یونٹ کے سینئر نائب صدر اور ترجمان رویندر شرما نے اس فیصلے کو جمہوری اور آئینی اصولوں کے خلاف قرار دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ اقدام بی جے پی کے حق میں گڑبڑ ...

کانگریس ہریانہ میں بھاری اکثریت سے حکومت تشکیل دے رہی ہے: الکا لامبا

ہریانہ اسمبلی انتخابات کے لیے ووٹنگ جاری ہے، اس دوران مہیلا کانگریس کی قومی صدر الکا لامبا نے دعویٰ کیا کہ ریاست میں کانگریس کی حکومت بننا یقینی ہے۔ لامبا نے وزیر اعظم کے مہاراشٹر کے حالیہ دورے پر بھی تبصرہ کیا، جس میں انہوں نے ریاست کی سیاسی صورتحال پر اپنی آراء کا اظہار کیا۔

وقف ترمیمی بل واپس لینے کا مطالبہ - چینئی میں ہزاروں افراد نے کیا احتجاجی مظاہرہ

فیڈریشن آف تملناڈو اسلامک آرگنائزیشنس اینڈ پولیٹیکل پارٹیز کے بینر تلے ہزاروں افراد نے مرکزی حکومت سے مجوزہ وقف ترمیمی بل 2024 واپس لینے کا مطالبہ کرتے ہوئے چینئی کے راجارتنم اسٹیڈیم میں احتجاجی مظاہرہ کیا ۔