سپریم کورٹ کا اجیت پوار کو شرد پوار کی تصویر کے استعمال سے روکنے کا حکم

Source: S.O. News Service | Published on 14th November 2024, 10:51 AM | ملکی خبریں |

ممبئی، 14/نومبر (ایس او نیوز/ایجنسی) بدھ کے روز سپریم کورٹ نے نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (این سی پی) کے اجیت پوار کی قیادت والے گروپ کو یہ ہدایت دی کہ آئندہ ہفتے ہونے والے اسمبلی انتخابات میں پارٹی کے بانی شرد پوار کی تصاویر یا ویڈیوز کا استعمال نہ کیا جائے۔ عدالت نے کہا کہ چونکہ اجیت پوار نے شرد پوار سے علیحدگی اختیار کر لی ہے، اس لیے اب ان کی سیاسی شناخت الگ ہو چکی ہے اور شرد پوار کی تصاویر یا نشان کا استعمال غیر قانونی ہوگا۔

جسٹس سوریہ کانت اور جسٹس اُجول بھوئیاں کی بنچ نے کیس کی سماعت کرتے ہوئے کہا کہ اجیت پوار کو اب اپنی شناخت خود بنانی ہوگی۔ عدالت نے مزید کہا کہ عدالتوں کو چھوٹے معاملات میں نہ گھسیٹا جائے اور سیاسی مقابلے کو عوامی سطح پر ہی رکھا جائے۔ عدالت نے اجیت پوار کی طرف سے انتخابی مہم میں شائع کردہ ڈسکلیمر کے بارے میں بھی سوالات اٹھائے۔ اس ڈسکلیمر کو 7 مراٹھی، 2 ہندی اور 2 انگریزی اخبارات میں شائع کیا گیا تھا جس میں واضح کیا گیا کہ اجیت پوار کو "گھڑی" کا انتخابی نشان استعمال کرنے کی اجازت عدالتی فیصلے سے مشروط ہے۔

شرد پوار گروپ نے شکایت کی تھی کہ اجیت پوار عدالتی احکامات کی خلاف ورزی کر رہے ہیں۔ اس پر عدالت نے اجیت پوار کو سخت وارننگ دی کہ اگر وہ عدالتی حکم کی خلاف ورزی کرتے ہیں تو یہ توہینِ عدالت میں شمار ہوگا۔

اجیت پوار کے وکیل بلبیر سنگھ نے کہا کہ عدالت کے تمام احکامات کی پیروی کی جا رہی ہے اور رٹرننگ افسر نے تمام انتخابی مہمات کو منظور کر رکھا ہے۔ عدالت نے اجیت پوار کے گروپ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ وہ اپنی سیاسی مہم پر توجہ دیں اور شرد پوار کی شناخت کو استعمال نہ کریں۔ سپریم کورٹ نے کہا کہ ووٹرز باشعور ہیں اور دونوں گروپوں کے درمیان فرق کو سمجھتے ہیں۔

شرد پوار کے وکیل نے الزام لگایا کہ اجیت پوار کا گروپ اس مسئلے کو انتخابات تک طول دینا چاہتا ہے تاکہ ووٹرز میں شکوک پیدا ہوں۔ عدالت نے سوال اٹھایا کہ اگر دونوں گروپس 36 نشستوں پر ایک دوسرے کے مقابلے میں انتخابات لڑ رہے ہیں تو ووٹرز میں کنفیوژن کیسے پیدا ہو سکتا ہے۔ اس موقع پر عدالت نے دونوں فریقین کو نصیحت کی کہ وہ عدالت کو انتخابی سیاست سے دور رکھیں اور اپنی توجہ عوام پر مرکوز رکھیں۔

ایک نظر اس پر بھی

سپریم کورٹ نے جھارکھنڈ اسمبلی میں مبینہ غیر قانونی تقرریوں کی سی بی آئی تحقیقات پر روک لگا دی

سپریم کورٹ نے جھارکھنڈ اسمبلی میں 2005 سے 2007 کے درمیان کی جانے والی مبینہ غیر قانونی تقرریوں کی سی بی آئی تحقیقات پر جھارکھنڈ ہائی کورٹ کے حکم کو کالعدم قرار دے دیا۔ یہ حکم ہائی کورٹ نے شیوشنکر شرما کی مفاد عامہ کی درخواست پر 23 ستمبر کو جاری کیا تھا، جس میں سی بی آئی تحقیقات کی ...

اتر پردیش: طلباء کے احتجاج میں اکھلیش یادو کی حمایت، کہا "ہم آپ کے ساتھ ہیں"

اتر پردیش کے پریاگ راج میں جاری طلباء کی تحریک کے حوالے سے سماجوادی پارٹی کے صدر اکھلیش یادو نے ایک بار پھر بی جے پی پر سخت حملہ کیا ہے۔ اکھلیش نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر اس تحریک کے بارے میں مسلسل پوسٹس کیں۔ جمعرات کو جب احتجاج کرنے والے طلباء کو زبردستی منتشر کیا گیا، ...

راہل گاندھی کا مودی پر حملہ: "آئین کی کتاب خالی نہیں، اس میں غریبوں اور محروم طبقات کی آواز شامل ہے"

لوک سبھا میں حزب اختلاف کے لیڈر راہل گاندھی نے آج مہاراشٹر کے نندوربار میں ایک انتخابی جلسے سے خطاب کیا، جہاں انھوں نے مرکز کی مودی حکومت کے ساتھ ساتھ ریاست کی مہایوتی حکومت پر بھی سخت تنقید کی۔ راہل گاندھی نے مہاراشٹر اسمبلی انتخابات کو دو مختلف نظریات کی جنگ قرار دیتے ہوئے ...

راجستھان ضمنی انتخاب: ایس ڈی ایم پر حملے کے بعد فرار آزاد امیدوار نریش مینا گرفتار

راجستھان کے ٹونک ضلع میں دیولی-اونیارا اسمبلی حلقے کے ضمنی انتخابات کے دوران آزاد امیدوار نریش مینا کے پرتشدد رویے کے باعث گاؤں سمراوتا میں کشیدگی پھیل گئی۔ اطلاعات کے مطابق نریش مینا نے ایس ڈی ایم کو تھپڑ مارا، جس کے بعد حالات بگڑ گئے۔ بدھ کی رات سے پولیس نے نریش مینا کی ...

بابا صدیقی قتل کیس میں بڑا انکشاف، شوٹر نے اسپتال کے باہر موجودگی کی تصدیق کردی

نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (این سی پی) کے رہنما بابا صدیقی کے قتل کیس میں ایک اہم موڑ سامنے آیا ہے، جہاں مشتبہ شوٹر شیوکمار گوتم نے پولیس کے سامنے اہم انکشافات کیے ہیں۔ کرائم برانچ کی تفتیش کے دوران گوتم نے بتایا کہ بابا صدیقی پر حملہ کرنے کے بعد وہ لیلاوتی اسپتال پہنچا تھا تاکہ ان ...

عدالت نے عام آدمی پارٹی کے ایم ایل اے امانت اللہ خان کو ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دیا

دہلی کی راؤز ایونیو کورٹ نے دہلی وقف بورڈ سے متعلق منی لانڈرنگ کیس میں عام آدمی پارٹی (عآپ) کے ایم ایل اے امانت اللہ خان کو بڑی راحت دی ہے۔ عدالت نے حکم دیا کہ ان کے خلاف کارروائی کے لیے ضروری قانونی منظوری حاصل نہیں کی گئی تھی، جس کے باعث ان کی رہائی کا فیصلہ کیا گیا۔ اس فیصلے کے ...