الیکشن کمیشن نے بی جے پی اور کانگریس سے جواب طلب کیا، نڈا اور کھرگے کو نوٹس جاری
نئی دہلی، 17/نومبر (ایس او نیوز /ایجنسی) الیکشن کمیشن نے جھار کھنڈ اور مہاراشٹر اسمبلی انتخابات کی انتخابی مہم کے دوران بی جے پی اور کانگریس پارٹی کے اسٹار پرچارکوں کے مبینہ قابل اعتراض بیانات پر ایک دوسرے سے موصول ہونے والی شکایات پر دونوں پارٹیوں کے صدور سےجوابات مانگے ہیں ۔کمیشن نے سنیچر کو بی جے پی صدر جے پی نڈا اور کانگریس صدر ملکارجن کھرگے کو لکھے گئے الگ الگ خطوط میں ان سے کہا ہے کہ وہ پیر کو دوپہر ایک بجے تک ان شکایات پر اپنا موقف پیش کریں ۔کمیشن نے مثالی ضابطہ اخلاق کے حوالے سے دونوں پارٹیوں کے سربراہوں کو پہلے ہی جاری کردہ ایڈوائزری کا حوالہ دیا ہے اور اپنے پرچارکوں کو انتخابی مہم کے دوران کوئی ایسا تبصرہ یا بیان دینے سے منع کیا ہے جو ماڈل ضابطہ اخلاق کے خلاف نہ ہو۔
بی جے پی صدر نڈا کو لکھے گئے خط میں کمیشن کے سینئر سربراہ سچن نریندرا این بٹولیا نے۱۳؍نومبر کو کانگریس لیڈر جے رام رمیش کا ایک شکایتی خط بھی منسلک کیا ہے جس میں کانگریس پارٹی نے چیف الیکشن کمشنر سے۸؍ نومبر کو مہاراشٹر کے ناسک اور۱۲؍ نومبر کو چندر پور میں ہونے والی انتخابی ریلیوں میں کانگریس پارٹی کے خلاف وزیر اعظم نریندر مودی کے تبصروں کا بھی ذکر کیا ہے۔ کانگریس کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم مودی نے پارٹی پر جھوٹے، بدنیتی پر مبنی اور ہتک آمیز الزامات لگائے ہیں۔
کانگریس نے سابق وزیر اعظم آنجہانی جواہر لال نہرو، اندرا گاندھی اورراجیو گاندھی کے خلاف مودی کے تبصروں کی بھی شکایت کی ہے۔
خط میں مودی کے اس الزام کا بھی ذکر کیا گیا ہے کہ کانگریس پارٹی درج فہرست ذاتوں، درج فہرست قبائل اور پسماندہ طبقات کے خلاف ہے۔
پارٹی نے یہ بھی الزام لگایا ہے کہ مودی نے ان انتخابات میں مہم کے دوران اپنی تقریروں میں مذہبی اور فرقہ وارانہ شناخت کا بھی ذکر کیا ہے اور ان کے تبصرے عوامی طور پر دستیاب ہیں۔
کمیشن کی طرف سے کانگریس صدر ملکارجن کھرگے کو لکھے گئے خط کے ساتھ، بی جے پی کے وفد کی طرف سے کمیشن کو ۱۱؍ نومبر کو دیے گئے شکایتی خط کی ایک کاپی منسلک کی گئی ہے جس میں کانگریس لیڈر راہل گاندھی کی ممبئی میں۶؍ نومبر کی تقریر کا حوالہ ہے۔ اس تقریر میںانہوں نے مبینہ طور پر کہا تھا کہ ’’ وائس چانسلر بننا ہے، آر ایس ایس کی رکنیت لے لو۔‘‘
بی جے پی نے کانگریس کے اسٹار پرچار کوںکے خلاف سماج کے مختلف طبقات میں نفرت پھیلانے اور پارٹی کے ذریعہ الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں کے بارے میں افواہ پھیلانے کی شکایت کی ہے۔