ٹرمپ کی ٹیم سے علیحدگی: ہند نژاد نکی ہیلی اور مائیک پومپیو باہر
واشنگٹن، 10/نومبر (ایس او نیوز /ایجنسی) ڈونالڈ ٹرمپ کی صدارتی مہم کی کامیابی کے بعد ان کی نئی انتظامیہ کی تشکیل کے لیے تیاریاں تیز ہو گئی ہیں۔ اس حوالے سے اہم فیصلے کیے جا رہے ہیں کہ کون سی شخصیات ٹیم کا حصہ بنیں گی اور کون باہر ہوگا۔ حالیہ اعلان میں جنوبی کیرولینا کی سابق گورنر نکی ہیلی اور سابق وزیر خارجہ مائیک پومپیو کو ٹرمپ کی ٹیم سے باہر کر دیا گیا ہے۔ ٹرمپ نے ہفتہ کے روز سوشل میڈیا پر یہ اطلاع دیتے ہوئے کہا کہ وہ نکی ہیلی اور مائیک پومپیو کو اپنی انتظامیہ میں شامل نہیں کریں گے، حالانکہ ان کے ساتھ کام کرنا خوشگوار تجربہ تھا اور وہ ان کی خدمات کے معترف ہیں۔
واضح ہو کہ ہندوستانی نژاد نکی ہیلی نے پہلے اقوام متحدہ میں امریکی سفیر کے طور پر کام کیا تھا اور اسی سال کی شروعات میں ریپبلکن پرائمری میں ٹرمپ کے خلاف انتخاب لڑا تھا۔ وہیں مائک پومپیو کے حوالے سے ٹرمپ حامیوں کا کہنا ہے کہ انہوں نے انتخابی مہم کے دوران پورے طور پر تشہیر نہیں کی اور نہ ہی انہوں نے انتخابی مہم کے دوران کسی طرح کی مدد کی۔
فاکس نیوز کے مطابق گزشتہ ہفتہ نکی ہیلی نے اپنی صدارتی مہم کی حمایت میں وال اسٹریٹ جرنل میں ایک مضمون لکھا تھا۔ انہوں نے لکھا کہ میں ہر وقت ٹرمپ سے صد فی صد متفق نہیں ہوں۔ لیکن میں زیادہ تر وقت ان سے اتفاق کرتی ہوں جبکہ میں ہیرس سے تقریباً ہر وقت عدم اتفاق رکھتی ہوں، اس وجہ سے یہ فیصلہ لینا آسان ہو جاتا ہے۔
وہیں امریکی میڈیا آؤٹ لیٹ نے کہا ہے کہ پومپیو، جنہوں نے ٹرمپ کے سب سے کٹر حمایتیوں میں سے ایک نہیں ہوتے ہوئے بھی ٹرمپ کے ماتحت سنٹرل انٹلی جنس ایجنسی کے ڈائرکٹر کے طور پر کام کیا۔ انہوں نے 400 سے زیادہ دستخط کنندگان کے ساتھ ایک کھلے خط میں صدر عہدہ کے لیے ٹرمپ کی حمایت کی تھی۔